Zakat Ki Raqam Ka Heela Kar Ke Tax mein Dena Kaisa?

زکوۃ کی رقم کا حیلہ کرکے ٹیکس میں دینا کیسا؟

مجیب:مفتی محمد قاسم عطاری

فتویٰ نمبر:Pin-4840

تاریخ اجراء:03 محرم الحرام  1438 ھ/05 اکتوبر  2016 ء

دار الافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک شخص کو پراپرٹی ٹیکس بہت زیادہ آیا ہے، کیا وہ اپنی زکوۃ کی رقم کا حیلہ کروا کر ٹیکس میں وہ رقم دے سکتا ہے یا نہیں؟

سائل: محمد فراز (باغ، کشمیر)

 

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

       صورت مسئولہ میں پراپرٹی ٹیکس ادا کرنے کے لئے اپنی زکوۃ کی رقم کا حیلہ کرنے کی ہر گز اجازت نہیں بلکہ ایسا کرنا حرام و گناہ ہے، کہ یہ مقاصد شرع کے خلاف اور وجوب زکوٰ ۃ کی حکمتوں کے بطلان کا سبب ہے، لہذا اس کی اجازت نہیں۔

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم