
کیا بیٹی اپنی ماں کو زکوۃ دے سکتی ہے ؟
جواب: پر تک آباء و اجداد) اور فروع(بیٹے بیٹیاں، پوتے پوتیاں، نواسے نواسیاں نیچے تک اولاد) میں سے کسی کو بھی زکوۃ نہیں دے سکتے ،اسی طرح شوہر بیوی کو اور بی...
کرائے پر چلنے والی گاڑیوں پر زکوۃ کا مسئلہ
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ کیا کرائے پر چلنے والی گاڑیوں پر زکوۃ ہے یا ان کے کرائے پرزکوۃ ہے اور اگر کرائے پر زکوۃ ہے تو اس کو کس طرح نکالنا چاہیے؟
کاروباری شراکت میں ناجائز شرائط لگانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ دوافرادنے مل کرایک اسکول میں شراکت داری کی، جس میں کچھ شرائط مقررہوئیں ،ان میں سے مندرجہ ذیل شرائط کےمتعلق شرعی رہنمائی درکارہے: (1)اگرکوئی شراکت دار،علیحدگی اختیارکرناچاہے تومطالبے کے دوسال بعداس کی رقم نفع ونقصان کے ساتھ، چھ ماہ کی اقساط میں واپس کردی جائے گی ۔ (2)اگرمطالبہ ابتدائے کاروبارسے نوماہ کے اندرکیاگیاتودوسال بعد،6ماہ کی اقساط میں صرف اصل رقم واپس کی جائے گی۔ (3)ایک شریک جوڈائریکٹرہوگا،ادارے کے تمام تراختیارات ہمیشہ، ہرلحاظ سے، تاحیات اسی کے پاس رہیں گے ۔یہ ڈائریکٹرہی کام کرے گا،دوسراشریک سلیپنگ پارٹنرہوگا،یعنی وہ کام بالکل نہیں کرے گا۔ سائل :محمدعمران عطاری(سرگودھا)
پھنسے ہوئے پیسے کی زکوۃ کا حکم
جواب: پرقرض ہے ،وہ قرض سے انکارکرگیااوراس کے پاس گواہ نہیں ،اب اگربعدمیں قرض وصول بھی ہوجائے ، تب بھی،جب تک ملانہیں تھا،اس عرصےکی زکوۃ لازم نہیں ہوگی ۔ ...
رضاعی ماں ،باپ کو زکوۃ دینے کا حکم
جواب: پر تک کوئی بھی ہو ، اسے اپنی زکوٰۃ نہیں دے سکتا۔ اس سلسلہ میں قاعدہ ضابطہ یہ ہےکہ ہر وہ شخص جو ولادت کی وجہ سے زکوٰۃ دینے والے کی طرف منسوب ہو یا زکوٰ...
جواب: پر کامل طور پر قبضہ کرنا بھی ضروری ہوتا ہے،بغیر قبضہ کے ہبہ تام نہیں ہوتا، اور وہ چیز ہبہ کرنے والے ہی کی ملک رہتی ہے۔ صورت مسئولہ میں جب اس بڑ...
یا رسول اللہ مدد، یا علی مدد، یا غوث المدد کہنا کیسا؟
جواب: پر بغیر کسی کی عطا کے مدد کرنے والا مان کر مدد مانگی جائے کہ یہ اللہ تعالیٰ کی صفت ہے اور اگر ان سے یہ سمجھ کر مدد مانگی جائے اور انہیں پکارا جائے کہ ...
جواب: رقم الحدیث 4607، ج 4، ص 200، المكتبة العصرية، بيروت) صحیح بخاری میں ہے ”عن عبد الرحمن بن عبد القاري، أنه قال: خرجت مع عمر بن الخطاب رضي الله عنه، ...
زکوٰۃ کی رقم علیحدہ کردینے سے زکوۃ اداہوجائے گی یا نہیں؟
سوال: زکوة کے فرض ہونے کے بعد اگر کوئی شخص زکوة کی رقم الگ کر دے، لیکن ابھی تک مستحق کو نہ دے، تو صرف رقم الگ کرنے سے زکاة ادا ہوجائے گی، یا پھر زکاة کی ادائیگی اُس وقت مکمل سمجھی جائے گی جب وہ رقم کسی مستحق کو واقعی دے دی جائے؟