
وضو کے بعد اعضا کو کپڑے سے صاف کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ بعض لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ وہ وضو سے فارغ ہوکر اپنے اعضا کو پونچھ لیتے ہیں، کیا ایسا کرنا شرعاً درست ہے؟ اور کیا اس طرح ہاتھ منہ پونچھنے سے وضو کا ثواب ضائع ہوجاتا ہے؟ پوچھنے کی وجہ یہ ہے کہ میں نے ایک واٹس ایپ گروپ میں ایک پوسٹ دیکھی جس میں لکھا ہوا تھا کہ وضو کے بعد اعضا کو پونچھ کر ثواب ضائع نہ کرو! کیونکہ ان قطروں کو میزان عمل میں تولا جائے گا! اس کے بعد نیچے میزان عمل میں قطرے تولے جانے کے متعلق حدیث شریف لکھی تھی۔ برائے کرم اس مسئلے میں رہنمائی فرمائیں۔
کیا جنت کی نعمتیں کسی نے نہیں دیکھیں؟
سوال: قرآن کریم میں آیا ہے جس کا مضمون ہے جنت کو کسی آنکھ نے نہ دیکھا، نہ کسی کان نے سنا اور نہ کسی دل پر اس کا خیال گزرا، لیکن نبی پاک صلی اللہ علیہ و اٰلہٖ و سلم نے تو جنت کی سیر فرمائی، اس کو دیکھا، اولیاء کرام کے بارے میں بھی ہم پڑھتے ہیں، ان واقعات اور آیت میں کیا فرق ہے؟
لیبارٹری میں سونے کا ٹیسٹ کرنے کے بعد خریداری کی مختلف صورتوں کا حکم؟
سوال: (1)میں سنار مارکیٹ میں سونا ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹری میں کام کرتا ہوں۔جہاں دوکاندار اپنا کھوٹ ملا سونے کا زیور لاتے ہیں،اس میں اگرچہ سونا غالب اور کھوٹ کم مقدار میں ہوتی ہے ،لیکن تناسب معلوم نہیں ہوتا۔لیبارٹری میں ٹیسٹ کے بعد ان کو بتا دیا جاتا ہے کہ اس میں کھوٹ اتنی ہے اور خالص سونا اتنا ہے۔پھر اگر وہ گاہک کھوٹ والا سونا ہمیں دے کر خالص سونا لینا چاہے ،تواس کا دیا ہوا کھوٹ والا سونا ہم رکھ لیتے ہیں اور انہیں 24 کیرٹ کا خالص سونا اپنے پاس سے دے دیتے ہیں ۔لیکن جو خالص سونا ہم اسے دیتے ہیں ،یہ ان کے لائے ہوئے سونے کے وزن کے برابر نہیں ہوتا، بلکہ کھوٹ کو مائنس کرنے کے بعد جتنا خالص سونا نکلتا ہے، اتنا ان کو دے دیا جاتا ہے۔ مثلاً:اگر کسی شخص نے 12 گرام کھوٹ والا سونا لا کر ہمیں دیا اور ہم نے ٹیسٹ کر کے معلوم کیا کہ اس میں خالص سونا 10 گرام 520 ملی گرام ہے ۔ توپھر باہم رضا مندی سے ہم اس کو12 گرام کھوٹ والے سونے کے بدلے خالص سونا 10 گرام 520 ملی گرام دے دیتے ہیں ۔ کیا ہمارا اس طرح کرنا ،جائز ہے ؟ (2)جب ہم گاہک کی رضامندی کے بعد ان کو خالص سونا دیتے ہیں، تو اس کے ساتھ ہم سونا صاف کرنے کی فیس بھی لیتے ہیں ۔ فرض کریں اگر ایک گرام سونا صاف کرنے کی فیس 200 روپے ہے، تو 12 گرام کھوٹ والے سونے کے بدلے ہم خالص سونا 10 گرام 520 ملی گرام دیں گے اور اس گاہک سے 2400 روپے فیس بھی وصول کریں گے۔کیا یہ بات درست ہے؟ اگر جائز نہیں، تو اس کادرست طریقہ کیا ہے ؟ (3)تیسراسوال اس میں یہ ہے کہ کھوٹ کے علاوہ خالص سونے کا وزن اگر 10 گرام 524 ملی گرام(یا 523 یا 522 یا 521 ملی گرام) بنتا ہے۔ تو ہم اسے 10 گرام 520 ملی گرام ادا کرتے ہیں اور اگر خالص سونے کا وزن 10 گرام 526 ملی گرام(یا 527 یا 528 یا 529 ملی گرام) بنتا ہے، تو ہم اسے 10 گرام 530 گرام ادا کرتے ہیں۔ یہ طریقہ پوری مارکیٹ میں رائج ہے اور سب دکانداروں کو معلوم ہے اور یہ جو چند ملی گرام کا فرق ہوتا ہے اس پر کوئی اعتراض نہیں کرتا ،کیونکہ اس کی رقم بہت معمولی بنتی ہے۔اور ایسا کرنے کی وجہ یہ ہے کہ جس الیکٹرک ترازو سے سونا وزن کیا جاتا ہے ، وہ 10 ملی گرام سے کم وزن نہیں دکھاتا ، اس لیے ادائیگی کے وقت کچھ ملی گرام کم کر کے یا زیادہ کر کے 10 کا ہندسہ مکمل لیا جاتا ہے۔
نذر و منت ماننے کا حکم، کیا منت ماننے سے حدیث پاک میں منع کیا گیا ہے ؟
سوال: نذر یعنی منت ماننا جائز نہیں؟ میں نے ایک حدیث پاک پڑھی کہ نذر نہ مانا کرو،نذر تقدیر کو نہیں ٹالتی، اس کے ذریعے تو کنجوس سے مال نکلوایا جاتا ہے۔اس حدیث کے مطابق تو ایسا لگتا ہے کہ نذر ماننا جائز نہیں،برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں۔
طائف سے احرام کے بغیر مکہ آنے اور وہاں سے عمرہ کیے بغیر پاکستان آنے کا حکم ؟
سوال: ہم عمرہ کے بعد طائف زیارات کے لیے گئےاور وہاں سے عمرہ کا اِحرام نہیں باندھا ،بلکہ یونہی مکہ مکرمہ واپس آکر وطن واپسی کی تیاری کر کے اپنے ملک پاکستان میں آگئے،تو کیا ایسی صورت میں ہم پر کوئی دَم وغیرہ تو لازم نہیں ہوگا،بہت سےلوگ یونہی وطن واپسی کے آخری دِنوں میں طائف زیارات کے لیے جاتے ہیں اور مکہ شریف واپس آکر عمرہ وغیرہ کیے بغیر ہی وطن واپس آجاتے ہیں ،ایسی صورت میں کیا شرعی احکام ہوتے ہیں؟رہنمائی کر دیجیے۔
بچے کو کس عمر میں روزہ رکھوانا چاہیے؟نیز نابالغ بچہ روزہ توڑ د ے ،تو قضاء لازم ہے ؟
سوال: بچے کو کتنے سال کی عمر میں رمضان کا روزہ رکھوانا چاہئے؟ اگر نابالغ بچے کو روزہ رکھوایا اور اس نے عذر کی وجہ سے توڑدیا ،تو کیا وہ اس کی قضاء کرے گا؟اس طرح جتنے روزے توڑے وہ صحیح طرح یاد نہ ہوں ،تو اب کیا حکم ہے ؟
ایلفی لگے ہونے کی صورت میں وضو و غسل کا حکم
جواب: نہیں ہوتی۔اسی طرح جو ایلفی انگلیوں اور ہاتھوں کی کھال پر لگی ہو تواس صورت میں جتنی ایلفی آسانی سے اتاری جاسکتی ہو،اُتنی اتار کر اس کے نیچے پانی...
انسان کو اسکے مذہب و عقیدے کی آزادی ہونی چاہئیے؟ دار الافتاء
سوال: زید بین المذاہب ہم آہنگی کے تحت مندرجہ ذیل نظریات رکھتا ہے: ٭ہر انسان کو آزادی فکر، آزادی ضمیر اور آزادی مذہب کا پورا حق ہے۔ اس حق میں مذہب یا عقیدے کو تبدیل کرنے اور پبلک میں یا نجی طور پر،تنہا یا دوسروں کے ساتھ مل جُل کر عقیدے کی تبلیغ ، عمل، عبادت اور مذہبی رسمیں پوری کرنے کی آزادی بھی شامل ہے۔ ٭ اپنے ذاتی عقائد رکھنا، اپنا ذاتی مذہب رکھنا، کوئی بھی مذہب نہ رکھنا ، یا مذہب کو تبدیل کرلینا ہم سب کا حق ہے۔ ٭وہ مذہبی، غیر مذہبی اور لا مذہبی تمام اعتقادات کی حفاظت کو ضروری سمجھتا ہے،نیز اُن لوگوں کی حفاظت کو بھی ضروری جانتاہے، جو کسی قسم کا یقین یا عقیدہ نہیں رکھتے۔ ٭ وہ سوچ و فکر ،فہم واِدراک ، مذہب اور عقیدے کی آزادی کو تحفظ فراہم کرنے کا اور اس بات کو یقینی بنانے کا عہد کرچکا ہے کہ ہر انسان کسی بھی قسم کے جُرمانے /ہرجانے یا ظلم کے خوف سے آزاد ہو کر اپنے عقائد کو تبدیل کر سکےیا اگر چاہے تو کوئی عقیدہ نہ رکھے (یعنی دہریہ/ملحد ہوجائے)۔ ٭ وہ عہد کرچکاہےکہ 'مذہب و عقیدے کے انتخاب کی آزادی ' کا دفاع کرنے والوں کی حمایت کے لیے بھرپور آواز اٹھائے گا، مذہب اور عقیدے کے حوالے سےبا اثرافراد/رہنماؤں کو اپنے ساتھ شامل کرےگا، مستقبل کی باگ ڈور سنبھالنے والوں بالخصوص نوجوانوں کو (مذہب و عقیدے کے انتخاب کی آزادی سے) متاثر کرے گا اور اس پر منظم عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے عالمی سطح پر کئی مختلف اتحاد/شراکت داریاں قائم کرے گا۔ ٭ وہ عہد کرچکا ہے کہ ایسی ہر قسم کی حق تلفی یا ظلم کے خلاف جنگ کرےگا جو نوجوانوں کو ' مذہب و عقیدے کے انتخاب کی آزادی ' سے روکتا ہو۔ ٭ وہ عہد کرچکا ہے کہ آن لائن بھی انسانی حقوق کی حفاظت کرے گا اور 'مذہب و عقیدے کے انتخاب کی آزادی ' بھی اس میں شامل ہوگی تاکہ ہر فرد وہ مذہب منتخب کر سکےجو آن لائن (انٹرنیٹ کی) دنیا پیش کرتی ہے اور جس کو فرد اپنے لیے مثبت و فائدہ مند جانتا ہو۔ زید کے ان نظریات پر اسلام کیا کہتا ہے؟
کبوتر بازی کے مقابلے کرنے اور جیتی ہوئی رقم کا حکم
سوال: دیہاتوں میں جیٹھ اور ہاڑ کے مہینوں میں کبوتر بازی کے مقابلے ہوتے ہیں۔ کبوتر باز پورا سال مخصوص نسل کے کبوتروں کو تیار کرتے ہیں۔ انہیں زعفران، کشمش، بادام، چاندی کے ورق اور دیسی کشتہ جات کھلاتے ہیں۔ پھر بالخصوص اڑاتے وقت انہیں خاص انجیکشن بھی لگاتے ہیں۔ صبح پانچ چھ بجے اڑاتے اور پھر اترنے نہیں دیتے۔ جو سب سے آخر میں اترے، وہی جیتتا ہے اور آخری اترنے والا عموماً شام پانچ چھ بجے اترتا ہے، یعنی اسے بارہ گھنٹے مسلسل اڑایا جاتا ہے۔ اسی طرح لوگ ان کبوتروں پر کافی زیادہ رقم بھی لگاتے ہیں، یعنی جیتے کبوتر پر رقم لگانے والا بقیہ کبوتروں پر لگی ہوئی رقم کا مالک سمجھا جاتا ہے۔اس تمام تفصیل کی روشنی میں اس مقابلے اور اس پر لگنے والی رقم کے متعلق حکم شرعی بیان فرما دیں۔