
امام سے پہلے سلام پھیر کر دوبارہ امام کے ساتھ سلام پھیرنے پر نماز کا حکم
سوال: جماعت میں شروع سے شامل مقتدی اگر بھولے سے امام کے سلام پھیرنے سے پہلے ہی ایک طرف سلام پھیرے، پھر یاد آنے پر فوراً لوٹ آئے اور امام کے ساتھ سلام پھیر کر نماز مکمل کرے، تو اُس کی نماز کا کیا حکم ہوگا؟
امام کے ساتھ ایک مقتدی ہو ، تو نیا آنے والا شخص جماعت میں کیسے شامل ہو؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اِس مسئلے کے بارے میں کہ امام اور ایک مقتدی جماعت قائم کر چکے تھے، مزیدایک نمازی آیا، تو اب کیا امام آگے بڑھ کر ایک صف کا فاصلہ قائم کرے گا یا جوایک مقتدی پہلے سے کھڑا تھا، وہ ایک صف پیچھے آئے گا اور یہ دونوں پیچھے صف بنائیں گے، کیا صورت اختیار کی جائے؟
نمازِ جنازہ میں سلام پھیرنے اور ہاتھ چھوڑنے کا درست طریقہ
جواب: امامِ اہلسنّت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ (سالِ وفات:1340ھ/1921ء) سے سوال ہو اکہ نمازِ جنازہ میں سلام ہاتھ چھوڑنے کے بعد پھیرنا چ...
مقتدی کے تشہد مکمل کرنے سے پہلے امام کھڑا ہو جائے یا سلام پھیر دے، تو کیا حکم ہے ؟
سوال: امام اگر قعدہ اولی میں مقتدی کے تشہد مکمل پڑھنے سے پہلے کھڑا ہوجائے یا قعدہ اخیرہ میں مقتدی کے تشہد مکمل پڑھنے سے پہلے سلام پھیردے ،تو دونوں صورتوں میں مقتدی پر تشہد مکمل پڑھنا لازم ہے یا مکمل کیے بغیر فوراً امام کی اتباع کرناضروری ہے ؟
مقتدی کے دعائے قنوت مکمل پڑھنے سے پہلے امام رکوع میں چلا جائے تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ رمضان المبارك میں تراویح کے بعد وتر کی جماعت کروائی جاتی ہے۔ امام کے ساتھ وتر کی ادائیگی میں بعض اوقات دعائے قنوت ابھی مکمل نہیں پڑھی ہوتی کہ امام صاحب رکوع میں چلے جاتے ہیں، ایسے میں مقتدی کیلئے کیا حکم ہے؟ کیامقتدی بقیہ دعائے قنوت چھوڑ کر امام کے ساتھ رکوع کرلے،یا پھر تشہد کی طرح دعائے قنوت پوری پڑھے اور پھر رکوع میں جائے؟ کیونکہ دعائے قنوت بھی تشہد کی طرح واجب ہے۔ رہنمائی فرمادیں۔
واجب الاعادہ نماز کی جماعت میں نئے مقتدی شامل ہوسکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ امام صاحب نمازِ فجر پڑھا رہے تھے، دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہوئے، تو سورت فاتحہ پڑھنا بھول گئے اورفاتحہ کے علاوہ قراءت شروع کر دی، انہیں سورت فاتحہ یاد نہیں آئی اور کسی مقتدی نے بتایا بھی نہیں حتی کہ انہوں نے یوں ہی رکوع و سجود کر کےسجدہ سہو کئے بغیر نماز مکمل کر لی، بعد میں انہیں بتایا گیا کہ سورت فاتحہ نہیں پڑھی گئی، تو انہوں نے نمازیوں کو کہا کہ نماز دوبارہ پڑھی جائے گی، توامام صاحب نے دوبارہ جماعت کروائی، بعض ایسے افراد بھی تھے، جو پہلے والی جماعت میں شریک نہیں ہو سکے تھے، لیکن وہ دوسری جماعت میں شریک ہوئے اور اپنی فرض نماز ادا کی۔ اس حوالے سے ارشاد فرما دیجئے کہ اُن مقتدیوں کی نماز کا کیا حکم ہو گا؟
مسافر امام کے پیچھے مقیم مقتدی اور مسبوق باقی رکعتوں میں سورہ پڑھے گا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر مسافر امام کے پیچھے مقیم مقتدی نے نماز عصر ادا کی تو مسافر امام کی نماز کے ختم ہونے کے بعد مقتدی اپنی بقیہ دو رکعت میں سورہ فاتحہ پڑھے گا یا نہیں؟ مسافر امام کے پیچھے مقیم مسبوق اپنی نماز کس طرح مکمل کرے گا؟
مقتدی نے بھول کر امام سے پہلے سلام پھیردیا تو؟
سوال: جماعت میں شروع سے شامل مقتدی اگر بھولے سے امام کے سلام پھیرنے سے پہلے ہی ایک طرف سلام پھیرے، پھر یاد آنے پر فوراً لوٹ آئے اور امام کے ساتھ سلام پھیر کر نماز مکمل کرے، تو اس صورت میں اُس کی نماز کا کیا حکم ہوگا؟
سلام کرتے وقت صرف "سلام " کہنا
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ کیا سلام کرتے وقت صرف لفظ سلام کہہ سکتے ہیں ؟
شرعی مسافر نے نماز میں قصر نہیں کی، تو نماز کی مختلف صورتوں کے احکام
جواب: پہلے یاد آ گیا، تو لوٹ آئے اور سجدۂ سہو کر کے نماز مکمل کرے ۔ اور اگر جان بوجھ کر تیسری کے لیے کھڑا ہوا، تو اس پر بھی لازم ہے کہ واپس آئے اور نم...