
جواب: سلام پھیر دے، مگر مقتدی سلام نہ پھیریں بلکہ یہ لوگ دشمن کے مقابل چلے جائیں یا یہیں اپنی نماز پوری کر کے جائیں اور وہ لوگ آئیں اور ایک رکعت بغیر قراء ت...
مسبوق پہلے سلام کے بعد بقیہ نماز کیلئے کھڑا ہو یا دوسرے؟
سوال: وہ شخص جو ایک یا دو رکعتوں کے بعد امام صاحب کے ساتھ جماعت میں شامل ہوا۔ اب امام صاحب جب نماز مکمل کر کے سلا م پھیریں گے، تو وہ شخص اپنی بقیہ نماز ادا کرنے کےلیے کس وقت کھڑا ہوگا؟ امام کے ایک طرف سلام پھیرتے ہی یا پھر دوسرا سلام پھیرنے کے بعد؟
صلیب والا لاکٹ بنانا ،بیچنا اور تشہیر کرنے کا کیاحکم ہے ؟
جواب: سلامی نقطہ نظر۔ (2) صلیب والے سونے چاندی کے لاکٹ بنا کر بیچنا۔ (3) ایسے لاکٹ کی تشہیر کرنے کا حکم۔ (1)صلیب کے حوالے سے اسلامی نقطہ نظر: ...
جانورکو حنوط کرواکر گھر میں زینت کے لیے رکھنا کیسا؟
جواب: سلامیہ میں جاندار کی تصویر کی حرمت کی وجہ یہ ہے کہ اس میں مضاہات لخلق اللہ یعنی تخلیقِ الہٰی سے مشابہت پائی جاتی ہے،یعنی انسان مجسم، مسطح یا عکس نُماا...
امام نے پانچویں رکعت کو چوتھی سمجھا اور اسی میں قعدہ اخیرہ کر کے سلام پھیر دیا ،تو نماز کا حکم
سوال: ایک امام صاحب عصر کی نماز میں تیسری رکعت کو دوسری رکعت سمجھ کر قعدہ اولیٰ گمان کرتے ہوئے بیٹھ گئے اور پانچویں رکعت کو چوتھی رکعت سمجھ کر قعدہ اخیرہ گمان کرتے ہوئے بیٹھ گئے اور سلام پھیرکر مکمل پانچ رکعت نماز پڑھادی،تو کیا اس طرح نماز ہو گئی یا نہیں؟
تیز رفتار سے قرآن پاک پڑھنا کیسا ؟
جواب: سلامية ، کویت) سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”اِس قدر تجوید ، جس کے باعث حرف کوحرف سے امتیاز اور تلبیس و تبدیل سے ا...
قعدۂ اخیرہ میں شامل ہونے والا شخص اپنی بقیہ رکعتیں کس طرح مکمل کرےگا ؟
جواب: سلام پھیرنے کے بعد فوت شدہ رکعتوں کی ادائیگی کا طریقہ درج ذیل ہے۔ اگر چاروں رکعتیں نکل گئی ہوں توامام کے سلام پھیرنے کے بعد مسبوق کھڑا ہو کر ا...
جواب: معنی تو معلوم ہے لیکن ان کی مراد معلوم نہیں ، جیسے جن آیات میں اللہ پاک کے لیے وجہ ، ید وغیرہ کے الفاظ آئے ہیں کہ ان کا ظاہری معنی تو چہرہ اور ہاتھ ہی...
کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کا رکوع حقیقی ہوتا ہے یا رکوع کا اشارہ؟
جواب: معنی بیان کرتے ہوئے ”طأطأة الرأس“ کے ساتھ ہی ”انحناء“ کی قید بھی لگائی ہے، جیسا کہ علامہ شامی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے ”شرح المنیۃ“ سے رکوع ک...
حضرت جبریل علیہ السلام نبی پاک ﷺ کے استاذ ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اللہ تعالی نے قرآن ِ کریم میں ارشاد فرمایا ﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى ﴾ ترجمہ: انہیں سخت قوتوں والے نے سکھایا۔(النجم: 5) آیت کا معنی یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو حضرت جبریل علیہ السلام نے قرآن سکھایا۔ گویا اِس آیت ِمبارکہ میں حضرت جبریل امین علیہ السلام کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا معلم اور استاد ہونا بتایا گیا۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ کہنا درست ہے کہ حضرت جبریل امین علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے استاد ہیں؟ اگر یہ درست نہیں، تو فتاوی رضویہ میں جو حضرت جبریل امین کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا استاد ہونے کا ذکرہے، جیساکہ فتاوی رضویہ میں ہے : جبرئیل علیہ السلام من وجہ رسول ا ﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے استاذ ہیں، قال تعالٰی﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى﴾۔“ (فتاوی رضویہ، 29353/)، اس کا کیا محمل ہے؟ اس بارے میں تفصیلاً رہنمائی فرما دیں۔