
قرآن کریم میں اللہ تعالی کے لیے جمع کا لفظ کیوں استعمال ہوا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اللہ پاک نے قرآن مجید میں اپنی ذات کے لیے متعدد مقامات پر جمع کا صیغہ ارشاد فرمایا ہے جیسے ”وَ نَحْنُ اَقْرَبُ اِلَیْهِ مِنْكُمْ“ ”اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَ اِنَّا لَهٗ لَحٰفِظُوْنَ“ ”نَحْنُ خَلَقْنٰكُمْ فَلَوْ لَا تُصَدِّقُوْنَ“ وغیرہ۔ پوچھنا یہ ہے کہ جب اللہ پاک وحدہ لاشریک ہے تو پھر جمع کا صیغہ اپنے لئے ارشاد فرمانے میں کیا حکمت ہے؟
معاشرے اور ریاست کی بنیاد مذہب پر ہونی چاہیے یا عقل پر؟
جواب: قرآن و احادیث کے احکام میں کوئی اختلاف نہیں اور جو جدید مسائل ہیں ، ان میں بھی جو ائمہ کرام کے اقوال ہیں وہ قرآ ن وحدیث ہی کی روشنی میں ہیں اور صدیوں...
جواب: بچوں کو راکھی خرید کردینا بھی ناجائز وحرام ہے کہ یہ گناہ پر ان کی مدد و تعاون ہے جس سے اللہ تبارک وتعالیٰ نے قرآن پاک میں منع فرمایا ہے۔ نوٹ:یاد ...
ملازم کے لیٹ آنے پر جرمانہ لینا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید ایک شخص کے پاس پانچ گھنٹے کا ملازم ہے اور وہ اس وقت میں مالک(جس کا ملازم ہے،اس ) کے کہنے کے مطابق بچوں کو آن لائن قرآن پاک پڑھاتا ہے۔کبھی ایسا ہوتا ہے کہ زید وقتِ اجارہ میں سو جاتا ہے یا اجارہ ٹائم شروع ہوجانے کے بعد تاخیر سے آتا ہے،تو اس وجہ سے مالک زید سے جرمانہ وصول کرتا ہے۔سوال یہ ہے کہ مالک کا اس طرح زید سے جرمانہ وصول کرنا کیسا ؟ نوٹ:اجارہ ٹائم میں سونے یا لیٹ آنے کی وجہ سے جتنی کٹوتی بنتی ہے،اس سے ہٹ کر کچھ رقم بطورِ جرمانہ زید سے وصول کی جاتی ہے۔
جواب: بچوں کے حقوق کی ادائیگی۔ 61۔دین داروں سے قربت، ان سے محبت اور ان سے سلام و مصافحہ کرنا۔ 62۔سلام کا جواب دینا۔ 63۔بیمار کی عیادت کرنا۔ 64۔اہل قبلہ ...
میت کا ترکہ مسجد میں یا ضرورت مندوں کو دینا
سوال: میرے والد محترم کی بہن کا انتقال ہوگیا ہے ، ان کا ترکہ ان کے بچوں کو دینا ضروری ہے یا مسجد وغیرہ ضرورت مندوں کو دے سکتے ہیں ، ان کی کوئی وصیت وغیرہ نہیں تھی ، اس حوالے سے شرعی رہنمائی فرمائیں ؟
بہن کو وراثت نہ دینااور کیا عورت اپنےحصے سے عمرہ کر سکتی ہے ؟
جواب: بچوں کو وراثت کا حصہ نہیں دیتے،بلکہ اُن کے حصے خود کھا جاتے ہو، جاہلیت میں یہی دستور تھا۔اس بیان کردہ ظلم میں بہت سی صورتیں داخل ہیں اور فی زمانہ جو چ...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں محمد عابدولدحاجی محمد حسین ،میراآبائی شہرحیدرآبادہے،میری حیدرآبادمیں مستقل رہائش ہے اورمیراوہاں کاروباربھی ہے۔میں کراچی میں بچوں کی تعلیم کے سلسلے میں تقریباً 4سال سے بیوی بچوں کے ساتھ مقیم ہوں ۔کراچی میں بھی میرااپناگھرہے ،میرے بیوی بچے کراچی میں رہتے ہیں ۔ اورمیں کاروبارکے سلسلے میں حیدرآبادمیں رہتاہوں اورہفتہ بعدکراچی آتاہوں ،پھرایک دودن رہ کرچلاجاتاہوں ۔میری مستقل کراچی رہنے کی نیت نہیں ہے بلکہ حیدرآبادمیں مستقل رہائش رکھنی ہے۔جبکہ بچوں کے حوالے سے یہ سوچاہے کہ انہیں مستقل یہاں رکھوں ۔اب میرے لئے نمازوں کاکیاحکم ہے؟حیدرآباداورکراچی میں نمازکس طرح اداکروں گا؟ سائل:محمدعابد(مسلم آباد،کراچی)