نمازی کی طرف منہ کرنے کا حکم؟ تفصیلی فتویٰ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دیکھا گیا ہے کہ نماز پنجگانہ کی جماعت مکمل ہوجانے کے بعد کئی افراد مسبوق ہوتے ہیں، جو اپنی نماز مکمل کرنے کے لیےکھڑے ہوجاتے ہیں، لیکن ان کے آگے اگلی صفوں میں نماز مکمل کرلینے والے نمازی بھی بیٹھے ہوتے ہیں، کیا ایسی صورت میں امام صاحب کا بعد سلام نمازیوں کی طرف منہ کرکے درس دینا یا وظیفہ پڑھنا درست ہے؟ کیا یہ بات صحیح ہے کہ اگلی صف میں جو نمازی موجود ہیں، وہ سترہ کا کام کرتے ہیں، اس کے لیے نمازی کے قد کے برابر سترہ ہونا ضروری نہیں؟ نیز یہ بھی ارشاد فرمائیں کہ جو نمازی کی طرف منہ کرنے سے منع کیا جاتا ہے، کیا یہ صرف انفرادی طور پر نماز پڑھنے والوں کے لیے ہے، جماعت سے اس کا کوئی تعلق نہیں؟ اسی طرح جمعہ والے دن امام صاحب جب سنتوں سے فارغ ہوجائیں، تو اس وقت کئی افراد عین منبر کے سامنے آخر تک سنتوں میں مشغول ہوتے ہیں، ایسی صورت میں منبر پر فوراً بیٹھ جانا درست ہے؟ برائے کرم اس حوالے سے دلائل کی روشنی میں رہنمائی فرمادیں۔
خلاف ترتیب قراءت کرنے پر امام کو لقمہ دینا اور امام کا لقمہ قبول کرنا کیسا؟
سوال: امام صاحب نے نماز فجرکی پہلی رکعت میں 29 ویں پارے سے سورہ قلم کی تلاوت کی اور دوسری رکعت میں اٹھائیسویں پارے سے تلاوت شروع کردی اور پوری ایک آیت پڑھ دی کہ پیچھے سے ایک مقتدی نے بلند آواز سے ”قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ“پڑھتے ہوئے امام کو لقمہ دیا یہ سمجھتے ہوئے کہ نماز میں الٹا قرآن نہیں پڑھ سکتے، امام صاحب نے اس کا لقمہ قبول کرلیا۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ اس صورت میں امام اور مقتدیوں کی نماز کا کیا حکم ہوگا؟
اللہ پاک سے وعدہ کر کے توڑ دینے کا حکم ؟
مجیب: مولانا ساجد صاحب زید مجدہ
پاکستان اسلامی جمہوریہ کی بنیاد پر نہیں بنایا گیا؟
جواب: صاحب ایک سیکولر پاکستان چاہتے تھے، مضبوط نہیں ہیں۔سیکولر جو اقتباسات پیش کرتے ہیں ، ایک تویہ مجمل اور قابلِ تاویل ہیں کہ محمد علی جناح صاحب ہر پاکست...
قربانی کے جانور کی کھال ذاتی نفع کے لیے بیچ دی تو کیا کرے؟
سوال: زید نے قربانی کی کھال ایک ہزار روپےمیں بیچ کر اس رقم کو اپنے ذاتی استعمال میں لے لیا۔ اب زید کو اپنی غلطی کا احساس ہورہا ہے اور وہ اپنے کیے پر شرمندہ ہے۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ زید اگر ایک ہزار روپے کسی مسجد میں دے دے یا کسی بھی نیک کام میں خرچ کردے، تو اس صورت میں زید برئ الذمہ ہوجائے گا؟
بیل کی عمر پوری ہو اور دانت نہ نکلے ہوں،تو قربانی کا حکم؟
سوال: کیا فرماتےہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایسا بیل جس کی عمر تو پوری ہو چکی ہو، لیکن ابھی تک اس کے سامنے والے بڑے دانت نہ نکلے ہوں ،تو اس کی قربانی کرنے کا شرعا کیا حکم ہے؟
جمعہ کے بعد کی چار سنتیں مؤکدہ ہیں یا غیر مؤکدہ ؟
جواب: صاحب بحر الرائق جمعہ کے بعد کی چار رکعات کے سنت ہونے پر استدلال کرتے ہوئے فرماتے ہیں:’’الدلیل على استنان الأربع بعدها ما في صحيح مسلم عن أبي...
جانور کے مکروہ اعضاء اور حلال جانور کے پھیپھڑے کھانے کا حکم
جواب: صاحب غنیۃ الفقہاء وعلامہ شمس الدین محمد قہستانی شارح نقایہ وعلامہ محمد سیدی احمد مصری محشی درمختار وغیرہم علماء نے دو چیزیں اور زیادہ فرمائیں (۸) نخاع...
مسافر قربانی کے دنوں میں دوسری جگہ ہو، تو قربانی واجب ہوگی یا نہیں؟
سوال: قربانی واجب ہونے کی ایک شرط شرعی مسافر نہ ہونا بھی ہے۔ کیا اس سے مراد یہ ہے کہ تینوں دن سفر میں رہے کہ مہلت نہ مل پائی یا یہ کہ سفر کرکے منزل(جہاں جانے کا ارادہ تھا) پر پہنچ جانے پر بھی یہ حکم لاگو رہےگا؟
مسجد کے اوپر مدرسہ بنا دینا کیسا ؟ مدرسے کی جگہ کو امام کی رہائش بنانا کیسا ؟
سوال: ہماری جامع مسجد کئی سالوں سے قائم ہے،کچھ عرصہ قبل تقریباً دو سال پہلے مسجد میں لینٹر ڈالنے کے لیے اور کچھ اس کے احاطے کو مزید بڑھانے کے لیے اس کی دوبارہ تعمیر کی گئی، اس وقت انتظامیہ میں سے ہی ایک شخص نے اس مسجد کی دوسری منزل کو( جو کہ عینِ مسجد ہے ) مدرسہ میں تبدیل کر دیا، وہاں واش روم، وضو خانہ، وغیرہ بنا کر عورتوں کے لیے تعلیمِ قرآن کا سلسلہ شروع کر دیا، اب روزانہ بعدِ فجر وہاں خواتین بالغہ، نابالغہ، شادی شدہ، غیر شادی شدہ پڑھنے کے لیے آتی ہیں، انہیں پڑھانے کے لیے بھی خاتون ہی مقرر ہیں۔اس اوپر والی منزل کا دروازہ اور سیڑھیاں مسجد سے باہر کر دیا گیا، یعنی اس کا لنک مسجد سے ختم کر دیا گیا، کلاس مکمل ہونے کے بعد اسے تالا لگا دیا جاتا ہے، وہاں مردوں کی جماعت بھی قائم نہیں کی جاتی، یعنی اوپر والا پورشن مکمل طور پر بطورِ مدرسہ استعمال کیا جاتا ہے ہماری مسجد کے اکثر نمازی اس عمل کی مخالفت بھی کرتے ہیں، جس سے مسجد میں فتنہ و فساد بھی پیدا ہو رہا ہے، شرعی رہنمائی فرمائیں کہ (1) کیا عینِ مسجد پر مدرسہ تعمیر ہو سکتا ہے اور اس کے لیے مسجد کے اوپر واش روم اور وضو خانہ بن سکتا ہے؟ (2) واقف نے جب جگہ وقف کی تھی، تو مسجد کے ساتھ کچھ معین جگہ مدرسہ کے لیے بھی وقف کی تھی، کافی عرصہ وہ جگہ خالی پڑی رہی، پھر امام صاحب کی رہائش کی ضرورت درپیش تھی، تو وہاں امام صاحب کو مکان بنا کر دے دیا گیا، اب نئے امام صاحب کا اپنا گھر قریب ہے، تو وہ اس رہائش کو استعمال نہیں کر رہے، گھر چلے جاتے ہیں، مسجد انتظامیہ نے اس مکان کو کرایہ پر دے دیا،کیا مدرسہ کے لیے وقف جگہ پر امام صاحب کی رہائش بنا سکتے ہیں اور پھر وقتی ضرورت نہ ہونے کی وجہ سے اسے کرائے پر دے سکتے ہیں؟ (3) اگر مسجد کے اوپر مدرسہ نہیں بن سکتا، تو کیا مدرسے کی جگہ جہاں امام صاحب کی رہائش بناد ی گئی، اسے مدرسہ میں تبدیل کر کے وہاں عورتوں کا مدرسہ منتقل کیا جا سکتاہے ؟