
دوشہروں کی آبادی مل جائے، تونماز میں قصر کا حکم
جواب: علمیۃ، بیروت) خلاصہ کلام یہ ہے کہ ایک شہر جب دوسرے کے تابع نہیں ، مستقل شہر ہے، تو ایک کے رہائشی کے لیےاپنے شہر کی حدود سے تجاوز کرتے ہی قصر کرنا ...
میں علم کاشہراورابوبکراس کی بنیادہےِِ،اس روایت کی تحقیق
سوال: کرامت شیر خدا میں ایک روایت لکھی ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: میں علم کا شہر ہوں ابو بکر اس کی بنیاد ہے،عمر اس کی دیوار ہے، عثمان اس کی چھت ہے اور علی اس کا دروازہ ہے۔ مجھے کسی نے کہا ہے کہ یہ روایت موضوع ہے، آپ اس کے متعلق کیا کہتے ہیں؟
کیا کسی ولی کہ نام کی منت ماننا جائز ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ بزرگانِ دین کے لیے نذر ماننا کیسا ہے؟زید کہتا ہے کہ نذر، اللہ پاک کے لیے خاص ہے ، تو کیا غیر اللہ کی نذر نہیں مان سکتے ؟
جواب: علم سے کہا کہ اکیڈمی انچارج پوچھے تو کہنا کہ سیپرٹ پڑھایا ہے، یہ جھوٹ ہے کیونکہ یہ خلافِ واقع یعنی حقیقت حال کے خلاف بات ہے اور خلافِ واقع بات کو جھو...
چھت کے نیچے نمازجنازہ ادا کرنا
جواب: علمیۃ،بیروت) بغیر علم کے فتوی دینے والے کے متعلق، كنز العمال کی حديث مبارکہ ہے:’’من افتی بغیر علم لعنتہ ملائکۃ السماء والارض‘‘ ترجمہ:جو بغیر عل...
شوہر دوسرے ملک سے طلاق دے تو طلاق واقع ہو جاتی ہے؟
جواب: علم ہو یا نہ ہو ۔ شوہر طلاق دینے کے معاملے میں منفرد و مستقل ہےاور طلاق کا واقع ہوناعورت کے معلوم ہونے پر موقوف نہیں،اس کے متعلق محیط برہانی میں ہ...
اندازے سے حدیث کی شرح بیان کرنا
جواب: علم کے، محض اپنے اندازے سےحدیث کی شرح کرنا سخت گناہ ہے۔ سیدی امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن لکھتے ہیں: پس اگر شخص مذکور فی السوال خواہ بذات خود خ...
شادی میں ڈھول بجانا،ناچنا ، گانا اور اس میں شرکت کرنا کیسا ؟
جواب: علمائے کرام سے شرعی رہنمائی لے کر تقریب کے تمام تر معاملات سر انجام دیں،تاکہ نکاح جیسی عظیم سنت کی حقیقی برکتیں حاصل ہو سکیں۔ ذیل میں قرآنی آیات...
مضاربت پر کام کرنے والے نے اپنا پیسہ لگا دیا تو نفع کا حکم، نیز انویسٹر فوت ہوجائے تو مضاربت کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میرے بھانجے کا فروٹ کا کام تھا ، میں نے اور میرے بھائی نے اس کو ڈیڑھ، ڈیڑھ لاکھ روپے دئیے (یعنی ڈیڑھ لاکھ میں نے اور ڈیڑھ لاکھ میرے بھائی نے) اور اس کو اس بات کا پابند کیا کہ ان سے الگ الگ تجارت کرنا، ان کا حساب کتاب الگ الگ ہی ہوگا، اس نے اس بات پر عمل کیا اور دونوں مالوں کو آپس میں نہیں ملایا۔ اس میں میرا معاہدہ اس طرح ہوا تھا کہ میرے ڈیڑھ لاکھ روپے سے فروٹ خریدو اور جو نفع ہو مجھے اس میں سے آدھا دے دینا، آدھا تمہارا ہوگا! تو وہ جب منڈی گیا، وہاں اسے مناسب قیمت میں اچھا سودا مل رہا تھا لیکن اس کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپے کم پڑ رہے تھے، تو اس نے اس میں اپنے 50ہزار روپے ملادئیے، یوں اس نے دولاکھ روپے کا مال خرید لیا اور اس طرح ہمارے فروٹ کے کام میں ہوتا بھی ہے کہ اگر مناسب سودا مل رہا ہو اور پیسے کم ہوں تو اپنے پیسے ملاکر مال خرید لیا جاتا ہے، اب اس نے یہاں اپنے شہر کراچی میں لاکر بیچا تو اس سے ٹوٹل 35 ہزار روپے کا پرافٹ ہوا۔ اور میرے بھائی کا اس سے معاہدہ اس طرح ہوا تھا کہ اس سے فروٹ خریدو، اس کام میں جو بھی نفع ہو، اس میں سے صرف 25 فىصد بھائی کا ہوگا، باقی 75 فيصد اس کا ہوگا۔ قضائے الٰہی سے درمیان میں ہی میرے بھائی کا انتقال ہوگیا اور ابھی ان کا آدھا مال ہی میرا بھانجا بیچ پایا ہے، اس میں سے آدھا مال موجود ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ: (1) میرے معاہدے میں کل مال بک جانے کے بعد جو 35 ہزار روپے کا پرافٹ ہوا، اس کو کس طرح تقسیم کیا جائے گا؟ یعنی میرے والے مال میں 50 ہزار روپے میرے بھانجے نے بھی لگائے ہیں، اس کے بعد بھی ٹوٹل نفع میں سے آدھا آدھا ہوگا یا اس میں کوئی تبدیلی ہوگی؟ (2) میرے مرحوم بھائی کے پیسوں سے خریدے ہوئے باقی مال کو بیچنے کا بھانجے کو حق حاصل ہے یا نہیں؟ اور اس میں جو پرافٹ ہوگا، اس میں سے اس کو مقررہ نفع ملے گا یا سب میرے بھائی کے بچوں بچیوں کا ہوگا ؟
امانت رکھنے والے کے انتقال کے بعد اس امانت کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میری بڑی بہن کی عمر 58 سال تھی، انہوں نے میرے پاس 2 لاکھ روپے اور 1 زیور بطورِ امانت رکھوایا تھا تاکہ جب ان کی بیٹیوں کی شادی ہو، تو وہ اس کو استعمال کرسکیں، پھر اچانک ہارٹ اٹیک کے سبب ان کا انتقال ہوگیا، میں ان چیزوں کے متعلق ان سے کوئی بات نہ کرسکا، اب شریعت ان چیزوں کے متعلق کیا حکم دیتی ہے؟ یعنی میں یہ دو لاکھ روپے اور زیور ان کے شوہر و بچوں کو دوں یا مرحومہ بہن کے نام پر صدقہ کردوں؟ میری بہن پر کسی قسم کا کوئی قرضہ نہیں تھا، نہ ہی ابھی تک کسی نے کچھ مطالبہ کیا ہے۔