
رکوع اور سجدے کی تسبیحات تین سے کم پڑھنے کا حکم؟
سوال: دار الافتاء اہلسنت کے ایک فتوی میں رکوع کی تسبیح تین بار سے کم پڑھنے کو مکروہ تنزیہی قرار دیا گیا تھا ، یہی بہارِ شریعت میں بھی موجود ہے ، لیکن ایک عالم صاحب کا کہنا ہے کہ رد المحتار کے مطابق ان تسبیحات کا پڑھنا سنت مؤکدہ ہے اور اس سے کم پڑھنے پر سنت مؤکدہ کے ترک کی تفصیل کے مطابق گناہ ہوگا ۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا واقعی یہ سنت مؤکدہ ہے ؟
قرض خواہ نہیں ملے تو قرض کی رقم کا کیا کریں ؟
جواب: کرائے ، اگر ملے ،دے دئیے جائیں، ورنہ جب یاس و نا امیدی ہوجائے ، اس کی طرف سے تصدق کردے، اگر پھر کبھی وہ ملے اور اس تصدق پر راضی نہ ہو، اسے اپنے پاس سے...
جس کی غیبت کی اسے معلوم نہیں، تو کیا اس سے معافی مانگنی ہوگی؟
جواب: کرائے اور توبہ کرے تب اس سے برئی الذمہ ہوگا اور اگر اس کو خبر نہ ہوئی ہو تو توبہ اور ندامت کافی ہے۔“ (بہار شریعت، جلد 03، صفحہ 538، مکتبۃ المدینہ، کرا...
جواب: پر آجائے ۔ہر بڑی تجارتی مارکیٹ میں بروکرز کا عمل دخل ہے ۔دیگر امور زندگی کی طرح اس شعبہ میں بھی حلال و حرام کے احکام موجود ہیں اور درست طریقہ اختیار ک...
کیا درود پاک حق مہر بن سکتا ہے ؟
جواب: پر عورت کومہر دینا لازم ہوتا ہے،اِس مہرکا مالِ متقوّم یعنی ایسا مال ہونا ضروری ہے کہ جس کی کوئی قیمت ہو ۔ مہر وہی چیز بن سکتی ہے جومال ہو ، اس لیے ...
نماز جنازہ کی تکرار کرناکیسا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ ہمارےمحلے میں نوابشاہ سےتعلق رکھنے والے کچھ افراد کرائے پر رہتے ہیں ،ان کے والد کا انتقال ہوگیا تو ان کی نماز جنازہ محلے کی جامع مسجد کے سنی صحیح العقیدہ امام صاحب(جو ماشاء اللہ بہت متقی وپرہیز گار بھی ہیں) نے پڑھایا لیکن ان کے بیٹوں نے اس وجہ سے جنازہ کی نماز میں شمولیت اختیار نہیں کہ جنازہ نوابشاہ لے کر جانا تھاتاکہ وہاں پر موجود رشتے دار بھی ان بیٹوں کے ساتھ دوبارہ نمازِجنازہ میں شریک ہوسکیں تو معلوم یہ کرناہےکہ اس صورت میں نماز جنازہ دوبارہ پڑھی جاسکتی ہے یا نہیں ؟ نوٹ: زبانی معلومات لینے پر سائل نے بتایا کہ میت کے ورثاء نارمل قسم کے لوگ ہیں نمازی ہیں لیکن نیکی وپرہیز گاری میں نمایاں نہیں ۔
مسجد میں عورتوں کابا جماعت نماز پڑھنا جائز ہے یانہیں؟
جواب: کرائے، کہ عورت کی امامت مطلقا مکروہ تحریمی ہے ، فرض کی جماعت ہو یا نفل کی،مسجد میں ہو یا گھر میں،اور دوسری وجہ یہ کہ فرض کی جماعت مسنونہ واجبہ کی ادائ...
جواب: کرائے اور توبہ کرے تب اس سے برئی الذمہ ہوگا اور اگر اس کو خبر نہ ہوئی ہو تو توبہ اور ندامت کافی ہے۔ “ (بہار شریعت ، ج 01، ص 538، مکتبۃ المدینہ، کراچی)...
ایک معروف کمپنی کی تجارتی ڈیل کا شرعی حکم
سوال: ایک مینوفیکچر کمپنی کیش پر کام کرتی ہے ، ادھار پر کام نہیں کرتی جبکہ ایک معروف سپر اسٹور کو ادھار پر سامان کی حاجت ہے ، اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے ان دونوں نے درج ذیل طریقہ اختیار کیا ہے : ایک شخص بطورِ ڈسٹری بیوٹر مینوفیکچر کمپنی سے مال خرید کر ثمن ادا کر کے قبضہ کر لیتا ہے (مینوفیکچر کمپنی کی طرف سے ڈسٹری بیوٹر پر کوئی شرطِ فاسد نہیں لگائی گئی) پھر ڈسٹری بیوٹر مینوفیکچر کمپنی ہی کو اپنا وکیلِ مطلق بنادیتا ہے کہ مینوفیکچر کمپنی جسے چاہے یہ مال فروخت کر دے۔ پھر مینوفیکچر کمپنی بحیثیتِ وکیل اپنے مؤکل (ڈسٹری بیوٹر) کے مال کو مثلاً تین ماہ کے ادھار پر سپر اسٹور کو فروخت کر دیتی ہے ، تین ماہ گزر جانے کے بعد سپر اسٹور سے وکیل کو پیمنٹ موصول ہوتی ہے جسے وصول کرنے کے بعد وکیل (مینوفیکچر کمپنی) اپنے مؤکل (ڈسٹری بیوٹر) کو پہنچا دیتی۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ(1)کیا مذکورہ طریقۂ کار شرعی طور پر جائز ہے ؟ (2)نیز اس میں خدانخواستہ سپراسٹور کا نقصان ہوگیا یا دیوالیہ ہوگیا اورسپر اسٹور وکیل کو رقم لوٹانے سے عاجز آ جاتا ہے ، رقم ادا نہیں کرتا تو یہ نقصان کون برداشت کرے گا ؟ وکیل (مینو فیکچر کمپنی) یا مؤکل (ڈسٹری بیوٹر) ؟
بیل دوڑ کے مقابلے کروانا، اس میں شریک ہونا اور دیکھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے علاقہ میں’’بیل دوڑ‘‘ کے مقابلے بہت زیادہ ہوتے ہیں، جس کا طریقہ کار کچھ یوں ہے کہ اولاً مخصوص افراد یا پارٹیاں اس مقابلے کا اہتمام کرتی ہیں اور بیل رکھنے والے کئی افراد اس میں حصہ لیتے ہیں،جس کے بیل جیت جائیں، انہی پارٹیوں کی جانب سے اسے بھاری رقم اور مختلف انعامات دئیے جاتے ہیں۔ پھر جب بیل دوڑانے کی باری آتی ہے،تو عموماً اکٹھے دو بیلوں کے پیچھے مخصوص انداز میں ایک نشست باندھی جاتی ہے، اس پر ایک شخص کیل لگی چھڑی ہاتھ میں لئے بیٹھ جاتا ہےاور دوڑ کے دوران جو بیل تیز نہ دوڑے، اسے کیل چبھوتا رہتا ہے، جس کی وجہ سے بیل زخمی ہوجاتا اور بسا اوقات اس کا خون بھی نکل آتا ہے۔ ان بیلوں نے ایک مخصوص جگہ تک دوڑنا ہوتا ہے، کئی مرتبہ یہ بیل بے قابو ہوکر اس جگہ سے ہٹ جاتے ہیں، جس کی وجہ سے کافی نقصان ہوتا ہے، مثلاً بیلوں کا کسی اونچی جگہ سے گِر جانا،مجمع میں آکر لوگوں کو زخمی کرنا اور ان کا مالی نقصان کر دینا وغیرہ، پھر بیل جیتنے پر خوشی میں خوب ڈھول، گانے باجے اور ڈانس/ ناچنا بھی ہوتا ہے، نیز اس میں نمازوں کی بھی پرواہ نہیں کی جاتی۔ براہِ کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ مذکورہ طریقہ کار کے مطابق بیلوں کی دوڑ کے مقابلے کروانا اور اس میں شریک ہونا شرعاً کیسا؟