
جمعہ کے بعد کی چار سنتیں مؤکدہ ہیں یا غیر مؤکدہ ؟
جواب: دار الکتب العلمیہ، بیروت ) مختصر الوقایہ میں سنن رواتب میں جمعہ کے بعد کی چار رکعتوں کو بھی شمار کیا، اس پر محقق فاضل عبد العلی برجندی رحمہ الل...
افضیلت صدیق اکبر (رضی اللہ عنہ) حسب نسب ،خلافت اور ولایت کس اعتبار سے ہے ؟
جواب: دارالکتب العلمیہ،بیروت) افضلیت سے مراد کیا ہے ؟ اس سے متعلق علامہ مناوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’ هما أعلى المؤمنين صفة وأعظمهم بعد الأنبياء ...
جواب: داری کرتے ہیں اور ان دونوں میں سے ہر ایک پھر آگے دو دو افراد کو ممبر بناتے ہیں ۔ یوں ہر ممبر اپنی کوشش سے مزید دو دو ممبر بناتا ہے اور نیچے ایک چین او...
زکوٰۃ کے پیسوں سے جہیز کا سامان بنوانا
جواب: دار سے کم ہو، یا نصاب کی مقدار تو ہو، مگر تام نہ ہو یعنی حاجتِ اصلیہ میں استعمال ہو رہا ہو۔ (تنویر الابصار و در مختار مع ردالمحتار، کتاب الزکوٰۃ، باب ...
جمعہ مبارک کہنا کیسا؟ - جمعہ کی مبارک باد دینے کا حکم
جواب: دار ہے اور حدیث مبارک میں جمعہ کو مسلمانوں کے لیے یومِ عید قرار دیا گیا ہے ، تو جس طرح عید خوشی کا دن ہوتا ہے اور اس دن لوگ مبارکباد دیتے ہیں، اسی طرح...
کیا عورت کے خوشبو لگانے سے غسل لازم ہو جاتا ہے؟
جواب: دار الفكر، بيروت) عورت کے مہکنے والی خوشبو لگاکر باہر نکلنے کی مذمت میں جامع ترمذی کی حدیث پاک ہے: ’’عن النبي صلى اللہ عليه وسلم، قال: كل عين...
آٹھ ماہ کی بچی کی ملکیت میں سونا (Gold) ہو، تو زکوۃ کا حکم؟
سوال: میری بچی آٹھ ماہ کی ہے، اس کی ملکیت میں تین تولہ سونا ہے، کیا اس پر زکوۃ فرض ہے؟
سی جی ایم سینسر ( Glucose Meter ) لگا ہو تو غسل کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ذیابیطس کے مریض کے لئے خون میں موجود گلوکوز کی مقدار پر نظر رکھنا نہایت اہم ہے۔گلوکوز کی مانیٹرنگ کے لئےعام طور پر گلوکوزمیٹر استعمال کیا جاتا ہے۔جس میں ایک ٹیسٹ سٹرپ لگا ئی جاتی ہے اور اس پر خون کا قطرہ گرا کر مشین کے ذریعے گلوکوزکا لیول چیک کر لیا جاتاہے۔ آج کل ایک جدید طریقہ آیا ہے۔وہ یہ کہ ”سی جی ایم (Continuous Glucose Monitoring)“ ایک آلہ ہے، جس کی مدد سے گلوکوز کی مستقل مانیٹرنگ ممکن ہے۔ یہ آلہ جسم پر عام طورپہ کہنی سے اوپر بازو کی سطح پر چپکا دیا جاتا ہے۔یہ آلہ ایک باریک سے سینسر کی مدد سے گلوکوز کا لیول چیک کرتا ہےاور وائرلیس ٹیکنالوجی کے ذریعے ریزلٹ ایک میٹر یا موبائل وغیرہ پر شو کر دیتا ہے۔ ہر ایک منٹ میں یا چند منٹ بعد یہ گلوکوز کا لیول چیک کرتا رہتا ہے،اور بتاتا رہتا ہے کہ گلوکوز لیول اوپر کو جا رہا ہے یا نیچے کو آرہا ہےاور اگلے بیس منٹ یا آدھے گھنٹے بعد کی کیفیت کا اندازہ بھی بتا دیتا ہے۔یہ آلہ ان لوگوں کے لیے بہترین ہے جن کو دن میں چھ سے آٹھ مرتبہ گلوکوز چیک کرنا پڑتا ہے۔اس میں الارم بھی سیٹ کر سکتے ہیں ، جو خون میں شوگر کے نہایت کم یا زیادہ ہو جانے پر مریض کو خبردار کرتا ہے۔ اس طرح ان مریضوں کی جان بچا ئی جا سکتی ہے ، جن کو سوتے ہوئے ہائپوگلائسیمیا (Hypoglycemia) ہو جائے ، کیونکہ یہ ایک خطرناک بات ہے جس سے مریض کی موت تک واقع ہو سکتی ہے۔ سی جی ایم کو دن میں دو مرتبہ گلوکوزمیٹر سے خون میں گلوکوز چیک کر کے برابر (Calibrate) کرنا ضروری ہے تاکہ بالکل صحیح نمبر معلوم ہو سکیں ، کیونکہ اس سے حاصل ہونے والا رزلٹ گلو کوز میٹر سے کم درجے کا ہوتا ہے ، البتہ بعض نئے سی جی ایم کو اس طرح برابر کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ جب یہ سینسر جسم پر لگا ہو تو جسم پر پانی بہاسکتے ہیں ، لیکن جسم کے جتنےحصے پر یہ سینسر لگا ہے اتنے حصے کی جلد تک پانی نہیں پہنچ سکتا ، کیونکہ یہ جسم کے ساتھ مضبوطی سے چپکا ہوتا ہے۔اس کو اتارنے میں کوئی حرج یا مشقت کا سامنا نہیں ہوتا یعنی بآسانی اسے اتارا جا سکتا ہے ، لیکن اترنے کے بعد یہ دوبارہ استعمال نہیں کیا جا سکتا۔اور اس کی قیمت بھی کافی زیادہ ہوتی ہے تقریبا بیس ہزار کے قریب اور عام طور پر اسے دس بارہ دن تک یا بعض کو چودہ دن تک نہیں اتاراجاتا۔ اس تفصیل کے بعد سوال یہ ہے کہ کیا اس سینسر کو استعمال کر سکتے ہیں ؟ اگر کر سکتے ہیں ، تو غسل فرض ہونے کی صورت میں کیا اسے اتارے بغیر غسل کا فرض ادا ہوجائے گا؟
ہینڈ رائٹنگ(Hand writing) والی کمپنی (company) کے ذریعے ارننگ کرنے کا حکم
سوال: آج کل ورک فرام ہوم(Work from home) کی مختلف صورتیں رائج ہیں،جن میں انسان گھر بیٹھے ارننگ (Earning)یعنی کمائی کر سکتا ہے۔اس کی ایک صورت(Hand writing)یعنی ہاتھ سے مختلف تحریریں لکھنے کی بھی ہے،جس کا مکمل طریقہ کار درج ذیل ہے: کمپنی(Company)نےمختلف(Packages)متعارف کروا رکھے ہیں،کمپنی کا ممبر (Member) بننے کے لیے ان میں سےایک پیکج (Package)لازمی طور پر (buy)یعنی خریدنا پڑتا ہے،اگرپانچ سو500والا پیکج خریدیں گے،تو اس کی بنیاد پہ روزانہ پچاس 50روپے اور اگر ہزار 1000والا خریدیں گے،تو روزانہ سو100روپے کما سکیں گے ۔یونہی پیکج جتنا مہنگا ہوگا ،اس حساب سے آمدن بھی بڑھتی چلی جائے گی اور ایک پیکج کی مدت تیس30 دن ہوتی ہے،یعنی ایک پیکج خریدنے کے بعد اس کی بنیاد پہ تیس30دن تک ارننگ کرسکتے ہیں، اس کے بعد دوبارہ کوئی پیکج خریدنا ہوگا۔بعض کمپنیاں اسے پیکج کی خریداری کا نام دیتی ہیں اور بعض رجسٹریشن فیس کا،لیکن یاد رہے کہ اس طرح پیکج کی خریداری یا رجسٹریشن فیس کے بدلے میں کسٹمر(Customer)کو کمپنی کی جانب سے کچھ بھی نہیں ملتا،بس اتنا فائدہ ہوتا ہے کہ وہ کمپنی کا(Member)بن جاتا ہےاور کمپنی سے کام لے کر اسے کرنے کا اہل ہو جاتا ہے۔ اور کام یہ ہوتا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پہ بذریعہ واٹس ایپ (WhatsApp) کچھ کمپیوٹرائز (Computerize) نوٹس(Notes)سینڈ (Send)کیے جاتے ہیں،جنہیں ایک رجسٹر (Register)پر ہاتھ سے لکھنا ہوتا ہے اور ان کی تصاویر بذریعہ واٹس ایپ ہی واپس بھیجنی ہوتی ہیں،جس کی بنیاد پہ اجرت اکاؤنٹ(Account)میں آجاتی ہے ۔ پھر ارننگ کے لیے کام اور اس کی اجرت دینے کے حوالےسے مختلف کمپنیوں کا اپنا اپنا طریقہ اور اصول ہیں،مثلاً: بعض کی طرف سے یہ شرط ہوتی ہے کہ پیکج کی خریداری/رجسٹریشن کے باوجودمخصوص تعداد میں لوگوں کو کمپنی جوائن (Join)کروانے کے بعد کام ملے گا،اس سے پہلے ارننگ کی کوئی صورت نہیں،بعض کی طرف سے کام تو مل جاتا،لیکن کام کمپلیٹ(Complete) کر لینے کے باجود اجرت تب ملے گی،جب مختلف افراد کو جوائن کروالیں گے ،البتہ بعض کمپنیز کی جانب سے نئے ممبر(Members) بنانے کی شرط نہیں ہوتی،بس کام پورا کر کے اس کی اجرت لے سکتے ہیں۔اب پوچھنا یہ ہے کہ اس طرح کی کمپنیز (Companies)جوائن کر کے ارننگ کرنا شرعاً درست ہے یا نہیں؟