سرچ کریں

Displaying 11 to 20 out of 115 results

11

کیا راستوں میں یا دُکان و ہوٹل وغیرہ کے سامنے اسٹال لگانا ، جائز ہے ؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ (1) مارکیٹ میں ہوٹلوں اور دکانوں کے سامنے کچھ خالی جگہ موجود ہوتی ہے ،جو ہوٹل یا دکان کے مالکان کی نہیں ،بلکہ سرکاری جگہ ہوتی ہے اور لوگوں کے راستے کے لیے مخصوص ہوتی ہے ،اب اگر کوئی شخص وہاں اسٹال وغیر ہ لگانا چاہے، تو ہوٹل یا دکان والے اس سے ماہانہ کرایہ وصول کرتے ہیں ،کیا یہ کرایہ وصول کرنا ،جائز ہے ؟ (2) ان لوگوں کا راستے میں اسٹال لگانا کیسا ہے؟بالخصوص جب ان کی وجہ سے راستہ تنگ پڑ جائے اور گزرنے والوں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑے ۔

11
12

اخراجات کی شرط کے ساتھ ڈرائیور کو گاڑی کرائے پر دینا کیسا؟

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں کسی کو گاڑی کرائے پر دینا چاہتا ہوں، جس کا طریقہ یہ ہو گا کہ ماہانہ دس ہزار کرایہ فکس کر دوں گا اور اس کے ساتھ یہ طے کروں گا کہ گاڑی میں نکلنے والے کسی بھی کام کی ذمہ داری و اخراجات میرے اوپر لازم نہیں ہوں گے، بلکہ سب خرچے ڈرائیور خود کرے گا۔ کیا میں اس طرح گاڑی کرائے پر دے سکتا ہوں؟

12
13

مشترکہ دکان اپنے شریک کو کرایہ پر دینا کیسا ؟

سوال: ایک خالی دکان دو بھائیوں کی مشترکہ ملکیت ہے اب ان میں سے ایک بھائی اس دکان میں کام شروع کرنا چاہتا ہے تو کیا وہ اپنے بھائی سے اس کا آدھا حصہ کرایہ پر لے سکتا ہے ؟

13
14

رکشہ یا ٹیکسی میں کرایہ فکس کیے بغیر سفر کرنا کیسا ؟

سوال: رکشہ والے سواری کو بٹھاتے ہیں اور سفر کرنے والامعلوم کرتا ہے کہ کتنا کرایہ ہوگا، تو عام طور پر یہ کہہ دیتے ہیں جو مرضی ہودے دینا، تو اس طرح کرنا کیسا ہے؟

14
15

زکوٰۃ کے پیسوں سے فقیر شرعی کا قرض ادا کرنا کیسا؟

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کرائے پر رہتا ہے اور اس پر کچھ لوگوں کا قرض بھی ہے ۔ اس شخص کے مالی حالات ٹھیک نہیں ہیں ۔ لیکن صورتِ حال یہ ہے کہ اگر ہم اس کو پیسے وغیرہ دیں ، تو وہ خود خرچ کر لیتا ہے ، کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض بھی نہیں دیتا ، جس وجہ سے وہ لوگ اس کے بچوں اور گھروالوں کو پریشان کرتے ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ زکوٰۃ کے پیسوں سے اس شخص کا کرایہ اور قرض ادا کر دیا کریں ، تاکہ وہ لوگ بچوں کو پریشان نہ کیا کریں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ (1)کیا ہم ایسا کر سکتے ہیں کہ اس شخص کی طرف سے اپنی زکوٰۃ کے پیسے جواُس شخص کو دینے ہیں ، کرائے کی مد میں ڈائریکٹ مالک مکان اور قرض خواہوں کو دے دیا کریں ؟ (2)یا وہ شخص مجھے اجازت دے دے کہ میں اُس کی طرف سے زکوٰۃ کے پیسوں سے مالک مکان کو کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض ادا کر دیا کروں ؟ جس سے اُس کے ذمے سے کرایہ اور قرض بھی اتر جائے اور میری زکوٰۃ بھی ادا ہوجائے ۔ دونوں میں سے جو طریقہ بھی شرعاً جائز ہے ، رہنمائی فرما دیں ۔ نوٹ :سائل نے وضاحت کی ہے کہ مذکورہ شخص شرعی فقیر ہے یعنی اُس کی ملکیت میں ساڑھے باون تولے چاندی کی مالیت جتنا سونا، چاندی، روپیہ پیسہ، مالِ تجارت اور حاجتِ اصلیہ سے زائد سامان موجود نہیں ہے ۔ نیز وہ ہاشمی بھی نہیں ہے ۔

15
16

دوکان کے سامنے ٹھیلا لگانے والے سے کرایہ لینا کیسا اور اس ٹھیلے والے سے خریداری کرنا کیسا ؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارےمیں کہ دوکان کے سامنے جواسٹالزیاٹھیلے لگے ہوتے ہیں،وہ سرکاری جگہ پرلگے ہوتے ہیں ،لیکن دوکاندار بعض اوقات انہیں جگہ فروخت کردیتے ہیں یاان سے ماہانہ کرایہ وصول کرتے ہیں ،حالانکہ وہ جگہ دوکاندارکی نہیں ہوتی۔کیا دوکاندارکااپنی دوکان کے سامنے والی سرکاری جگہ بیچنایاکرایہ پر دیناشرعا جائزہے؟نیزچلتے رستے میں بیٹھ کرسامان فروخت کرناشرعاجائزہے یا نہیں؟

16
17

بینک کو اپنی جگہ کرائے پر دینا کیسا ؟

جواب: کرایہ پردینے والے پروبال (Sin) نہیں جبکہ وہ ناجائزکاموں پرمددکی نیت نہ کرے ۔ محیط برہانی میں ہے:”واذا استاجر الذمى من المسلم دارا ليسكنها فلاباس...

17
18

قربانی کے گوشت سے کھانا بنا کر پیسے کمانا کیسا؟

جواب: کرایہ پر دے دیا تو یہ جائز نہیں، حاصل ہونے والے نفع کو صدقہ کرنا لازم ہے کہ یہ نفع اس کے حق میں مالِ خبیث ہے۔ قربانی کے اجزاء میں ایسا تصرف کہ جس...

18
19

کرائے پر دی ہوئی دوکانیں،مکان گفٹ کرنے کا شرعی طریقہ؟

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ کسی شخص کی بہت ساری جائیداد ہوتی ہے ،جس میں دوکانیں ، مکان بھی ہوتے ہیں ، جو کرائے پر دیے ہوتے ہیں ۔ وہ شخص اپنی زندگی میں ہی بچوں میں تقسیم کرتے ہوئے مکان اور دوکانیں بچوں کے نام کر دیتا ہے،جس کا کرایہ وغیرہ والد کی زندگی میں ہی بچے لینا شروع ہوجاتے ہیں ، لیکن والد نے دوکانیں مکان جن لوگوں کو کرائے پر دیے ہوتے ہیں،ان لوگوں سے خالی کروا کر بچوں کو نہیں دیتا ،صرف دوکانوں کی رجسٹری بچوں کے نام کروا کر مکمل اختیارات بچوں کو دے دیتا ہے ، یہاں تک کہ اگر وہ بچے ان کرائے داروں کو نکالنا چاہیں ، تو نکال بھی سکتے ہیں ، ان کی جگہ کسی اور کو کرائے پر دے سکتے ہیں ، لیکن بچے سوچتے ہیں کہ کسی اور کو بھی تو کرائے پر دینا ہی ہے ، ان کے پاس ہی رہنے دیتے ہیں ، تو اس طرح بچے بھی ان کو نہیں نکالتے اور جو کرایہ پہلے والد صاحب وصول کرتے تھے ، اب والد کی موجودگی میں بچے وصول کرتے رہتے ہیں ، اپنی اپنی دوکان مکان کے معاملات دیکھتے رہتے ہیں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ والد نے کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو قبضہ نہ دیا ہو ، تو کیا اس طرح وہ دوکانیں ، مکان بچوں کے ہوجائیں گے یا کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو دینا ضروری ہے ؟ اگر کرائے داروں سے خالی کروا کر قبضہ نہ دیا ہو اور والد کا انتقال ہوجائے ، تو اب بعد میں وہ کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان وراثت کے طور پر تقسیم ہوں گے یا جن بچوں کو زندگی میں والد نے دے دیے تھے ، ان کے ہوگئے ؟

19