
مسجد کے چندے سے تراویح پڑھانے کی اجرت دینا کیسا ؟
جواب: کنزالدقائق ، مواہب الرحمٰن کے متون اورکثیر کتب میں تعلیم قرآن کے استثناء پر اقتصار کیا ہے اور مختصر الوقایہ میں اور الاصلاح کے متن میں تعلیم فقہ کا اض...
کان کٹے جانور کی قربانی کا شرعی حکم
جواب: کن کان کی تہائی سے زیادہ نہیں کٹا ہے تو ایسے جانور کی قربانی ہو جائے گی، مگر مکروہ تنزیہی ہے ۔ بہارِ شریعت میں ہے:”کان یا دم یا چکی تہائی یا اس سے...
قربانی نہ کرنے والے کا بکری صدقہ کرنے سے متعلق سوال
سوال: ایک شخص جس نے قربانی واجب ہونے کے باوجود کچھ سالوں تک قربانی نہیں کی،اب وہ اس کے بدلے جو بکری کی قیمت صدقہ کرے گا تو یہ صدقہ واجبہ ہوگا یا نافلہ؟اور کیا بکری کی قیمت شرعی فقیر کو دینا ہی ضروری ہے ؟
اجتماعی قربانی میں وقتِ ذبح شرکاء کے نام لینے کا حکم
سوال: جانور ذبح کرتے وقت شرکاء کے نام زبان سے نہیں کہے لیکن دل میں نیت تھی کہ یہ فلاں فلاں کی قربانی ہے تو اس طرح قربانی ہوجائے گی ؟
مسجد کی وقف دکان عرف سے کم کرائے پر دینا کیسا؟
جواب: جائز ہے،انتظامیہ کا وقفی دکان کو اجرتِ مثل سے کم کرائے کے بدلے دیناجائز نہیں، اگر منتظم وغیرہ نے اس علاقے میں معروف و رائج کرایہ سے کم کرایہ پر دی...
تمباکو اور نسوار حلال ہے، تو الکوحل والا مشروب حرام کیوں؟
جواب: کن حقیقت یہ ہے کہ تھوڑی ہو یا زیادہ، ہر مقدار میں پینا تمام فقہی مذاہب میں اور خود حنفی علما کے نزدیک بھی حرام ہے۔ کیونکہ اختلاف فقط اُن مشروبات میں ...
مسافر کی قربانی کا شرعی حکم اور وضاحت
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی صاحبِ نصاب شخص ایامِ نحر کے پہلے دو دن تک تو مقیم ہے لیکن آخری دن اس نے سفر کرنا ہے اور وہ سارا دن اس کا سفر میں گزرجائے گا تو کیا اس صورت میں اس پر قربانی واجب ہوگی یا نہیں؟(سائل : محمد جمشید)
حاملہ جانور کی قربانی کا شرعی حکم اور فقہی رہنمائی
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہماری دو گائیں ہیں، ہمارا بقر عید پر اُن میں سے ایک کو ذبح کرنے کا ارادہ ہے،لیکن اُن میں سے ایک عرصہ چارماہ سےاور دوسری چند روز سے حاملہ ہے، اگر ہم اُن میں سے کسی کو ذبح کر دیں، تو قربانی ادا ہو جائے گی؟
موٹاپا کم کرنے کے لیے (Bariatric surgery) کروانا کیسا؟
سوال: کچھ سالوں سے میڈیکل ترقی کے نتیجے میں (Bariatric surgery) کے ذریعے موٹاپے کو قابو کرنے کا طریقہ سامنے آیا ہے۔اِس کا دوسرا نام (Metabolic Surgery) بھی ہے۔اس سرجری کی تفصیلات یہ ہیں کہ جب موٹاپا مخصوص حد سے بڑھ جائے، یعنی کسی شخص کی بی ایم آئی(BMI) اوورویٹ (Overweight)ہو جائے اور موٹاپا اِتنا بڑھ جائے کہ وہ خود ایک بیماری کی شکل اختیار کر لے، نیز مختلف امراض مثلاً: بی پی، شوگر اور دیگر دل کے امراض لاحق ہو چکے ہوں یا لاحق ہونے کا قوی ترین اندیشہ ہو اور موٹاپا کم کرنے کے دیگر ذرائع مثلاً ورزش وغیرہ کارآمد ثابت نہ ہو رہے ہوں، تو اس صورت میں ڈاکٹرز اس سرجری کا مشورہ دیتے ہیں۔یہ سرجری لیپروسکوپک ٹیکنالوجی (Laparoscopic Technology) کے ذریعے کی جاتی ہے اور اس کے دو طریقے ہیں۔ ”Gastric Bypass Surgery“ اِس طریقہ میں کھانے کو براہِ راست معدے اور آنت کے ابتدائی حصے میں جانے سے روک دیا جاتا ہے، بلکہ بائی پاس کرتے ہوئے ڈائریکٹ معدے کے معمولی سے حصے سے گزر کر کھانا چھوٹی آنت کے درمیان میں داخل ہوتا ہے۔اس کے دو فائدے ہوتے ہیں۔ پہلا یہ کہ کھانے کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ دوسرا فائدہ یہ ہے کہ کھانا مکمل ہضم نہیں ہوتا، جس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ مکمل ہضم ہونے کے نتیجے میں جن بیماریوں کے ہارمونز کو طاقت ملتی ہے، وہ ملنا بند ہو جاتی ہے اور بیماریوں کے اثرات میں کمی واقع ہوتی ہے۔ ” Sleeve Gastrectomy “ اِس طریقہ کار میں معدے کو کاٹ کر اِس کا سائز چھوٹا کیا جاتا ہے اور معدے کو سٹیپل کر دیا جاتا ہے، جس سے پیٹ جلدی بھرنے کا احساس ہوتا ہے اور خوراک کم ہو جاتی ہے، پھر اِس سرجری اور مزید طبی ہدایات کی بدولت چند مہینوں میں مریض کے وزن پر کافی اثر ظاہر ہوتا ہے۔ پاکستان اور بالخصوص مغربی ممالک میں اس سرجری کا کافی رجحان ہے۔ اس سرجری کی مختلف تھری ڈی ویڈیوز اور مریضوں کے تاثرات انٹر نیٹ پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اسلامی نقطہِ نظرسے یہ سرجری کروانا،جائز ہے؟ اس سرجری کی اردو تفصیلات کےلیے یہ آرٹیکل (https://www.nawaiwaqt.com.pk/08-Jan-2018/744409)مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔
مسجد سے متصل راستے میں واٹر فلٹر پلانٹ لگانا مسجد کی بجلی استعمال کرنا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ ہماری مسجد میں ایک فرد نے اپنی ذاتی حیثیت سےپانچ لاکھ روپے کی لاگت سے واٹر فلٹریشن پلانٹ نصب کروایا ہے اور مسجد کی موٹر سے دو نلکے باہر سڑک کی جانب لگوائے گئے ہیں تاکہ عام لوگ اس صاف پانی سے مستفید ہوسکیں۔ کیا شرعاً مسجد کے پانی کو اس طرح باہر عوامی استعمال کے لیے فراہم کرنا جائز ہے تاکہ یہ کارِ خیر صدقۂ جاریہ بنے؟ اگر شریعت میں مسجد کے پانی کو باہر کی طرف اس انداز سے فراہم کرنا درست نہ ہو، تو کیا کوئی ایسی متبادل صورت ممکن ہے کہ باہر نکلنے والے پانی کے تناسب سے موٹر کی بجلی کا تخمینہ لگا کر لوگ مل کر مسجد میں اُتنا بل جمع کروادیں؟