
جس جگہ میوزک چلتا ہو، وہاں نوکری کرنا یا ایسی گاڑی میں سفر کرنا کیسا ؟
جواب: موبائل وغیرہ پرلگائے ہوتاہے،اب اگراس کی وجہ سے گاڑیوں میں سفر،دُکانوں اورشاپنگ مالزوغیرہ سے خریداری اور وہاں نوکری وملازمت اورگلیوں اورسٹرکوں پرنکلنے ...
بے جان چیزوں کو نظرِ بد لگنا اوراس کاعلاج
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا چیزوں کو بھی نظر بد لگ جاتی ہے؟ اور کسی چیز مثلا ً موبائل، پنکھا وغیرہ اشیاء کو نظرِ بد لگ جائے تو کیا کرنا چاہئے؟ اس حوالے سے رہنمائی فرمائیں۔
سی جی ایم سینسر ( Glucose Meter ) لگا ہو تو غسل کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ذیابیطس کے مریض کے لئے خون میں موجود گلوکوز کی مقدار پر نظر رکھنا نہایت اہم ہے۔گلوکوز کی مانیٹرنگ کے لئےعام طور پر گلوکوزمیٹر استعمال کیا جاتا ہے۔جس میں ایک ٹیسٹ سٹرپ لگا ئی جاتی ہے اور اس پر خون کا قطرہ گرا کر مشین کے ذریعے گلوکوزکا لیول چیک کر لیا جاتاہے۔ آج کل ایک جدید طریقہ آیا ہے۔وہ یہ کہ ”سی جی ایم (Continuous Glucose Monitoring)“ ایک آلہ ہے، جس کی مدد سے گلوکوز کی مستقل مانیٹرنگ ممکن ہے۔ یہ آلہ جسم پر عام طورپہ کہنی سے اوپر بازو کی سطح پر چپکا دیا جاتا ہے۔یہ آلہ ایک باریک سے سینسر کی مدد سے گلوکوز کا لیول چیک کرتا ہےاور وائرلیس ٹیکنالوجی کے ذریعے ریزلٹ ایک میٹر یا موبائل وغیرہ پر شو کر دیتا ہے۔ ہر ایک منٹ میں یا چند منٹ بعد یہ گلوکوز کا لیول چیک کرتا رہتا ہے،اور بتاتا رہتا ہے کہ گلوکوز لیول اوپر کو جا رہا ہے یا نیچے کو آرہا ہےاور اگلے بیس منٹ یا آدھے گھنٹے بعد کی کیفیت کا اندازہ بھی بتا دیتا ہے۔یہ آلہ ان لوگوں کے لیے بہترین ہے جن کو دن میں چھ سے آٹھ مرتبہ گلوکوز چیک کرنا پڑتا ہے۔اس میں الارم بھی سیٹ کر سکتے ہیں ، جو خون میں شوگر کے نہایت کم یا زیادہ ہو جانے پر مریض کو خبردار کرتا ہے۔ اس طرح ان مریضوں کی جان بچا ئی جا سکتی ہے ، جن کو سوتے ہوئے ہائپوگلائسیمیا (Hypoglycemia) ہو جائے ، کیونکہ یہ ایک خطرناک بات ہے جس سے مریض کی موت تک واقع ہو سکتی ہے۔ سی جی ایم کو دن میں دو مرتبہ گلوکوزمیٹر سے خون میں گلوکوز چیک کر کے برابر (Calibrate) کرنا ضروری ہے تاکہ بالکل صحیح نمبر معلوم ہو سکیں ، کیونکہ اس سے حاصل ہونے والا رزلٹ گلو کوز میٹر سے کم درجے کا ہوتا ہے ، البتہ بعض نئے سی جی ایم کو اس طرح برابر کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ جب یہ سینسر جسم پر لگا ہو تو جسم پر پانی بہاسکتے ہیں ، لیکن جسم کے جتنےحصے پر یہ سینسر لگا ہے اتنے حصے کی جلد تک پانی نہیں پہنچ سکتا ، کیونکہ یہ جسم کے ساتھ مضبوطی سے چپکا ہوتا ہے۔اس کو اتارنے میں کوئی حرج یا مشقت کا سامنا نہیں ہوتا یعنی بآسانی اسے اتارا جا سکتا ہے ، لیکن اترنے کے بعد یہ دوبارہ استعمال نہیں کیا جا سکتا۔اور اس کی قیمت بھی کافی زیادہ ہوتی ہے تقریبا بیس ہزار کے قریب اور عام طور پر اسے دس بارہ دن تک یا بعض کو چودہ دن تک نہیں اتاراجاتا۔ اس تفصیل کے بعد سوال یہ ہے کہ کیا اس سینسر کو استعمال کر سکتے ہیں ؟ اگر کر سکتے ہیں ، تو غسل فرض ہونے کی صورت میں کیا اسے اتارے بغیر غسل کا فرض ادا ہوجائے گا؟
قربانی کرنے کی بجائے کسی غریب کی مدد کرنا بہتر نہیں؟ ایک اعتراض کا جواب
جواب: موبائل، قیمتی گاڑیاں، پرتعیش بنگلے، شادیوں پر لاکھوں روپے کا خرچ ، فیشن، برانڈڈ اشیاء، ہوٹلنگ، سیاحتی ٹرپ اور دیگر کئی غیر ضروری اخراجات عام ہیں، جن پ...
دوران نماز موبائل بج رہا ہو، تو بند کرنے کے لیے نماز توڑ نے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر باجماعت نماز کے دوران کسی نمازی کا موبائل بجنے لگے، جس سے مقتدیوں اور امام کی نماز میں خلل آرہا ہو، اور موبائل کو عمل کثیر کے بغیر بند کرنا بھی ممکن نہ ہو، تو اب ایسی صورت میں کیا حکم ہوگا؟
نیا موبائل ڈبہ کھل جانے کے بعد کم قیمت میں بیچنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہم ڈبہ پیک نیا موبائل لے کر رقم کی ادائیگی بھی کر دیتے ہیں مگرڈبہ کھولنے کے بعد موبال پسند نہیں آتا تو دوکاندار سے واپس کرنے کا کہتے ہیں تو وہ ہزار، دو ہزار بلکہ بعض اوقات اس سے بھی زیادہ رقم کم کر کےواپس کرتا ہے جس سے خریدار کو نقصان ہوتا ہے، ایسی صورت میں کیا کرنا چاہیے ؟ کیا یہ صورت سود میں داخل ہے ؟
قسط وقت پر ادا نہ کرنے کی وجہ سے دکان واپس لینا یا قسطوں کے ساتھ کرایہ لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دکانوں کی خریدو فروخت میں بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مثلا :ً زید نےکسی کو موبائل مارکیٹ یا دوسری کسی مارکیٹ میں اپنی دکان70 لاکھ روپے میں بیچ دی اور یہ طے پایا کہ خریدار اس رقم کی ادائیگی 6 ماہ میں کرے گا ،اس طرح دکان خریدنے والے کو وہ دکان دے دی جاتی ہے اور وہ اس میں اپنا کام کرنا شروع کردیتا ہے یا آگے کسی کو کرایہ پر دے دیتا ہے اور ہر ماہ زید کو دکان کی قیمت کی ادائیگی بھی کرتا رہتا ہے ،اگر خریدار وقت پر مقررہ رقم کی ادائیگی کردے تو ٹھیک ،ورنہ اگر وہ مقررہ وقت میں رقم مکمل ادا نہ کرے،تو زید اس سے یہ معاہدہ کرتا ہے کہ میں آپ کو مزید تین ماہ کی مہلت دے رہا ہوں ،لیکن اس میں یہ شرط ہوگی کہ اس دوران مجھے اس دکان کا رائج کرایہ دیتے رہنا ، اب یہ کرایہ بھی ایسی مارکیٹوں میں کوئی معمولی نہیں ہوتا ،بلکہ 50 ہزار سے لاکھ بلکہ اچھی لوکیشن پر اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے،چنانچہ وہ خریدار بقیہ قسطوں کی ادائیگی کے ساتھ ان تین مہینوں کا کرایہ بھی دیتا ہے،کیونکہ اگر وہ کرایہ والے معاہدہ پر راضی نہ ہو تو دکان اس سے واپس لے لی جاتی ہے اور خریدار نے قسطوں میں جتنی رقم ادا کی ہوتی ہے ،اس میں سے چند فیصد کٹوتی کرکے اس کو دے دی جاتی ہے یا پھر اس کو کہا جاتا ہے کہ آپ نے ان گزشتہ مہینوں میں اس دکان کو کرائے پر دے کر جتنا بھی کرایہ حاصل کیا ہے اگر وہ سب ہمیں دے دو ،تو آپ کو اد ا شدہ قسطوں کی رقم مکمل واپس کردی جائے گی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا قسطیں وقت پر ادا نہ کرنے کے سبب خریدار سے دکان کو واپس لینا اور اس کی ادا شدہ رقم بھی پوری واپس نہ کرنا یا اس کا حاصل شدہ کرایہ اس سے لے لینا شرعاً جائز ہے ؟اسی طرح مزید مہلت دینے کی صورت میں قسطوں کے ساتھ ساتھ کرایہ لینا کیسا ؟
موبائل میں قراٰنی ایپلی کیشن یا جیبی سائز قراٰنِ پاک واش روم لے جانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ موبائل میں ایپلی کیشن (Application) کی صورت میں قراٰن ہو تو کیا موبائل لے کر واش روم میں جا سکتے ہیں؟ چھوٹے سائز کا قراٰن شریف جیب میں ہو تو اس حالت میں کیا واش روم میں جاسکتے ہیں؟ سائل:محمد عبداللہ،قاری ماہنامہ فیضانِ مدینہ
موبائل میں قرآن پاک کی ایپلیکیشن رکھنا
سوال: موبائل میں قرآن پاک کی ایپلیکیشن رکھنا کیسا ہے؟کیونکہ کبھی موبائل زمین پر رکھ دیتے ہیں اور کبھی واش روم میں لے جاتے ہیں۔
مالک کے کہنے پر گاہک سے جھوٹ بولنا کیسا ؟
سوال: میں کسی کے پاس موبائل بنانے کا کام کر تا ہوں، اب کوئی گاہک خراب موبائل لاتا ہے،تو مالک کہتا ہے کہ اس کو کہو کہ دو دن میں آپ کا موبائل بن جائے گاجبکہ موبائل کی خرابی کے پیشِ نظر ہمیں اچھی طرح معلوم ہوتا ہے کہ یہ موبائل نہیں بن سکتا۔اس صورت میں مالک کے کہنے پرمیرا گاہک کو جھوٹ بولنے کا کیا حکم ہے؟