
قرض خواہ کا انتقال ہو جائے تو قرض کے پیسوں کا کیا کیا جائے؟
سوال: زید نے ایک لاکھ روپیہ کسی سے ادھار لیا تھا اور جس سےادھار لیا تھا وہ بندہ فوت ہو گیا اور اس کے رشتہ داروں کو بھی یہ نہیں جانتا اور جس سے قرض لیا تھا اس کی اپنی اولاد بھی نہیں ہے ،اب زید یہ چاہتا ہے کہ اس رقم کو مسجد یا قبرستان میں لگا دے یا کسی فلاحی کام میں خرچ کرے، تو کیا زید کا ایسا کرنا درست ہے؟یا زید پر میت کے ورثا کو تلاش کر کے رقم ان کے حوالے کرنا لازم ہے؟
جواب: رقم الحدیث 4607، ج 4، ص 200، المكتبة العصرية، بيروت) صحیح بخاری میں ہے ”عن عبد الرحمن بن عبد القاري، أنه قال: خرجت مع عمر بن الخطاب رضي الله عنه، ...
قرض معاف کرنے سے زکوٰۃ کا حکم اور مالِ تجارت کے بدلے خریدے گئے برتنوں پر زکوٰۃ کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میں بچوں اور بچیوں کے سوٹ بیچتا ہوں، بازاروں میں سوٹ بیچنے وا لے لوگ ہمارے پاس سے مال لے جاتے ہیں لیکن وہ ادائیگی بعد میں کرتے ہیں۔ اب اسی طرح میرے ایک پڑوسی نے مجھ سے 65 ہزار روپے کا مال اٹھایا تھا، لیکن کافی مہینے گزر گئے اس نے ابھی تک مجھے پیسے نہیں لوٹائے، وہ مالی اعتبار سے کافی کمزور ہے اور زکاۃ لینے کا مستحق بھی ہےاور اس نے مجھے مال کے متعلق بتایا کہ وہ اس نے بیچ تو دیا لیکن تمام رقم گھر کے اخراجات میں صرف ہوگئی اور اب وہ بہت پریشان ہے۔ اب مجھے یہ پوچھنا ہے کہ میری زکاۃ ٹوٹل ایک لاکھ پچاس ہزار روپے بنتی ہے جو میں 26 ویں روزے کو ادا کرتا ہوں، تو اگر میں میرےپڑوسی والے 65 ہزار روپے زکاۃ کی نیت کرکے معاف کردوں اور اس کے علاوہ صرف 85 ہزار روپے مزید ادا کردوں تو کیا میری زکاۃ ادا ہوجائے گی؟ اس طرح اس کا قرض بھی اترجائے گا۔ یہ بھی رہنمائی فرمادیں کہ دوران سال میں نے اپنے گھریلو استعمال کیلئے کچھ برتنوں کے سیٹ لئے تھے اور اس کے بدلے میں برتن والے نے مجھ سے اپنے بچوں اور بچیوں کے سوٹ لئے تھے، تو کیا سال کے آخر میں ان برتنوں کو بھی زکاۃ میں شامل کرنا ہوگا؟ جو برتن لئے تھے، وہ ابھی تک موجود ہیں اور زیر استعمال ہیں۔
روز مرہ کی عام پڑھی جانے والی دعاؤں میں ہاتھ اٹھائیں گے؟
جواب: رقم 3383 وحسنہ، طبع قاھرہ)( سنن ابن ماجہ ج 4ص 711 رقم 3800 طبع الرسالہ)(المستدرک علی الصحیحین ج 1 ص 676 رقم 1834 وقال: هذا حديث صحيح الإسناد ) حضر...
زکوٰۃ کی رقم علیحدہ کردینے سے زکوۃ اداہوجائے گی یا نہیں؟
سوال: زکوة کے فرض ہونے کے بعد اگر کوئی شخص زکوة کی رقم الگ کر دے، لیکن ابھی تک مستحق کو نہ دے، تو صرف رقم الگ کرنے سے زکاة ادا ہوجائے گی، یا پھر زکاة کی ادائیگی اُس وقت مکمل سمجھی جائے گی جب وہ رقم کسی مستحق کو واقعی دے دی جائے؟
کمیٹی کی رقم سے حج وعمرہ کرسکتے ہیں یانہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم کچھ افراد کمیٹی ڈال رہے ہیں،طریقہ کاروہی ہے جو کہ عام طورپرماہانہ کمیٹی ڈالی جاتی ہے،مقصدیہ ہے کہ جس کی کمیٹی کھلے گی،وہ اس رقم سے حج یاعمرہ اداکرے گا۔معلوم یہ کرناہے کہ جس کی کمیٹی کھلے گی ، وہ اس رقم سے حج یاعمرہ اداکرسکتاہے ؟جبکہ اس نے اپنی پوری کمیٹیاں ادانہیں کیں ہیں جوکہ اس پرقرض ہیں توکیاوہ اس رقم سے حج یاعمرہ اداکرے گاتواس کاحج یاعمرہ قبول ہوجائے گا؟
ویڈیو گیم کی اجرت اور کوئنز کی خریدوفروخت کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ انٹرنیٹ پرایک گیم ہے ، جسے کھیلنے کے لیے پہلے ایک اکاونٹ بنانا پڑتاہے ،جس کی وہ گیم ہوتی ہے ، اسے اکاونٹ بنانے کے لیے 20ہزارروپے فیس دی جاتی ہے ۔ یہ اکاونٹ گویااجازت نامہ ہوتاہے ،پھراس کے بعدکوئنز خریدے جاتے ہیں ، بغیرکوئنزکے گیم نہیں کھیلی جاسکتی اورجب کوئی کوئنزخریدتاہے ، تواس کے لیے کوئن کاایک چھوٹاسانشان ہوتاہے اوراس کے آگے اس کافیگرلکھاہوتا ہے ۔ مثلا : اگرکسی نے 500کوئنزخریدے ہیں ، توکوئن کے ایک نشان کے ساتھ500کافیگرلکھاہوا اس کی گیم پرظاہرہوجائے گا ۔ جب گیم کھیلی جائے گی تواگریہ شخص ہارگیا، تواس کے فیگرمیں سے کچھ مائنس ہوجائیں گے اورجیتنے والے کومل جائیں گے اوراگرجیت گیا ، تواسے ہارنے والے کے کوئنزمل جائیں گے ، جوقابل فروخت ہوں گے کہ اگرکوئی شخص اس سے رابطہ کرے کہ یہ کوئنزمجھے بیچ دو ، تواسےپیسوں کے بدلے بیچ دے گا ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ یہ اکاونٹ بنانے کے لیے رقم دینااورپھرکوئنزکی خریدوفروخت یہ شرعاً درست ہے یانہیں؟
نماز میں آمین آہستہ آواز میں ہو یا بلند آواز میں؟
جواب: رقم الحدیث1024،ج01،ص253،مطبوعہ دارالمعرفہ ۔ بیروت۔طبرانی کبیر،رقم الحدیث38،ج22،ص09،مطبوعہ بیروت۔سنن الکبری للبیھقی،ج02،ص57،مطبوعہ مکة المکرمہ ۔مستدرک ...
ربیع الاوّل کی سجاوٹ اور غریب کی مدد
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میلاد شریف کے موقع پر جو شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے سجاوٹ وغیرہ کی جاتی ہے ، بعض لوگ اس پر تنقید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس کے بجائے فلاحی کاموں مثلاً کسی حاجت مند کی حاجت پوری کرنے ، کسی غریب کی بیٹی کی شادی کرنے وغیرہ کاموں میں اتنی رقم لگادی جاتی۔ حالانکہ ان لوگوں کا اصل مقصود جائز سجاوٹ وغیرہ سے روکنا ہوتا ہے ، فلاحی کاموں میں رقم لگوانا مقصود نہیں ہوتا۔ اس طرح کرنا کیسا ہے؟
میت کے مال میں سے کھانا کھلانے نیز تیجے. دسویں چالیسویں کے کھانے کا حکم؟
سوال: میت کے گھر سے فوتگی والے دن سے لے کر تین دن کا کھانا کھانا اور کھلانا، جائز ہے یا نہیں؟ وہ کھانا میت کے ترکے میں سے ہو ،توکیا حکم ہو گا؟ اور اگر میت والے گھر کے کسی عاقل بالغ فرد کی طرف سے ہو، تو اس کا کیا حکم ہو گا؟ اسی طرح اگر محلے کے افراد نے رقم جمع کر کے کھانا دیا، تو کیا حکم ہو گا؟ یہ کھانا غریب و امیر سب کھا سکتے ہیں یا نہیں؟ اسی طرح تین دن کے بعد جمعرات، دسویں، بیسویں، چالیسویں اور سالانہ وغیرہ کے کھانے کا کیا حکم ہے؟ سائل: محمد عامر رضا عطاری (راولپنڈی)