
نماز میں پاؤں کی انگلیاں چٹخانے کا حکم
سوال: نماز کے دوران یا نماز کے انتظار میں انگلیاں چٹخانا مکروہ تحریمی ہے ۔ اگر کوئی دوران نماز قصداً گھٹنوں کو یا پاؤں کی انگلیوں کو چٹخائے جس سے آواز پیدا ہو تو اس کی نماز کا کیا حکم ہو گا ؟ نیز اگر بلاقصد ایسا ہو تو کیا نماز میں فرق آئے گا ؟
بھائی کوعلاج کے لئے ایڈوانس میں عشر دینا
جواب: ویٰ عالمگیری میں ہے:”فلو عجل عشر أرضه قبل الزرع لا يجوز ، ولو عجل بعد الزراعة بعد النبات فإنه يجوز“یعنی اگر کسی نے کھیتی بونے سے پہلےہی اپنی کھیتی کا...
آخری دنوں میں حج قران یا تمتع کی نیت کرنے والی عورت کے مخصوص ایام شروع ہو جائیں، تو حکم
جواب: دوران پاک ہوسکتی ہو، اس سے پہلے نہیں ،تو ایسی عورت حج قران یا حج تمتع کا احرام ہرگز نہ باندھے ،بلکہ اُسے چاہئے کہ حج اِفراد یعنی صرف حج کا احرام ب...
اسٹڈی ویزہ کے لیے جھوٹی بینک اسٹیٹمنٹ بنوانا
سوال: سٹڈی ویزے کےلئے پیسے دے کر بینک اسٹیٹ منٹ بنوانا کیسا؟ یعنی کچھ لوگ پڑھائی کےلئے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں اور ان کے پاس بینک میں مطلوبہ رقم شو کرنے کےلئے موجود نہیں ہوتی تو وہ بینک سے پیسے اپنے اکاؤنٹ میں رکھواتے ہیں اور بینک اس پر کچھ فیصد منافع لیتا ہے لیکن بینک وہ پیسے اسے استعمال کرنے کا اختیار نہیں دیتا بلکہ اس کے اے ٹی ایم وغیرہ بھی اپنے پاس رکھ لیتا ہے تو بینک سے اس طرح پیسے لینا کیسا؟
اذان اور کھانا بنانے کے دوران عورت کا سر ڈھانپنا
سوال: اذان اور کھانا بنانے کے دوران عورت پر اپنا سر ڈھانپنا لازم ہے یا نہیں؟
جواب: دوران وضو چہرے پر پانی مارنے کو بھی منہی عنہ امورمیں شمار کیا گیا ہے (حالانکہ یہ مکروہ تنزیہی ہے۔) اور ”مکروہ تنزیہی “ منہی عنہ (ممنوع) ہی ہے۔ (رد...
جعلی بینک اسٹیٹمنٹ بنوانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ جب کسی طالبِ علم کو بیرون ملک تعلیم کے سلسلے میں جانا ہوتا ہےتو بسا اوقات جس تعلیمی ادارے میں داخلہ مقصود ہوتا ہے، اس ادارے کی جانب سے اسٹوڈنٹ یا اس کے سرپرست کا اکاؤنٹ بیلنس اور اسٹیٹمنٹ سیکیورٹی کے طور پر چیک کیا جاتا ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ وہ ادارے کی فیس افورڈ کرسکتا ہے یا نہیں؟ اب ان میں بعض لوگ وہ ہوتے ہیں جو کہ فیس تو افورڈ کرسکتے ہیں لیکن ان کے اکاؤنٹ کی ٹرانزیکشن اور بیلنس ادارے کے مطلوبہ لیول کے مطابق نہیں ہوتی، ایسے لوگ ایڈمیشن کے لئے بینک سے جعلی اسٹیٹمنٹ بنواتے ہیں اور بینک کی مدد سےمطلوبہ رقم کچھ عرصے کے لئے اپنے اکاؤنٹ میں رکھواتے ہیں، یہ رقم انہیں بینک مہیا کرتا ہے، لیکن یہ صرف اکاؤنٹ میں شو کرنے کی حد تک ہوتا ہے، کلائنٹ اس رقم کو کسی طرح استعمال نہیں کرسکتا، حتی کہ اس کا اے ٹی ایم کارڈ وغیرہ بھی بینک اپنے پاس رکھ لیتا ہے۔ اس سروس پر کلائنٹ بینک کو کچھ فیصد رقم ادا کرتا ہے، پوچھنا یہ تھا کہ اس طرح جعلی اسٹیٹمنٹ بنوانا اور اکاؤنٹ میں رقم شو کروانا کیسا ہے؟ نیزمذکورہ فعل پر کلائنٹ کا بینک کومخصوص رقم دینا جائز ہے؟
ماموں یا چچا کی بیوہ سے نکاح کرنا کیسا؟
جواب: عدت گزرنےکےبعد اور اسی طرح چچا کی وفات کے بعد چچا کی بیوہ سے اس کی عدت گزرنےکےبعدنکاح کرسکتاہے کیونکہ آدمی کی ممانی اور چچی اس کی محارم عورتوں میں شا...
جنت میں جنتی عورتیں زیادہ خوبصورت ہونگی یا پھر جنتی حور؟
جواب: وی عورتیں جو جنت میں جائیں گی وہ حوروں سے زیادہ خوبصورت ہوں گی کہ ان پر عبادات کا حسن بھی ہوگا ، اس دوسرے قول کو ہی زیادہ علما نے اختیار کیا ہے اور ح...
ایامِ حج کی راتیں اپنے سے پچھلے دنوں کے تابع ہیں یا بعد کے؟
سوال: فقہائے کرام نے لکھا کہ ایامِ حج کی راتیں گزرے دنوں کے تابع قرار پاتی ہیں، مثلاً: شبِ عرفہ وہ رات ہے، جو نو ذوالحجہ کا دن گزرنے کے بعد آئے گی، یعنی جو اصولی اعتبار سے دس تاریخ کی رات بنتی ہے، اُسے ایامِ حج میں پچھلے دن کے تابع شمار کیا جاتا ہے۔ سوال یہ ہےکہ ایام حج کے دوران رات کو گزرے دن کے تابع قرار دینا صرف حجاج کرام کے لیے ہے یا ساری دنیا کے مسلمانوں کے لیے یہی حکم ہے؟