
دومختلف شہروں میں دو بیویاں ہوں، تو شوہر کے لیے نماز میں قصر کرنے کا حکم
سوال: زید فیصل آباد کا رہائشی ہے۔اس کے والدین، بیوی اور بچے فیصل آباد میں ہیں۔گھربھی اس کا ذاتی ہے۔وہ ملازمت کے لیے ہر ہفتے پانچ دن کے لیے اسلام آباد جاتا ہے۔دو دن کے لیے فیصل آباد آتا ہے۔ اس نے اسلام آباد میں بھی دوسری شادی کر لی ہے۔وہاں اس نے ذاتی گھربھی لے لیا ہے اور دوسری بیوی کو ہمیشہ کے لیے وہیں رکھنے کا ذہن ہے۔اب وہ ایک ہفتہ فیصل آباد اور ایک ہفتہ اسلام آباد رہائش رکھے گا۔اس صورت میں وہ فیصل آباد اور اسلام آباد میں سے کہاں قصر نماز پڑھے گا اور کہاں پوری؟
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
ملازم کے لیٹ آنے پر جرمانہ لینا کیسا ؟
جواب: ملازمت سے متعلق مزید اہم مسائل جاننے کے لیے مکتبۃ المدینہ کا مطبوعہ رسالہ بنام ’’حلال طریقے سے کمانے کے 50مدنی پھول‘‘کا مطالعہ فرمائیں ۔ ...
نماز استخارہ پڑھ کر کی جانے والی دعا
جواب: ملازمت میں سے کس کا انتخاب کیا جائے؟ سفر کے لئے کون سا دن یا کون سا ذریعہ مناسب رہے گا؟ مکان ودکان کی خریداری مفید ہوگی یا نہیں؟ کون سے علاقے میں رہائ...
کون کون سے کاموں کا استخارہ کروایا جاسکتا ہے؟
جواب: ملازمت میں سے کس کا انتخاب کیا جائے ؟ سفر کے لئے کون سا دن یا کون سا ذریعہ مناسب رہے گا ؟ مکان ودکان کی خریداری مفید ہوگی یا نہیں ؟ کون سے علاقے میں...
عارضی رہائش والی جگہ پر وطن اصلی کی نیت کرنے کا حکم
جواب: ملازمت وغیرہ کی غرض سے رہتا ہو، اُس کے وطنِ اصلی نہ ہونے کے متعلق تفصیل بیان کرتے ہوئے سیّدی اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنّت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ الل...
رمضان المبارک میں تین دن کا اعتکاف کر نا
سوال: اگر کوئی شخص رمضان المبارک کے آخری عشرے کا اعتکاف کرنا چاہتا ہو لیکن ملازمت کی وجہ سے اسے اجازت نہ ملے،تو کیا وہ صرف تین دن کا اعتکاف کر سکتا ہے ؟
مسلمان کا عیسائی کے گھر میں ملازمت کرنا
سوال: مسلمان کا عیسائی کے گھر میں ملازمت کرنا کیسا؟ملازمت میں کچن کے کام،دودھ وغیرہ دوہنا اور باہر کے امور شامل ہیں،کیا ایسی ملازمت جائز ہے؟
صاحب ترتیب کی نماز فاسد ہوئی اور چند نمازیں پڑھنے کے بعد علم ہوا، تو کیا حکم ہے؟
سوال: میری ایک بھی نماز قضاء نہیں تھی ،میں امام کے پیچھے عشاء کی نماز پڑھ رہا تھا اور انہوں نے اس میں قراءت کرتے ہوئے ایسی غلطی کی جس سے معنیٰ فاسد ہونے کےسبب نماز فاسد ہوگئی ،لیکن مجھے اس مسئلہ کا علم نہیں ہوا،لہٰذا میں بقیہ وقتی نمازیں پڑھتا رہا اور میں نے اگلے دن کی عشاء کی نماز بھی پڑھ لی ،پھر مجھے نماز ظہر کے بعد ایک مفتی صاحب سے یہ مسئلہ معلوم ہوا کہ معنیٰ فاسد ہونے کے سبب نماز فاسد ہوچکی تھی، تو میں نے نماز ظہر کے بعد اس فاسد نماز کا اعادہ کرلیا، تو اب سوال یہ پوچھنا ہے کہ میری وقتی نمازیں ہوئیں یا نہیں ؟ اور میں اب پھر سے صاحب ترتیب ہوں یا نہیں؟
صلیب والا لاکٹ بنانا ،بیچنا اور تشہیر کرنے کا کیاحکم ہے ؟
جواب: ملازمت کے بارے میں اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن ارشاد فرماتے ہیں:”ملازمت دو قسم ہے،ایک وہ جس میں خود ناجائز کام کرنا پڑے۔۔ایسی ملازمت ...