
تحیۃ الوضو اور تہجد کی ایک ساتھ نیت کرنا
جواب: جمع کرنا درست ہو گا، جیساکہ تحیۃ المسجد اور تحیۃ الوضوکی نماز مستقل نمازنہیں،اس لیے فقہائے کرام نے صراحت فرمائی کہ وضو کرنے کے بعد مسجد میں آکر فرض ، ...
جواب: جمع کرنا اور اصح قول کے مطابق اگر امام کے علاوہ چار یا اس سے زائد مقتدی ہوں ، تو یہ تداعی ہے اور اگر اس سے کم ہوں ، تو نہیں۔ چنانچہ صحیح بخاری و صحی...
چالیس حدیثیں امت تک پہنچانے کی فضیلت کیا ہے؟
جواب: جمع کرنا،سب ہی اس میں داخل ہیں۔ مشکوٰۃ المصابیح میں ہے:”حضرت سیدنا ابو درداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم سے عرض کی گ...
میٹنگ یا مشورے کے دوران آنے والے شخص نے سلام کیا تو اس کا جواب دینا ضروری ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے ہاں مساجد و مدارس انتظامیہ یا دیگر افراد کسی دینی کام کے لیے میٹنگ کرتے ہیں یا دنیاوی اداروں، کمپنیوں، فیکٹریوں میں اپنے روز مرّہ کے کاموں کے مشورے کے لیے ممبران و اراکین جمع ہوتے ہیں، تو اس دوران آنے والے افراد اور ممبران سلام کر رہے ہوتے ہیں، تو کیا یہ سلامِ تحیت ہے اور اس کا جواب دینا واجب ہے؟ رہنمائی فرما دیجئے تاکہ ہم سمجھ سکیں کہاں سلام کا جواب دینا واجب ہے اور کہاں نہیں تاکہ گناہ سے بچ سکیں۔
اللہ پاک وحدہ لاشریک ہے،تو پھر قرآن میں ”ہم“ کا صیغہ کیوں استعمال کیا گیا؟
جواب: جمع ، دونوں طرح کے صیغے استعمال فرمائے ہیں ، اس کے متعلق تفسیر صراط الجنان میں ہے:”علامہ اسماعیل حقی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:یاد رکھیں کہ(قرآنِ پاک...
سود کھانے والے کے گھر کھانا پینا کیسا ؟
جواب: جمع ہوئے ہیں تو ان کے گھر کھانا پینا حرام و گناہ نہیں اور اگر ان دونوں میں سے کچھ معلوم ہو ،توان کے ہاں کھانا، جائز نہیں ۔ امام اہلسنت امام احم...
حیات النبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم
جواب: جمع ہوئے،بالخصوص حضرت موسیٰ علیہ السلام کے ساتھ ۔ (التذکرۃ باحوال الموتی وامور الآخرۃ ،ج 1 ،ص 459 ،460 ،مطبوعہ ریاض ) مفسر ِقرآن قاضی ثناء اللہ...
جواب: جمعت هؤلاء على قارئ واحد، لكان أمثل» ثم عزم، فجمعهم على أبي بن كعب، ثم خرجت معه ليلة أخرى، و الناس يصلون بصلاة قارئهم، قال عمر: «نعم البدعة هذه“ ترجمہ...
کمپنی کا ملازم کی میڈیکل انشورنس کروانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک پرائیویٹ کمپنی اپنے ملازموں کی خودبخودہیلتھ انشورنس کرواتی ہے،جس کے لیےملازم کوایگریمنٹ پردستخط وغیرہ نہیں کرنے پڑتے ،اس کی سیلری سے رقم بھی نہیں کٹتی،سارے معاملات کمپنی خودہی کرتی ہے ۔ہاں کمپنی ملازم کوایک فارم دیتی ہے ،جس پر ملازم طبی اخراجات لکھ کرکمپنی کودیتاہے اورپھرکمپنی اس کے مطابق انشورنس کمپنی سے رقم لے کربعینہ وہی رقم ملازم کودیتی ہے اوراس میں یہ بات بھی ہے کہ اگرملازم کمپنی کوطبی اخراجات والا فارم فل کرکے نہ دے، بلکہ اسے کہہ دے کہ میں نے اخراجات نہیں لینے توپھرکمپنی ایسے ملازم کی ہیلتھ انشورنس ہی نہیں کرواتی ۔اگرپہلے سے اس کانام انشورنس کمپنی میں لکھوادیاہوتوکمپنی اس کانام وہاں سے خارج کروادیتی ہے، جس وجہ سے نہ توکمپنی کورقم جمع کروانی پڑتی ہے اورنہ اس پرانشورنس کمپنی کوئی پرافٹ دیتی ہے ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ: (1)کمپنی کاملازم کے نام کی ہیلتھ انشورنس کرواناکیساہے؟ (2) ملازم کے لیے اس صورت میں کیاحکم شرعی ہے ،یہ طبی اخراجات کافارم فل کرکے رقم لے سکتاہے یانہیں ؟
یورپ میں ہیلتھ انشورنس کرانا کیسا ہے ؟
جواب: جمع کروائی گئی رقم سے زیادہ ملے گا ، ورنہ جمع کروائی گئی رقم بھی واپس نہیں ملے گی اور اس طرح بیمار ہونے کی صورت میں آپ انشورنس میں اپنی جمع کروائی گئی...