
کیا زکوٰۃ میں حاصل شدہ رقم پر بھی زکوٰۃ فرض ہوسکتی ہے؟
جواب: قرض اور حاجت اصلیہ سے فارغ ہو کر نصاب کے برابر پہنچتی ہے ، تو نصاب کا ہجری سال مکمل ہونے پر اس رقم کی زکوٰۃ نکالنا بلا شبہ زید پر فرض ہوگا۔ کہ زید کا ...
قسطوں پر خریدے گئے پلاٹ کے مہنگا ہوجانے کی صورت میں زکوٰۃ کا حکم
جواب: قرض اور حاجاتِ اصلیہ (ضرورت کی چیزوں مثلاً رہنے کا مکان،پہننے کے کپڑے وغیرہ)کو نکالنے کے بعد وہ مالکِ نصاب بنتا ہواورزکوٰۃ کی ادائیگی میں قیمتِ خرید ...
حج کے لیے جمع شدہ رقم پر زکوٰۃ کا حکم؟
جواب: قرض اور حاجت اصلیہ سے فارغ ہو کر رقم نصاب کے برابر پہنچے، تو پوچھی گئی صورت میں اس پر زکوۃ نکالنا فرض ہوگا۔ جیساکہ فتاوی عالمگیری میں ہے:”تجب الزکاۃ ...
گھروں میں کام کرنے والی خواتین کو زکوۃ دینا کیسا ؟
جواب: قرضا تجزيه في الأصح “ ترجمہ : زکوٰۃ میں نام لینے کا اعتبار نہیں ، لہٰذا اگر کسی نے گفٹ یا قرض کہہ کر زکوٰۃ دی ، تو اصح قول کے مطابق زکوٰۃ ادا ہوجائے گ...
نیک و جائز کام کے لئے جمع کی گئی رقم پر زکوٰۃ کاحکم
جواب: قرض اور حاجت اصلیہ سے فارغ ہو کر وہ جمع شدہ رقم تنہا یا دیگر اموالِ زکوٰۃ کے ساتھ مل کر نصاب کے برابر پہنچے، تو دیگر شرائط کی موجودگی میں اس پر بھی ...
نصاب پر سال مکمل ہونے سے پہلے مقروض ہو گئے ،تو زکوٰۃ کب لازم ہو گی؟
سوال: زیدصاحبِ نصاب ہے اوراس کی زکوۃ کا سال یکم رجب سے شروع ہوتا ہے اور اس کے پاس 10 لاکھ روپے ہیں۔ شوال میں زید 12 لاکھ کے ادھار پر گاڑی خرید لیتا ہے یعنی جتنی اس کے پاس رقم ہے، اس سے زیادہ اس پر قرض آجاتا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا زید کا پہلے سے جو زکوۃ کا سال چل رہا ہے، وہ جاری رہے گا یا وہ اس قرض کی وجہ سے ختم ہوگیا؟اور اب زید پر زکوۃ کب فرض ہوگی؟
مرحوم کا قرض اتار نے سے متعلق تفصیلی فتویٰ
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ والد کے انتقال کے بعد قرض کی ادائیگی کیسے کریں، جبکہ یہ معلوم ہو کہ والد نے قرض لیا ہے اور رقم بھی معلوم ہے،مگر قرض خواہوں کا علم نہ ہو؟ نامعلوم شخص کے قرض کا حکم یہ ہوتا ہے کہ بعد تتبع و تلاش بنیتِ ثواب صدقہ کردیا جائے،مگر میت کا ترکہ تو ورثاکا حق ہے، اِس میں یہ صورت اختیار کی جاسکتی ہے یا نہیں؟نیز قبل از ادائے قرض وراثت کیسے تقسیم کریں؟
قرض معاف کر دیا، تو اس کی زکوۃ ادا کرنی ہوگی ؟
سوال: زید نے2017میں بکراورخالد کو3سال کے لیےایک ایک لاکھ روپیہ قرض دیا تھا۔تین سال گزر گئے ،مگر وہ دونوں مالی اسباب نہ ہونے کے سبب قرض ادا نہیں کرسکے۔ اس کو اب 6 سال کا عرصہ گزر چکا ہے۔بکراب بھی قرض ادا کرنے پر قادر نہیں اوربکر شرعی فقیر ہے،جبکہ خالدادائیگی کی قدرت رکھتا ہےاورغنی بھی ہے،لیکن زید نے دونوں کو قرض معاف کردیا ہے،بکر کواس کی ناداری کے سبب اور خالد کو اس سبب کہ خالد اس کا بہنوئی ہے۔زید نے6 سالوں میں ان دو لاکھ روپے کی زکوۃ بھی نہیں نکالی۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ آیا زید پر اس رقم کی گزشتہ 6 سالوں کی زکوۃ ادا کرنا لازم ہے؟اگر لازم ہے،تو پچھلے سالوں کی زکوۃ نکالنے کا طریقہ کار کیا ہوگا؟واضح رہے کہ زیدکئی سالوں سےصاحبِ نصاب ہے اورہر سال زکوۃ نکالتا رہتا ہے۔
ایک کرنسی قرض دے کر دوسری کرنسی میں مطالبہ کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میں چند سال قبل جب سعودیہ میں تھا، تو کسی رشتہ دار نے ایک لاکھ روپے قرض مانگا، اس وقت میں نےوہاں ایجنسی کے ذریعے 2500 سعودی ریال کنورٹ کروا کر اسے ایک لاکھ روپے بھیجے تھے اور ہمارے درمیان وعدہ ہوا تھا کہ دس سال بعد قرض واپس ہوگا، اب تقریباً سات سال گزر چکے ہیں اور حالیہ ریٹ کے مطابق 2500 ریال کی رقم دو لاکھ کے قریب بن رہی ہے۔ اب مجھے اچانک رقم کی ضرورت پیش آ گئی ہے، تو اس میں ایک تو یہ پوچھنا ہے کہ مقروض پر کتنی رقم واپس کرنا ضروری ہے، 2500 ریال یا پھر ایک لاکھ روپے پاکستانی؟ نیز معاہدہ کا عرصہ پورا ہونے سے پہلے قرض کی واپسی کا مطالبہ جائز ہے؟رشتہ دار کا کہنا ہے کہ حالات کی وجہ سے ابھی رقم واپس کرنا مشکل ہے اور جب کروں گا، تو ایک لاکھ ہی واپس کروں گا، کیونکہ آپ نے مجھے ایک لاکھ روپے ہی دئیے تھے۔
جس کا پتہ ہو کہ قرض کے ساتھ کچھ زیادہ واپس کرتا ہے، اس کو قرض دینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ کسی ایسے شخص کو قرض دینا جس کی عادت ہے کہ وہ قرض واپس کرتے وقت اپنی طرف سےاضافی رقم دیتا ہے، یعنی سود پر قرض نہیں لیتا لیکن جب بھی کسی سے قرض لیتا ہے واپسی پر اضافی رقم اپنی خوشی سے دیتا ہے تو کیا ایسے شخص کو قرض دینا اور واپسی پر اضافی رقم لینا گناہ ہوگا؟ کیونکہ اسے دینے والا جانتا ہے کہ وہ اضافی رقم دے گا۔