
ٹک ٹاک پر ویڈیو لگا کر ارننگ کرنا کیسا ؟
سوال: میں ٹِک ٹاک پرویڈیو اپلوڈ کر کے اس سے ارننگ کرتاہوں، جس کی تفصیل درج ذیل ہے : (الف)اس کے لیے یوکے کا اکاؤنٹ بنانا پڑتا ہے اور اس کے لیے یوکے کی ای میل لگانی پڑتی ہے، ہم پاکستان والے یوکے کا فیک اکاؤنٹ بناتے ہیں ،جس سے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہمارا یوکے کا اکاؤنٹ ہے، جبکہ اگرٹک ٹاک کمپنی کو پتاچل جائے کہ یہ کسی پاکستانی نے فیک طریقے سے یوکے کا اکاؤنٹ بنارکھا ہے، تو وہ یا تو اکاؤنٹ بند کردے گی یا پھر اس پرارننگ نہیں دے گی کہ demonetize کردے گی۔ (ب)میں اپنے اکاؤنٹ میں اپنی ویڈیو اسلامی دائرہ کار کے مطابق بناتاہوں، اورکمپنی ایڈ میری ویڈیو پر نہیں لگاتی بلکہ علیحدہ سے ایڈ لگاتی ہے، جب ٹک ٹاک کو scroll کرتے ہیں تو تب ایڈچلتی ہے، کسی خاص ویڈیو پر ایڈ نہیں چلتی۔ (ج)ایڈ کسی بھی طرح کی ہوسکتی ہے، ہم صرف اس حدتک کنٹرول کرسکتے ہیں کہ ایڈز کسی خاص قسم کی آئیں مثلا سپورٹس کی یا ایجوکیشن کی وغیرہ لیکن سپورٹس یا ایجوکیشن سے متعلق ایڈ بے پردہ ہے یا غلط قسم کے سپورٹ یا ایجوکیشن کی تشہیر والی ہے، اس کو کنٹرول کرنا ہمارے اختیار میں نہیں ہوتا، وہ کسی بھی طرح کی ہوسکتی ہے۔
اس شرط پر موبائل بیچنا کہ ایک ہفتے بعد واپس خرید لوں گا ، کیسا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارےمیں کہ میں موبائل کی خرید وفروخت کا کام کرتا ہوں۔ بعض اوقات کوئی کسٹمر آتا ہے اور مجبوری کی وجہ سے موبائل بیچتا ہے، لیکن وہ بیچنا نہیں چاہتا۔اس لیے وہ میرے ساتھ اس طرح کا معاہدہ کرتا ہے کہ آپ موبائل مجھ سے خرید کر ایک ہفتے کےلیے اپنے پاس رکھ لو۔ اگر میں ایک ہفتے تک واپس آگیا، تو کچھ اضافی رقم دے کر آپ سے موبائل واپس لے لوں گااور یہ اضافی رقم طے ہو جاتی ہے کہ دو ہزار یا تین ہزار اضافی رقم ہوگی اور اگر نہ آیا تو آپ کی مرضی، چاہے آپ موبائل بیچیں، یا خود استعمال کریں۔ اس کے بعد دونوں فریق اس معاہدے کے پابند ہوتے ہیں، اگر بالفرض مجھے کوئی دوسرا کسٹمر آ کر دس ہزار منافع کی بھی آفر کرتا ہے، تو میں وہ قبول نہیں کر سکتا ، بلکہ موبائل کےمالک کو ہی موبائل واپس کرنےکا پابند ہوتا ہوں اور اس سے نفع بھی وہی لوں گا جو ہمارا آپس میں طے ہو چکا ہو۔ مثال کے طور پر میں نے اس سے موبائل پچیس ہزار کا لیا ہو تو ہفتے بعد اس کو اٹھائیس ہزار کا بیچ دوں گا۔میرا سوال یہ ہے کہ اس طرح کی خرید وفروخت کرنا شرعی طور پر جائز ہے یا نہیں؟
گناہ والی ویب سائٹ بنانے اور اس کی اجرت کا حکم
سوال: میرا کام سافٹ ویئر انجینئرنگ کا ہے ،جس میں ہم مختلف ویب سائٹس بناتے ہیں،ابھی دفتر نے مجھ سے جُوئے والی ویب سائٹ بنانے کوکہا ہے۔ یہ ویب سائٹ ایسی ہوگی، جہاں ایک سے زیادہ لوگ ادائیگی کریں گےاور پیسے لگانے کے بعد سب گیم کھیلیں گے اور صرف ایک ہی فرد جیتنے والا ہوگا، باقی دوسرے لوگ وہاں پیسے کھو بیٹھیں گے یعنی وہ ویب سائٹ جُوا کھیلنے کے لیےہوگی،اس کے علاوہ اس کا کوئی اور مقصد و استعمال نہیں ہے،اس میں ویب سائٹ بنانے والی ہماری ٹیم کو بھی فائدہ ہوگا کہ وہ بھی لوگوں کی ادائیگی والی رقم میں سے کچھ فیصد اپنے لیے رکھیں گے۔ رہنمائی فرمائیں کیا ایسی ویب سائٹ بنانا اور اس پر اجرت لینا جائز ہے ؟
مقروض فوت ہو جائے تو قرض کا مطالبہ ضامن سے ہوگا یا ورثاء سے؟
سوال: زید نے شرعی طریقہ کار کے مطابق بکر سے ادھار پر ایک موبائل خریدا، اور طے یہ پایا کہ ایک سال بعد زید ، بکر کو موبائل کی قیمت ادا کرے گا۔ لیکن بکر کو اس کےلیے ایک تیسرے شخص کی ضمانت چاہیے تھی، جو اس بات کی گارنٹی دے کہ اگر زید نے قرض ادا نہ کیا، تو اس کی جگہ وہ تیسرا شخص رقم اد اکرے گا،بکر کے مطالبے پر،زید نے خالد کو راضی کیا اور خالد نے اس بات کی ضمانت دے دی کہ اگر زید نےقیمت ادا نہ کی ، تو وہ موبائل کی قیمت ادا کرے گا۔ہوا کچھ یوں کہ ابھی کچھ ماہ ہی گزرے تھے کہ زید کا انتقال ہو گیا اور اس کا ترکہ بھی موجود ہے۔پوچھنا یہ ہے کہ بکر اب خالد سے قرض وصول کر سکتا ہے یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔
واپسی کی شرط کے ساتھ چیز خریدنا اور بیچنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میری دکان پر آ کر ایک شخص کہتا ہے کہ یہ موبائل میں آپ کو 2500 روپےمیں فروخت کرتا ہوں، اس شرط پر کہ ایک دو ماہ بعد میں 500 روپے اضافی دے کر 3000 روپے میں آپ سے خرید لوں گا۔ میں اس سے موبائل خرید کر اپنے پاس رکھ لیتا ہوں اور اس کے بدلے 2500 روپے اسے دے دیتا ہوں، ایک ڈیڑھ مہینے بعد وہ شخص واپس آکر مجھے 3000 روپے دیتا ہے اور میں اس کا موبائل اسے واپس کر دیتا ہوں۔ کیا میرا اس سے موبائل خرید کر رکھنا اور بعد میں وہی موبائل نفع لے کر اسی کو بیچنا جائز ہے؟
موبائل اکاؤنٹ میں رقم رکھ کر فری منٹس لینا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک کمپنی نے یہ اسکیم بنائی ہے کہ اگرکوئی شخص اپنےموبائل میں اکاؤنٹ بنالیتاہے اورپھر ریٹیلرکے ذریعے اپنے اکاؤنٹ میں کم ازکم 1000روپیہ جمع کروادےاورایک دن گزرجائے، توکمپنی اس شخص کومخصوص تعدادمیں فری منٹس دے دیتی ہے ۔ اس اکاؤنٹ کے کھلوانے کے لیے کوئی فارم وغیرہ فل نہیں کرناپڑتااورفری منٹس ملنااس شرط کے ساتھ مشروط ہوتاہے کہ اکاؤنٹ میں کم ازکم1000روپیہ جمع رہیں ، جیسے ہی ایک روپیہ اس مقدارسے کم ہوگا ، تویہ سہولت ختم ہوجائے گی۔ موبائل اکاؤنٹ میں ایک سہولت یہ بھی ہے کہ اپنے اس اکاؤنٹ کے ذریعے منی ٹرانسفربھی کی جاسکتی ہے اوراس صورت میں ریٹیلرکے ذریعے بھیجنے کی نسبت 22فیصدکم پیسے لگیں گے اوراس سہولت کے لیے پہلے سے کوئی رقم ہوناضروری نہیں ہے ۔ جس وقت رقم بھیجنی ہے اسی وقت وہ رقم ساتھ میں ٹیکس ڈلوا کرٹرانسفرکردیں ، توٹرانسفرہوجائے گی ۔ٹیکس سے مرادٹرانسفرکی فیس ہےاوراکاؤنٹ بنانے پربھی کسی قسم کاکوئی پیسہ نہیں لگے گااوراس صورت میں فری منٹس وغیرہ کی کوئی سہولت بھی نہیں ملے گی ، جبکہ رقم ایک دن جمع نہ رکھیں بلکہ اسی دن کے اندرٹرانسفرکردیں۔ اس اکاؤنٹ میں ایک سہولت یہ بھی ہے کہ اس کے ذریعےبل بھی جمع کروایاجاسکتاہے اوریہ بل جمع کروانے کے لیے بھی کوئی رقم اکاؤنٹ میں ہوناضروری نہیں اوراس جمع کروانے پرکوئی ٹیکس بھی نہیں لگے گااوراس صورت میں فری منٹس وغیرہ کی کوئی سہولت بھی نہیں ملے گی ، جبکہ رقم ایک دن جمع نہ رکھیں بلکہ اسی دن کے اندرٹرانسفرکردیں۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)اس طرح کااکاؤنٹ کھلواکرفری منٹس لیناجائزہے یانہیں اورجو ریٹیلررقم جمع کرتاہے ، اس کے لیے کیاحکم ہے ؟ (2)اگرکوئی اس ارادےسے اکاؤنٹ کھلوائے کہ میں فری منٹس نہیں لوں گا ، فقط رقم ٹرانسفرکرنے یابل جمع کروانے کے لیے رقم جمع کرواؤں گااوراسی وقت ہی رقم ٹرانسفرکردوں گایابل جمع کروادوں گاایک دن گزرنے ہی نہیں پائے گا،توکیااس طرح اکاؤنٹ کھلواناشرعاًجائزہے ؟ (3)اوراگرکسی نےاکاؤنٹ کھلوالیاہے ، کیاوہ اس اکاؤنٹ کواس نیت سے باقی رکھ سکتاہے کہ وہ ایک دن تک رقم جمع نہیں رہنے دے گا ، بلکہ فقط رقم ٹرانسفرکرنے یابل جمع کروانے کے لیے رقم جمع کرواکراسی وقت رقم ٹرانسفرکردے گایابل جمع کروادے گا۔
LAM ایپ کے ذریعے چینل سبسکرائب اور ویڈیو لائک کرنے کی اجرت لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ LAM نام کی ایک ایپلیکشن (Application)ہے، جو انٹرنیٹ پر یوٹیوب، فیس بک، انسٹاگرام وغیرہ سوشل میڈیا چینلز اور پیجزکی پروموشن کے لیے استعمال کی جاتی ہے، جس کا طریقہ کار یہ ہے: (1) سب سے پہلے LAM نامی ایپلیکشن (Application) کو ڈاؤن لوڈ کیا جاتا ہے،پھر اس میں اپنا ایک اکاؤنٹ بنایا جاتا ہےاور یہ اکاؤنٹ مفت (Free)بنتا ہے۔ (2) اس کے مختلف پیکجز (Packages) ہوتے ہیں جو چار ہزار سے لے کر آٹھ لاکھ روپے تک ہوتے ہیں،نفع پیکج(package) کی مالیت کے اعتبار سے ہوتا ہے،جتنا مہنگا پیکج ہو گا، اتنا زیادہ نفع ہوگا، ان پیکجز میں سے کسی ایک پیکج کا خریدنا لازم ہے، وگرنہ آپ اس کےاجیر (employee)نہیں بن سکتے۔ LAM Application (3) کی طرف سے پیکج کی مالیت کے مطابق اجیر employee کو روزانہ چینلز اور ویڈیوز کے لنک دیےجاتے ہیں،اجیر نے اس چینل کو سبسکرائب (Subscribe)کرنا اور اس کی ویڈیو کو دیکھ کر لائک کر کے اس کا سکرین شارٹ ایپ میں شوکر دینا ہے،پھر اس کے پیکج کے مطابق اسکی انکم جنریٹ (Generate) ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ (4) LAM Application کو لوگوں میں عام کرنے اور زیادہ سے زیادہ افراد کو منسلک کرنے کے لئے نیٹ ورک مارکیٹنگ کا بھی آپشن موجود ہے، جس کا طریقہ کار یہ ہے کہ اجیر(employee)لنک کے ذریعہ نیا شخص اس ایپ میں ایڈ کرتا ہے،اس کا کمیشن اجیر کو ملتا ہے، پھر یہ نیا شخص آگے کسی دوسرے شخص کو لنک کے ذریعہ اس ایپ میں ایڈ کرتا ہے، تو اس کا کمیشن پھر پہلے اجیر کو ملتا ہے،یونہی یہ سلسلہ آگے کئی افراد تک بڑھتا جاتا ہے،ہر شخص کو اس کی اجرت مکمل ملتی ہے اور اجیر کو کمیشن ملتا ہے۔
سوال: موبائل پر لڈو کھیلنا کیسا؟
سوال: کیا موبائل کی دکان میں کام کرنا گناہ ہے؟یا خود اپنی موبائل کی دکان بنانا گناہ ہے؟کیونکہ موبائل کے ذریعے اچھے برے دونوں کام ہوتے ہیں ،تو کیا ہم موبائل بیچ سکتے ہیں؟
کارڈ گیم یعنی تاش کھیلنا کیسا ؟
سوال: کارڈ ز گیم کھیل سکتے ہیں یا نہیں ؟اس میں کوئی شرط وغیرہ نہیں لگائی جاتی، ویسے ہی کھیلتے ہیں ۔