
مسجد سے متصل راستے میں واٹر فلٹر پلانٹ لگانا مسجد کی بجلی استعمال کرنا کیسا؟
جواب: سرکاری نل سے آنے والا پانی اگر مسجد کی ٹنکی میں آچکا، تو مسجد کی ملک ہوگیا اسے اب گھریلو استعمال میں لانا جائز نہیں۔ (فتاویٰ خلیلیہ، جلد 3، صفحہ 538، ...
یورپ میں ہیلتھ انشورنس کرانا کیسا ہے ؟
سوال: یورپ میں رہتے ہوئے ہیلتھ انشورنس کروا سکتے ہیں یا نہیں ؟ چاہے مریض مستقل طور پر بیمار ہو یا فی الحال کوئی بیماری وغیرہ ہو ، جو ٹھیک ہو سکتی ہو ۔ بڑی عمر کے مسلمان جن کو شوگر ، بلڈ پریشر کا مسئلہ ہوتا ہے ، وہ ڈاکٹر کو چیک کروا کر دوائی وغیرہ لیتے رہیں گے ، تو ٹھیک رہیں گے ، دوائی چھوڑیں گے ، تو مسئلہ زیادہ بن جائے گا ، اس لیے انہیں کئی بار ڈاکٹر کو چیک کروانا پڑتا ہے۔ سرکاری ہسپتالوں میں انتظار کر کر کے باری ہی نہیں آتی اور پرائیویٹ ہاسپٹل میں اگر انشورنس نہ کروائیں ، تو وہ علاج بہت مہنگا ہوتا ہے۔ ڈاکٹر صرف ایک بار چیک اپ کی فیس پاکستانی 30 ہزار سے زیادہ لے لیتا ہے ، ٹیسٹ وغیرہ یا میڈیسن علیحدہ ہوتی ہیں ۔ انشورنس سے علاج سستا ہو جائے گا ، تو کیا اس صورت میں ہیلتھ انشورنس کروا سکتے ہیں؟
رشوت دینے والی کمپنی میں ملازمت کرنے کا حکم
سوال: زید ایک ایسی کمپنی میں ملازمت کرتا ہے جس کے مالکان رشوت دے کر سرکاری ہسپتال کے لیے مختلف آئٹمز (مثلاً بیڈ شیٹ، جنرل یا سرجیکل پروڈکٹس وغیرہ ) کا آرڈر وصول کرتے ہیں۔ کمپنی جب ہسپتال سے آرڈر وصول کرلیتی ہے تو زید مارکیٹ میں جاکر کم سے کم ریٹ میں وہ مطلوبہ سامان خرید کر ہسپتال پہنچادیتا ہے اور کمپنی سے اپنی طے شدہ اجرت وصول کرتا ہے۔ باقی کمپنی کے رشوت کے معاملات میں زید کا کسی قسم کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ اس ساری صورتحال میں زید کا اُس کمپنی میں ملازمت کرنا کیسا؟
مدرسے کے عمومی چندے سے چھت پر استاذ کے لیے رہائش بنا سکتے ہیں ؟
جواب: سرکاری ہے۔‘‘ تو اس کے جواب میں آپ نے ارشاد فرمایا: ”ہاں اسی مسجد کے امام صاحب کا رہائشی مکان بنا سکتے ہیں،کیونکہ تکمیلِ تعمیر کے بعد ضروریات م...
مسجد سے پانی بھر کر لے جانا یا اپنا سامان مسجد کے پانی سے دھونا
جواب: سرکاری نل سے آنے والا پانی اگر مسجد کی ٹنکی میں آچکا تو مسجد کی ملک ہوگیا اسے اب گھریلو استعمال میں لانا، جائز نہیں۔“(فتاویٰ خلیلیہ، جلد3، صفحہ538، ضی...
رشوت دے کر نوکری حاصل کرنے اور اس کی اجرت کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص نے سرکاری ملازمت 12 لاکھ روپے میں خریدی اور اس کو پتہ نہیں تھا کہ یہ نوکری اس کا حق ہے یا نہیں، کیونکہ ملک میں اس نوکری کے حق دار اور غیر حق دار معلوم نہیں۔ اب اس شخص کے لیے وہ نوکری کرنا شرعاً جائز ہوگا یا نہیں؟ جبکہ وہ اپنی ڈیوٹی صحیح طور پر کررہا ہو اور اس سے ملنے والی اجرت حلال ہوگی؟