
دِہاڑی پر کام کرنا اور گھنٹے معین نہ کرنا ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس بارے میں کہ منڈی میں صبح چار بجے سے لے کر گیارہ بجے تک کام ہوتا ہے۔زید نے نے اپنے مال کی بابت عمروسے کہا کہ میں تمہیں دیہاڑی پانچ سو روپے دوں گا،آپ میرا یہ مال بیچ دو۔ اب وہ مال بکے یانہ بکے یہ نفع و نقصان مالک(زید) کا ہی ہو گا،الغرض زید نے یہ نہیں کہا کہ چار سے دس یا چار سے گیارہ بجے تک مال بیچنا ہے،بلکہ صرف یہ کہا کہ تمہیں دیہاڑی پانچ سو روپے دوں گا اور آپ نے میرا یہ مال بیچنا ہے اور دیہاڑی کے بارے میں معروف یہی ہے کہ منڈی کا ٹائم چار بجے سے لے کر دس، گیارہ بجے تک ہوتا ہے۔پوچھنا یہ ہے کہ اس اجارے میں گھنٹے وغیرہ متعین نہیں کیے کہ کب سے کب تک کا اجارہ ہے، تو اس طرح گھنٹے مقرر کیے بغیر اجارہ کرنے میں کوئی حرج تو نہیں ہے؟
نئی گاڑی کی بکنگ کے وقت قیمت لاک(فِکس) نہ ہونے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ جب کوئی نئی گاڑی بُک کروانے کے لیے کمپنیوں کی ڈیلر شپس(Dealerships)پہ جاتے ہیں، تو بعض کمپنیوں کے معاہدے میں یہ آپشن موجود ہوتا ہے کہ اگر آپ بکنگ کے وقت گاڑی کی پوری قیمت ادا کر دیں، تو آپ کی گاڑی کی قیمت لاک ہو جائے گی، یعنی مارکیٹ میں اگرچہ گاڑی کی قیمت بڑھ جائے، تب بھی آپ کو اسی قیمت پر گاڑی ملے گی، لیکن اگر پوری قیمت ادا نہیں کرتے،تو گاڑی کی قیمت لاک نہیں ہوگی، یعنی اگر مارکیٹ میں گاڑی کی قیمت بڑھ گئی، تو ڈیلیوری کے وقت جو قیمت ہو گی، اسی حساب سے آپ کو قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ پوچھنا یہ ہے کہ ڈیلر شپ کے معاہدے میں یہ شرط لگانا کیسا کہ اگر گاڑی کی قیمت بڑھ گئی، تو اسی حساب سے قیمت ادا کرنی ہوگی؟ نوٹ: گاڑی کی بکنگ سے لے کر ڈیلیوری تک کمپنی کا جو پراسس ہوتا ہے، اس بارے میں تفصیل یہ ہے کہ اولاً کمپنی نئی گاڑی بنانے کا اعلان کرتی ہے اور اس کا ڈیزائن اور فیچرز وغیرہ متعارف کرواتی ہے، جسے دیکھ کر لوگ اس کمپنی کی مختلف ڈیلر شپ پہ جا کر گاڑیاں بک کروانا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ بکنگ مخصوص مدت تک جاری رہتی ہے، اس کے بعد بند کر دی جاتی ہے۔ بکنگ کے لیے درکار رقم کمپنی کی طرف سے مقرر ہوتی ہےاور وہ گاڑی کی قیمت کم زیادہ ہونے کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہے، یعنی اگر گاڑی کی قیمت کم ہے، تو اس کی بکنگ کے لیے کم از کم مثلاً پانچ لاکھ روپے جمع کروانے ہوں گے اور قیمت زیادہ ہونے کی صورت میں دس لاکھ اور بقیہ رقم گاڑی ڈیلیور ہونے سے ایک ماہ پہلے جمع کروانی ہو گی۔ جس شخص نے بھی گاڑی بک کروانی ہو، وہ بکنگ کی رقم ڈیلر شپ کی بجائے بینک کے ذریعےکمپنی کے اکاؤنٹ میں جمع کرواتا ہے، کمپنی کے پاس رقم پہنچ جانے کے بعد وہ گاڑیاں بنانا شروع کرتی ہے، ایسا نہیں ہوتا کہ کمپنی اپنا سرمایہ لگا کر پہلے گاڑیاں بنا لے اور بعد میں بیچتی رہے، کیونکہ ایک گاڑی کی قیمت بھی ملین میں ہوتی ہے، لہذا کمپنی اپنی طرف سے اتنا سرمایہ لگانے والا رِسک کبھی نہیں لیتی، بلکہ گاڑیوں کی بکنگ اتنا عرصہ پہلے شروع کرنے کا مقصد ہی یہ ہوتا ہے کہ کمپنی لوگوں کی رقم سے کاروبار کر سکے۔
قربانی کے گوشت سے کھانا بنا کر پیسے کمانا کیسا؟
سوال: زید کا ریسٹورنٹ ہے جس میں وہ مختلف کھانے بنا کر فروخت کرتا ہے۔ کیا یہ ممکن ہے کہ زید اپنی قربانی کے گوشت کو اُسی ریسٹورنٹ میں بننے والے کھانوں میں استعمال کرکے اُسے آمدنی کا ذریعہ بنائے؟ شریعت اس بارے میں ہماری کیا رہنمائی کرتی ہے؟
قرض معاف کرنے سے زکوٰۃ کا حکم اور مالِ تجارت کے بدلے خریدے گئے برتنوں پر زکوٰۃ کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میں بچوں اور بچیوں کے سوٹ بیچتا ہوں، بازاروں میں سوٹ بیچنے وا لے لوگ ہمارے پاس سے مال لے جاتے ہیں لیکن وہ ادائیگی بعد میں کرتے ہیں۔ اب اسی طرح میرے ایک پڑوسی نے مجھ سے 65 ہزار روپے کا مال اٹھایا تھا، لیکن کافی مہینے گزر گئے اس نے ابھی تک مجھے پیسے نہیں لوٹائے، وہ مالی اعتبار سے کافی کمزور ہے اور زکاۃ لینے کا مستحق بھی ہےاور اس نے مجھے مال کے متعلق بتایا کہ وہ اس نے بیچ تو دیا لیکن تمام رقم گھر کے اخراجات میں صرف ہوگئی اور اب وہ بہت پریشان ہے۔ اب مجھے یہ پوچھنا ہے کہ میری زکاۃ ٹوٹل ایک لاکھ پچاس ہزار روپے بنتی ہے جو میں 26 ویں روزے کو ادا کرتا ہوں، تو اگر میں میرےپڑوسی والے 65 ہزار روپے زکاۃ کی نیت کرکے معاف کردوں اور اس کے علاوہ صرف 85 ہزار روپے مزید ادا کردوں تو کیا میری زکاۃ ادا ہوجائے گی؟ اس طرح اس کا قرض بھی اترجائے گا۔ یہ بھی رہنمائی فرمادیں کہ دوران سال میں نے اپنے گھریلو استعمال کیلئے کچھ برتنوں کے سیٹ لئے تھے اور اس کے بدلے میں برتن والے نے مجھ سے اپنے بچوں اور بچیوں کے سوٹ لئے تھے، تو کیا سال کے آخر میں ان برتنوں کو بھی زکاۃ میں شامل کرنا ہوگا؟ جو برتن لئے تھے، وہ ابھی تک موجود ہیں اور زیر استعمال ہیں۔
امیر معاویہ کو منبر پر دیکھو تو قتل کر دو اس روایت کی تحقیق
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کےبارےمیں کہ کیا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے بارے میں یہ روایت درست ہے؟ ”عن الحسن أن رسول الله صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم قال: إذا رأيتم معاوية على المنبر فاقتلوه“ ترجمہ: حضرت حسن بصری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا: جب تم لوگ معاویہ کو منبر پر دیکھو،تو اسے قتل کر دو۔ اس کا مکمل تحقیق کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں، علاقے میں لوگوں کو کافی تفتیش ہو رہی ہے۔
تراویح پڑھانےکی اجرت اورحیلے کا حکم
سوال: (1)تراویح پڑھانے کی اجرت لینا کیسا ہے؟ (2) تراویح پر اجرت کا جواز اگر کسی حیلے سے نکلتا ہو، تو اس پر میرا سوال یہ ہے کہ کسی کام میں شرعاً حیلہ کرنے کی اجازت ہوسکتی ہے، لیکن میرا کہنا یہ ہے کہ حیلہ ایسے امور میں ہو سکتا ہے کہ جن کے بارے میں قرآن و حدیث میں ممانعت کا کوئی حکم نہیں آیا، جس بارے میں ممانعت کا کوئی واضح حکم قرآن یا حدیث میں آ گیا، تو اس میں حیلہ کرنا درست نہیں ہے، لہٰذا حیلے کے ذریعے تراویح پر اجرت کا جواز کیسے ہو سکتا ہے، جبکہ قرآن پڑھنے پر اجرت لینے کے بارے میں قرآن و حدیث میں ممانعت موجود ہے۔اس بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟
وتر کی جماعت میں تیسری رکعت میں شامل ہوا ، تو دعائے قنوت کا حکم
جواب: بارے میں تنویرالابصار و درمختار میں ہے:’’(والمسبوق من سبقہ الامام بھا أو ببعضھا وھو منفردفیما یقضیہ) حتی یثنی ویتعوذ ویقرأ … ویقضی اول صلاتہ فی حق...
قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی طرف پیٹھ کرنے کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ کر سکتے ہیں یا نہیں؟ نیز بیت المقدس پاکستان سے شمال کی جانب ہے یا نہیں؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ (پاکستان میں) باتھ روم میں کموڈ اور WC انڈین سیٹ نصب (Fitting) کرتے وقت اس کا رخ (Front) قبلہ سمت (West) کی جانب نہیں کر سکتے، جبکہ پشت(Back) کر سکتے ہیں اور شمال (North) کی جانب بھی بطور ادب رخ (Front) نہیں کرسکتے، کیونکہ اس سمت (direction) میں قبلہ اول اور بغداد شریف ہے، جبکہ پشت (back) کر سکتے ہیں۔آپ شریعت کی روشنی میں وضاحت فرما دیں کہ لوگوں کی بات کس حد تک دُرست ہے؟
نیک لوگوں کی اللہ تعالی کو ضرورت پڑتی ہے، یہ کہنا کیسا ؟
جواب: بارے میں سوال جواب"نامی کتاب میں ہے” سُوال: ایک نیک نَمازی آدَمی فوت ہوگیا، اس پر پڑوسی نے کہا:'' نیک لوگوں کو اللہ عَزَّوَجَلَّ جلدی اٹھا لیتا ہے کی...
لاعلاج اور ناقابل برداشت تکلیف دہ بیماری کی وجہ سے مریض کو موت کا انجیکشن لگانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ بعض مریض ایسے مہلک اورتکلیف دہ مرض میں مبتلاہوتے ہیں،جن کاعلاج میڈیکل سائنس کے اعتبارسے ناممکن ہوتاہے ۔مریض کی تکلیف قابلِ برداشت نہیں ہوتی ،کیاایسی صورت میں مریض کے لیے جائزہے کہ وہ خودکو موت کاانجیکشن لگالے یااس کی ناقابلِ برداشت تکلیف دہ حالت دیکھ کرڈاکٹرجذبہ رحم کے تحت مریض کے اہل خانہ کی اجازت سے موت کاانجیکشن لگادے؟