Naik Kam Ke Liye Jama Ki Gai Raqam Par Zakat Ka Hukum

نیک و جائز کام کے لئے جمع کی گئی رقم پر زکوٰۃ کاحکم

مجیب:مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-3441

تاریخ اجراء:07رجب المرجّب1446ھ/08جنوری2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر ہم نے کسی نیک و جائز کام کے لیے رقم جوڑ کر رکھی ہوئی ہو، تو کیا  اس رقم  کی زکوٰۃ ہم پر لازم ہو گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر قرض اور حاجت اصلیہ سے فارغ ہو کر وہ جمع شدہ  رقم تنہا یا دیگر اموالِ زکوٰۃ کے ساتھ مل کر  نصاب کے برابر پہنچے، تو دیگر شرائط کی موجودگی میں اس پر بھی   زکوٰۃ فرض  ہوگی۔

   فتاوی عالمگیری میں ہے:”تجب الزکاۃ عند تمام الحول الاول کذا فی فتح القدیر وھکذا فی الکافی وکل دین لا مطالب لہ من جھۃ العباد کدیون اللہ تعالی من النذور والکفارات وصدقۃ الفطر ووجوب الحج لا یمنع“ ترجمہ: زکوۃ سال پورا گزرنے پر واجب ہوجاتی ہے،فتح القدیراورکافی میں یونہی لکھا ہےاورہر وہ دین جس کا مطالبہ لوگوں کی طرف سے نہ ہو، جیسے اللہ عزوجل کے دین مثلاً نذور،کفّارے، صدقہ فطر، حج کالازم ہونا یہ تمام چیزیں زکوٰۃ کے لیےمانع نہیں۔(الفتاوی الھندیۃ،جلد1،صفحہ173،مطبوعہ پشاور)

   فتاوی شامی میں ہے:”اذا امسكه لينفق منه كل ما يحتاجه فحال الحول وقد بقی معه منه نصاب فانه يزكی ذلك الباقی وان كان قصده الانفاق منه ايضا فی المستقبل لعدم استحقاق صرفه الى حوائجه الاصلية وقت حولان الحول“ ترجمہ : حاجت اصلیہ میں خرچ کرنے کے لیےرقم رکھی، پھر سال پورا ہوگیا، مگر اب بھی رقم بقدرِ نصاب باقی تھی تو باقی کی زکوٰۃ نکالنی ہوگی، اگرچہ اسی نیت سے رکھے ہیں کہ آئندہ حاجت اصلیہ ہی میں صرف ہوں گے،کیونکہ فی الحال سال پورا ہونے پران کا حاجتِ اصلیہ میں خرچ کرنے کا استحقاق ثابت نہیں ہوا۔(ردّ المحتارمع الدرالمختار،جلد3،صفحہ218،مطبوعہ کوئٹہ)

   صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں:”حاجت اصلیہ میں خرچ کرنے کے روپے رکھے ہیں، تو سال میں جو کچھ خرچ کیا،کیااور جو باقی رہےو اگر بقدرِ نصاب ہیں، تو ان کی زکوٰۃ واجب ہے، اگرچہ اسی نیت سے رکھے ہیں کہ آئندہ حاجت اصلیہ ہی میں صرف ہوں گے اور اگر سال تمام کے وقت حاجت اصلیہ میں خرچ کرنے کی ضرورت ہے ،تو زکوٰۃ واجب نہیں۔“(بھار شریعت،جلد1،حصہ5،صفحہ881،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

 

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم