
حدیث میں وارد ہونے والے اورادنماز میں ثنا کے بعدپڑھنا کیسا ہے ؟
سوال: حیح مسلم شریف میں حضرت ابنِ عمررضی اللہ عنہما سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ ایک دن ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے ، لوگوں میں سے ایک آدمی نے کہا:”اللہ اکبر کبیرا والحمد للہ کثیرا وسبحان اللہ بکرۃ و اصیلا“۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:فلاں ، فلاں کلمات کہنے والا کون ہے؟تو اس آدمی نے کہا :یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !میں ہوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے ان کلمات پر بہت حیرت ہوئی کہ ان کے لئے آسمان کے دروازے کھول دئیے گئے۔ (صحیح مسلم،حدیث 601) مذکورہ بالا روایت میں جو تسبیحات پڑھنے کا ذکر ہے ،کیا یہ تسبیحات ثنا پڑھنے کے بعد نماز میں پڑھی جا سکتی ہیں؟
جمعہ یا کسی نماز کی سنتِ قبلیہ و فرضوں کے مابین نفل نماز ادا کرنا کیسا؟
سوال: جمعہ یا کسی بھی نماز میں پہلی سنتوں اور فرضوں کے درمیان اضافی نوافل ادا کئے جا سکتے ہیں؟
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔
نماز ی کی گود میں بچہ آکربیٹھ جائے، تو نماز کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ گھر میں تروایح وغیرہ نماز ادا کر رہے ہوں، تو اس دوران چھوٹے بچے کھیلتے کھیلتے آکر نمازی کی گود میں بیٹھ جاتے ہیں یا پھر سجدے کی حالت میں ہوں، تو پیٹھ پر سوار ہو جاتے ہیں، تو اس صورتِ حاال میں نما زکا کیا حکم ہو گا؟ نیز اگر بچے نے پاجامہ یا پیمپر وغیرہ میں پیشاب یا پاخانہ کیا ہو اور اس حالت میں آکر گود میں بیٹھ جائے، تو کیا اس صورت میں نماز ہو جائے گی؟
امام کو غلط لقمہ دینے والے مقتدی کی نماز کا حکم؟
سوال: امام صاحب جب تیسری رکعت مکمل کر کے چوتھی کے لیے کھڑے ہو رہے تھے، تو ایک مقتدی نے اس تیسری رکعت کو چوتھی سمجھ کر لقمہ دیا۔ لیکن امام صاحب نے لقمہ نہیں لیا۔ بلکہ چوتھی کے لیے کھڑے ہو گئے۔ رہنمائی فرمائیں کہ اس مقتدی کی نماز کا کیا حکم ہے؟
دو آدمیوں کی جماعت میں مزید دو آدمی شامل ہوجائیں تو نماز کا حکم
سوال: دو افراد نے ساتھ ساتھ کھڑے ہو کر نماز شروع کی، تیسرا آ کر ساتھ وہیں کھڑا ہو گیا، تو نماز مکروہ تنزیہی ہو گی اور اگر چوتھا بھی آ کر ساتھ وہیں کھڑا ہو گیا، تو نماز مکروہ تحریمی ہوگی۔ سوال یہ ہےکہ آخری صورت میں کیا یہ نماز واجب الاعادہ بھی ہو گی؟
مقتدی کے تکبیرکہنے کے بعدامام نے سلام پھیردیا
سوال: زید نمازِ فجر کے لئے پہنچا، اس وقت امام صاحب قعدہ میں تھے، زید نے تکبیر تحریمہ کہی ، ابھی قیام میں ہی تھا کہ امام صاحب نے سلام پھیر دیا، تو اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا زید جماعت میں شامل ہو گیا یا اسے اپنی نماز پڑھنی پڑے گی، اور اپنی نماز کے لئے تکبیر تحریمہ کہنے کی دوبارہ حاجت ہے یا وہی پہلے والی ہی کافی ہے؟
نماز میں درست محل میں لقمہ دینا اور لینا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے کہ ایک امام نماز ِ عشاء کی تیسری رکعت مکمل کرنےکے بعدچوتھی کے لیے کھڑے ہو نے کے بجائے بھولے سے بیٹھ گیا ، پھرایک مقتدی نے تین تسبیح کی مقدار سے پہلےلقمہ دیااورامام اس کا لقمہ لےکرفورا کھڑا ہو گیا اورنمازکے آخر میں سجدہ سہو کیا ، تو اس صور ت میں نماز کا کیا حکم ہے ، ہوگئی یا نہیں؟ نوٹ: سائل نے وضاحت کی ہے کہ اس جماعت میں کوئی مقتدی مسبوق نہیں تھا۔سب پہلی رکعت سے شامل تھے۔
سوال: ہندہ نے تین رکعت مغرب کے فرض کی نیت باندھ لی پھر اسے یاد آیا کہ وہ فرض تو پڑھ چکی ہے ، اب تو اس نے سنتیں پڑھنی ہیں، لہذا اس نے یاد آتے ہی وہ نماز توڑدی۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس صورت میں ہندہ پر اس نماز کی قضا لازم ہوگی؟ کیا وہ نماز توڑنے پر گنہگار ہوگی؟
سوال: عورتوں کوفرض نمازیں کس وقت پڑھناچاہیے ؟