
مرد کا ریشم ملے شائننگ والے کپڑے پہننا کیسا؟
جواب: نرم اور چمکیلا کیا ہو مرد کو حلال ہیں اور اگر خالص ریشم کے ہوں یا بانا ریشم ہو اگرچہ تانا کچھ ہو، تو حرام ہیں۔ یہ امر ان کپڑوں کو دیکھ کر یا ان کا تار...
لڑکی کا نام "رطابہ فاطمہ" رکھنا
جواب: نرم ونازک ہونا“، لہذا اِس معنی کے اعتبار سے ”رطابہ فاطمہ“ نام رکھنا جائز ہے۔ البتہ بہتر یہ ہے کہ تنہا ”فاطمہ“ نام رکھ لیا جائے یا صحابیات وصالحات رضی ...
روزے کی حالت میں دانتوں کی صفائی اور روٹ کنال کروانا
جواب: نرم گوشے سے اوپر تک پانی پہنچانا، اس شخص کے لئے سنت ہےجو روزے سے نہ ہو جبکہ روزہ دار ان دونوں چیزوں میں روزہ ٹوٹنے کے خطرے کےپیشِ نظر مبالغہ نہیں کرےگ...
روزہ رکھنے کی منت مانی اور بیمار ہو گئے تو روزے کا حکم؟
جواب: پر ایک روزہ رکھنا ضروری ہو گیاہے۔ نیز پوچھی گئی صورت میں ہندہ کی کیفیت کے پیش نظر کافی تفصیل ہے،جو مختلف احکامات کے ساتھ چند پیراگراف میں درج ذیل ہے: ...
بلڈ ٹیسٹ ٹیوب یا پیشاب کی ڈبیہ پر مریض کا نام لکھنا کیسا ؟
سوال: لیبارٹریز (Laboratories) میں پیشاب ٹیسٹ کے لیے ڈِبیہ (Container)یا بوتل اور خون ٹیسٹ کے لیے ٹیوب(Tube) ہوتی ہے۔ مریض کا ٹیسٹ کرنے کے لیے اُسے ڈبیہ یا بوتل دی جاتی ہے اور وہ اُس میں پیشاب کرتا یا اُس کا خون لے کر ٹیوب میں رکھا جاتا ہے۔ پھر لیب والے اُسی ڈبیہ یا ٹیوب پر ٹیسٹ کروانے والے کا نام لکھتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ بعض نام مقدس کلمات پر مشتمل ہوتے ہیں، مثلاً ”محمد عمران، محمد عبداللہ“ وغیرہا۔ ایسے ناموں کو پیشاب والی ڈبی یا خون والی ٹیوب پر لکھنا کیسا ہے؟ کیا یہ بےادبی ہے؟ نیز اِس سے بچنے کا کیا طریقہ اختیار کیا جائے؟
کسی نامحرم عورت سے میسج کے ذریعے بات کرنا
جواب: نرم اور ترنم والا انداز اپنائیں کیونکہ اس میں مردوں کو اپنی طرف مائل کرنا ہے اور ان کی شہوات کو ابھارنا ہے، اور اِسی وجہ سے تو عورت کا اذان دینا جائ...
مرد کے لیے ریشمی کپڑا پہننے کا حکم
جواب: نرم و ملائم یا چمکدار ہوناوغیرہ پایا جائے تب بھی اس کا پہننا حرام نہیں ہو گا جب تک دلیل سے اس کا ریشم ہونا ثابت نہ ہو جائے ۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَ...
رہیدہ نام کا مطلب اور رہیدہ نام رکھنے کا حکم
جواب: نرم و نازک عورت‘‘ ہے۔ (المنجد، صفحہ 316) رہیدہ:چُھوٹا ہوا۔(قومی اردو لغت،ویب سائٹ) شرعی حکم:یہ نام رکھنا شرعاً جائز و درست ہے اور یہ بات ذہن ...
قبلہ کی طرف پاؤں کرنے کا حکم ؟ چند چیزوں سے اعتراض اور جواب
سوال: کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانے کا کیا حکم ہے؟ زید کا کہنا ہے کہ عام حالت میں اور بالخصوص سوتے وقت کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانا بلا کراہت جائز و درست ہے اور اس پر چند مسائل سے استدلال کیا ہے، جن کی تفصیل یہ ہے: (1) مریض قبلہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نماز پڑھے گا۔ (2) نزع کے عالَم میں قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ (3) غسلِ میت کے وقت بھی یہی حکم ہے اور پھر (4) جنازہ لے کر چلنےمیں بھی اگر میت کے پاؤں قبلہ کی جانب ہونے میں کچھ کلام نہیں۔ تو جب ان احکامات میں کعبہ کی طرف پاؤں پھیلانے کی تلقین ہے، تو معلوم ہوا یہ ایسی چیز نہیں جس کی شریعت میں ممانعت وارد ہو، لہٰذا کسی بھی حالت میں قبلہ کی طرف پاؤں کر سکتے ہیں، تو برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرما دیجئے۔