
مجیب: ابو احمد محمد انس رضا
عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-1787
تاریخ اجراء: 14ذوالحجۃالحرام1444 ھ/3جولائی2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کارڈ ز گیم کھیل سکتے ہیں یا نہیں
؟اس میں کوئی شرط وغیرہ نہیں لگائی جاتی، ویسے
ہی کھیلتے ہیں ۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
کارڈز
گیم یعنی تاش کھیلنے کی شرعا اجاز ت نہیں ہے
اگرچہ کوئی شرط نہ لگائی جائے
کہ اس میں لہوولعب کے علاوہ تصویروں کی تعظیم بھی
ہے ۔ سیدی اعلیٰ
حضرت امام احمد رضاخان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں:”گنجفہ،تاش
حرام مطلق ہیں کہ ان میں علاوہ لہو ولعب کے تصویروں کی
تعظیم ہے۔“ (فتاوی
رضویہ،جلد24،صفحہ141،رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم