
کھانا کھائے بغیر کمپنی سے کھانے کے پیسے وصول کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں غلہ منڈی میں کام کرتا ہوں میری تنخواہ طے ہے، نیز مجھے تین وقت کھانا کھانے کی سہولت موجود ہے لیکن کبھی ایسا ہوتا ہے کہ میں تین وقت کا کھانا نہیں کھاتا اب جب ہفتے بعد حساب ہوتا ہے کہ جس نے جتنے کا کھانا کھایا ہے وہ اپنے پیسے لے لے تو کیا میں اس وقت کے پیسے لے سکتا ہوں جس وقت میں نے کھانا نہیں کھایا تھا؟
پیدل سفرکرکے کرائے کے اخراجات لینا
سوال: زید ایک کمپنی میں کام کرتا ہے اس کو سفری اخراجات کے پیسے ملتے ہیں مثلا اگر موٹر سائیکل پہ جائے تو پیٹرول کے حساب سے پیسے ملتے ہیں اور اگر آٹو پہ جائے تو آٹو کے کرائے کے حساب سے پیسے ملتے ہیں ۔ تواب اگر زید کچھ سفر پیدل کرے اور آٹو کے کرائے کے پیسے لے لے تو اس کا کیا حکم ہے؟
رقم یا وزن راؤنڈ فگر میں نہ ہو تو دکانداروصول کرے یا چھوڑ دے؟
سوال: ہمارا مچھلی کا کاروبار ہے اب کوئی مچھلی لینے آتا ہے تو 15 کلو سے اوپر مثلاً550 گرام ہوتا ہے یا اوپر 100 گرام ہوتا ہے تو وہ پورے کے پیسے دے دیتا ہے، لیکن اگر اوپر 70 یا 75 گرام ہو تو اس کے پیسے وہ نہیں دیتا تو کیا میں اضافی گرام کے پیسے وصول کروں یا چھوڑ دوں ؟اور اگر 70 گرام زیادہ ہو تو کیا میں 100 گرام کے پیسے وصول کر سکتا ہوں؟
کلیئرنگ ایجنٹ سے متعلق ایک سوال کا جواب
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کنٹینر وغیرہ باہر سے شپ کے ذریعے آتے ہیں اب جس کا کارگو ہوتا ہے وہ کسی اور سے ڈپازٹ لگواتا ہے اور جس سے ڈپازٹ لگواتا ہے اسے اس کا نفع بھی دیتا ہے جس شپنگ لائن کا کنٹینر اس کے پاس جاتا ہے وہ شپنگ لائن ڈپازٹ رکھتی ہے، کوئی بھی بندہ ڈپازٹ لگوا سکتا ہے، ایک یا ڈیڑھ لاکھ کا ڈپازٹ ہوتا ہے۔ اب اگر ہم اپنے پیسے ڈپازٹ لگاتے ہیں تو جب کنٹینر واپس شپنگ لائن کو ریسیو ہوجاتا ہے تو وہ ڈپازٹ کے پیسے ہمیں واپسی دے دیتی ہے اور جس کا کارگو تھا اس سے دو تین ہزار جتنی بات ہوئی تھی وہ مزید اس سے ہم وصول کرلیتے ہیں تو کیا یہ پیسے لینا جائز ہے؟
ملازم کے لیٹ آنے پر جرمانہ لینا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید ایک شخص کے پاس پانچ گھنٹے کا ملازم ہے اور وہ اس وقت میں مالک(جس کا ملازم ہے،اس ) کے کہنے کے مطابق بچوں کو آن لائن قرآن پاک پڑھاتا ہے۔کبھی ایسا ہوتا ہے کہ زید وقتِ اجارہ میں سو جاتا ہے یا اجارہ ٹائم شروع ہوجانے کے بعد تاخیر سے آتا ہے،تو اس وجہ سے مالک زید سے جرمانہ وصول کرتا ہے۔سوال یہ ہے کہ مالک کا اس طرح زید سے جرمانہ وصول کرنا کیسا ؟ نوٹ:اجارہ ٹائم میں سونے یا لیٹ آنے کی وجہ سے جتنی کٹوتی بنتی ہے،اس سے ہٹ کر کچھ رقم بطورِ جرمانہ زید سے وصول کی جاتی ہے۔
قسط وقت پر ادا نہ کرنے کی وجہ سے دکان واپس لینا یا قسطوں کے ساتھ کرایہ لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دکانوں کی خریدو فروخت میں بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مثلا :ً زید نےکسی کو موبائل مارکیٹ یا دوسری کسی مارکیٹ میں اپنی دکان70 لاکھ روپے میں بیچ دی اور یہ طے پایا کہ خریدار اس رقم کی ادائیگی 6 ماہ میں کرے گا ،اس طرح دکان خریدنے والے کو وہ دکان دے دی جاتی ہے اور وہ اس میں اپنا کام کرنا شروع کردیتا ہے یا آگے کسی کو کرایہ پر دے دیتا ہے اور ہر ماہ زید کو دکان کی قیمت کی ادائیگی بھی کرتا رہتا ہے ،اگر خریدار وقت پر مقررہ رقم کی ادائیگی کردے تو ٹھیک ،ورنہ اگر وہ مقررہ وقت میں رقم مکمل ادا نہ کرے،تو زید اس سے یہ معاہدہ کرتا ہے کہ میں آپ کو مزید تین ماہ کی مہلت دے رہا ہوں ،لیکن اس میں یہ شرط ہوگی کہ اس دوران مجھے اس دکان کا رائج کرایہ دیتے رہنا ، اب یہ کرایہ بھی ایسی مارکیٹوں میں کوئی معمولی نہیں ہوتا ،بلکہ 50 ہزار سے لاکھ بلکہ اچھی لوکیشن پر اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے،چنانچہ وہ خریدار بقیہ قسطوں کی ادائیگی کے ساتھ ان تین مہینوں کا کرایہ بھی دیتا ہے،کیونکہ اگر وہ کرایہ والے معاہدہ پر راضی نہ ہو تو دکان اس سے واپس لے لی جاتی ہے اور خریدار نے قسطوں میں جتنی رقم ادا کی ہوتی ہے ،اس میں سے چند فیصد کٹوتی کرکے اس کو دے دی جاتی ہے یا پھر اس کو کہا جاتا ہے کہ آپ نے ان گزشتہ مہینوں میں اس دکان کو کرائے پر دے کر جتنا بھی کرایہ حاصل کیا ہے اگر وہ سب ہمیں دے دو ،تو آپ کو اد ا شدہ قسطوں کی رقم مکمل واپس کردی جائے گی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا قسطیں وقت پر ادا نہ کرنے کے سبب خریدار سے دکان کو واپس لینا اور اس کی ادا شدہ رقم بھی پوری واپس نہ کرنا یا اس کا حاصل شدہ کرایہ اس سے لے لینا شرعاً جائز ہے ؟اسی طرح مزید مہلت دینے کی صورت میں قسطوں کے ساتھ ساتھ کرایہ لینا کیسا ؟
گورنمنٹ کی معذوروں کو ملنے والی امداد، غیر معذور کے لیے لینا
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ گورنمنٹ کی طرف سے معذوروں (مفلوج وغیرہ)کو معذوری کے پیسے دیئے جاتے ہیں تو وہ معذوری کے پیسے لینا کیسا ہے؟اور جتنی معذوری بتائی ہے اتنی معذوری نہ ہو تو کیا حکم ہوگا؟اور اس طرح جو پیسے لے چکے ہیں ان کا کیا حکم ہوگا؟
امانت کے طور پر رکھے پیسے مالک کی اجازت کے بغیراستعمال کرنا کیسا؟
سوال: کسی نے ہمارے پاس پیسے رکھوائے ہیں تو کیا اس کی اجازت کے بغیر ہم وہ پیسے استعمال کر سکتے ہیں؟
مسجد کے چندے سے کمیٹی ڈالنے کا حکم
سوال: کہ مسجد کی انتظامیہ نے مسجد کی توسیع و تعمیر کے لیے مسجدسے متصل ہی ایک پلاٹ خریدنے کے لیے کئی لوگوں سے چندہ کیا ،پلاٹ خریدنے کے بعد کچھ رقم کی ادئیگی باقی ہے، کوئی ایسے ذرائع نہیں ہیں اور نہ ہی کوئی فنڈ جمع ہے جس سے مسجد کے پلاٹ کی قیمت مکمل ادا کی جا سکے ۔پلاٹ کی بقیہ قیمت کی ادائیگی اور اس پلاٹ پر تعمیر کرنے کےلیے جو رقم کی حاجت ہے، اس کے متعلق مسجد کی کمیٹی کے افراد میں سے کسی نے مشورہ دیا کہ ایک کمیٹی ڈالی جائے اور پہلی کمیٹی مسجد کو مل جائے، اس میں مسجد کو ایڈوانس کوئی کمیٹی نہیں دینی پڑے گی، بلکہ پہلی بار ہی کمیٹی کی کل رقم مسجد کو مل جائے گی اور پہلی کمیٹی ملنے کے بعد بقیہ کمیٹیوں کی ادائیگی چندے کی مد سے ہر ماہ کر دی جائے گی ۔ اس طرح پلاٹ کی قیمت کی ادائیگی اور اس پر تعمیر کے لیے اخراجات کی رقم حاصل ہو جائے گی۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس طرح چندے سے کمیٹی ڈال سکتے ہیں یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔ نوٹ!سوال میں بیان کردہ کمیٹی کا طریقہ کار جب معلوم کیا، تو وہ درست تھا، جیسا کہ عام طور پر کمیٹی اس طرح ڈالی جاتی ہے کہ ہرمہینے کچھ افرادمقررہ مقدار میں پیسےجمع کرواتےہیں اور کسی ایک کا نام منتخب کرکے جمع شدہ پیسے اسے دے دیتےہیں ، یوں آگے پیچھے تمام افراد کوایک ایک کرکے اپنے جمع کروائےہوئے پیسے مل جاتےہیں۔