
جو رقم صدقہ کی نیت سے رکھی ہو اس سے کسی کو قرض حسنہ دینا کیسا؟
جواب: وہ قرض ہے جس سے مقصود اللہ (عزوجل) کی رضا حاصل کرنا ہے،اس میں تجھے اللہ کی رضا ملے گی اور ایک وہ قرض ہے جس سے مقصود کسی شخص کی خوشنودی ہے، اس قرض ...
نمازپنجگانہ امت محمدیہ(علی صاحبھاالصلوۃ والسلام) کی خصوصیت
جواب: وہ نعمتِ عظمٰی ہے کہ اس نے اپنے کرمِ عظیم سے خاص ہم کو عطا فرمائی ہم سے پہلے کسی امت کو نہ ملی، بنی اسرائیل پر دو(۲ )ہی وقت کی فرض تھی وہ بھی صرف چار(...
سجدے میں جانے کے طریقہ سے متعلق تحقیق
جواب: وہی ہے جو امام طحاوی کی مذکورہ بالا عبارت کا ہے۔(سنن ابی داؤد للعینی ،ج04،ص25، مکتبۃ رشد، ریاض ) اس کا ایک جواب یہ بھی دیا گیا کہ حضرت ابو ہریرہ...
مقتدی کے لیے سلام پھیرنے کا افضل طریقہ کیا ہے ؟
جواب: وہ بالکل امام کےساتھ ساتھ سلام پھیرے،یعنی جیسےامام ”السلام علیکم ورحمۃاللہ“کہتے ہوئے ایک طرف اپنا چہرہ پھیرنا شروع کرے،تو مقتدی بھی بالکل ساتھ ساتھ س...
قرآن کریم میں اللہ تعالی کے لیے جمع کا لفظ کیوں استعمال ہوا؟
جواب: وہاں اللہ پاک کی ذات ،صفات اور اسماء کی طرف اشارہ ہوتا ہے اور جہاں اپنے لئے واحد کا صیغہ ارشاد فرمایا ہے وہاں صرف اللہ پاک کی ذات کی طرف اشارہ ہوتا ...
صف کے درمیان میں دیوار یا ستونوں کے درمیان نماز پڑھنا
جواب: وہاں صف بنانے کا حکم یہ ہے کہ بلا ضرورت شرعی دیوار یا ستونوں کے درمیان صف بندھی کرنا مکروہ و ناجائز عمل ہے، احادیث مبارکہ میں ستونوں کے درمیان صف بنان...
سسرال میں نمازمکمل یا قصر پڑھنی ہوگی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ وطن اصلی کی صورتوں میں سے ایک صورت بہار شریعت وغیرہ میں یہ بھی پڑھی تھی کہ آدمی جہاں سے شادی کر لے وہ جگہ بھی اس کی وطن اصلی ہوجاتی ہے۔یہ مسئلہ پڑھا ہوا توتھا لیکن اس کی طرف کبھی توجہ نہیں گئی اور اب جب غور کیا ہے تو اس سے ظاہراً جو معنی سمجھ آتا ہے ، وہ یہ ہے کہ آدمی کا سسرال بھی اس کے لیے وطن اصلی ہوگا اور اسے وہاں پوری نماز پڑھنی ہوگی۔اگر اس مسئلہ کا یہی مفہوم ہے، تو میرے خیال میں اس کی طرف عام عوام تو کیا بڑے بڑے علماء کی بھی توجہ نہیں ہوگی کہ کسی کو بھی اس پر عمل کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔برائے کرم اس کی وضاحت فرمادیں۔ میں نے ڈیرہ غازی خان سے شادی کی ہے اور بیوی بچوں سمیت میری مستقل رہائش ملتان کی ہے ۔پوچھنا یہ ہے کہ میں جب ڈیرہ غازی خان جاؤں گا قصر کروں گا یا پوری نماز پڑھوں گا؟ابھی تک میرا عمل یہ رہا ہے کہ میں وہاں قصر کرتا رہاں ہوں۔
کیا مرد کے لیے سسرال اور بیوی کے لیے میکا وطن اصلی ہیں؟
سوال: وطن اصلی کی صورتوں میں سے ایک صورت بہار شریعت وغیرہ میں یہ بھی پڑھی تھی کہ آدمی جہاں سے شادی کر لے وہ جگہ بھی اس کی وطن اصلی ہوجاتی ہے۔یہ مسئلہ پڑھا ہوا توتھا لیکن اس کی طرف کبھی توجہ نہیں گئی اور اب جب غور کیا ہے تو اس سے ظاہراً جو معنی سمجھ آتا ہے ، وہ یہ ہے کہ آدمی کا سسرال بھی اس کے لیے وطن اصلی ہوگا اور اسے وہاں پوری نماز پڑھنی ہوگی۔اگر اس مسئلہ کا یہی مفہوم ہے، تو میرے خیال میں اس کی طرف عام عوام تو کیا بڑے بڑے علماء کی بھی توجہ نہیں کہ کسی کو بھی اس پر عمل کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔برائے کرم اس کی وضاحت فرمادیں۔ میں نے ڈیرہ غازی خان سے شادی کی ہے اور بیوی بچوں سمیت میری مستقل رہائش ملتان کی ہے ۔پوچھنا یہ ہے کہ میں جب ڈیرہ غازی خان جاؤں گا قصر کروں گا یا پوری نماز پڑھوں گا؟ابھی تک میرا عمل یہ رہا ہے کہ میں وہاں قصر کرتا رہاں ہوں۔
کیا مہر کی رقم برکت والی ہوتی ہے؟
جواب: وہ اس میں سے کچھ بطیبِ خاطر (اپنی خوشی سے)اسے ہبہ کردے، ان داموں کو شہد وروغنِ زیتون خریدے، بعض آیاتِ قرآنیہ خصوصاً سورۃ فاتحہ اور آیاتِ شفاء رکابی می...
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔