ایامِ حج کی راتیں اپنے سے پچھلے دنوں کے تابع ہیں یا بعد کے؟
سوال: فقہائے کرام نے لکھا کہ ایامِ حج کی راتیں گزرے دنوں کے تابع قرار پاتی ہیں، مثلاً: شبِ عرفہ وہ رات ہے، جو نو ذوالحجہ کا دن گزرنے کے بعد آئے گی، یعنی جو اصولی اعتبار سے دس تاریخ کی رات بنتی ہے، اُسے ایامِ حج میں پچھلے دن کے تابع شمار کیا جاتا ہے۔ سوال یہ ہےکہ ایام حج کے دوران رات کو گزرے دن کے تابع قرار دینا صرف حجاج کرام کے لیے ہے یا ساری دنیا کے مسلمانوں کے لیے یہی حکم ہے؟
جمعہ کے خطبہ میں خلفائے راشدین کے نام آنے کی وجہ ؟
جواب: لیے خلیفہ راشد حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ نے مسلمانوں کے بڑے اجتماع میں خلفاء کی عظمت دلوں میں بٹھانے کے لیے ان کا تذکرہ خیر شروع فرمایا ۔ ...
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ایک خط کی حقیقت
سوال: رحمۃ للعالمین، خاتم النبیین،رسو ل اللہ ﷺکی طر ف سےعیسائیوں کے نام لکھا گیا خط یہ پیغام محمدبن عبداللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے عیسائیت قبول کرنے والوں کے لیے ہے،خواہ دور ہوں یا نزدیک ۔یہ ایک عہد ہے کہ ہم ان کے ساتھ ہیں،بے شک میں، میرے خدمتگار،میرے مددگار اورپیروکار ان کا تحفظ کریں گے،کیونکہ عیسائی بھی میرے شہر ی ہیں اور خدا کی قسم میں اس سے پرہیز کروں گا جو ان کو ناخوش کرے، ان پر کوئی جبر نہیں ہوگا،نہ ان کے منصفوں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے گا اور نہ ہی ان کے راہبوں کوان کی خانقاہوں سے۔ ان کی عبادت گاہوں کو کوئی بھی تباہ نہیں کرے گا ، نقصان نہیں پہنچائے گا اور نہ ہی وہاں سے کوئی شے مسلمانوں کی عبادت گاہوں میں لے جائی جائے گی،اگر کسی نے وہاں سے کوئی چیز لی،تو وہ خدا کا عہد توڑنے اور اس کے نبی کی نافرمانی کا مُرتکب ہوگا ، بے شک وہ میرے اتحادی ہیں اورانہیں ان تمام کے خلاف میری امان حاصل ہے،جن سے وہ نفرت کرتے ہیں،کوئی بھی انہیں سفر یا جنگ پر مجبور نہیں کرے گا،بلکہ مسلمان ان کے لیے جنگ کریں گے، اگر کوئی عیسائی عورت کسی مسلمان سے شادی کرے گی، تو ایسا اس کی مرضی کے بغیر ہرگز نہیں ہوگااوراس عورت کو عبادت کے لیے گِرجا گھر جانے سے نہیں روکا جائے گا،ان کے گرجا گھروں کا احترام کیا جائے گا،انہیں گرجا گھروں کی مرمّت یا اپنے معاہدو ں کے احترام سے نہیں روکا جائے گا،قوم میں سے کوئی بھی فرد ، یعنی کوئی بھی مسلمان روزِ قیامت تک اس معاہدے سے رُو گردانی نہیں کرے گا ۔( ) (1)اس خط کے تناظر میں سوال یہ ہے کہ کیا نبی پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے عیسائیوں کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ فرمایا تھا؟ (2)اگر کوئی معاہدہ فرمایا تھا ،تو اس کی اصل اور حقیقت کیا ہے؟ (3)کیا اسلامی ریاست میں عیسائیوں کو ہرمعاملے میں کھلی آزادی ہے اورکسی بھی صورت میں کسی عیسائی کو قانوناً سزا نہیں دی جاسکتی؟ (4)کیاہرفرداپنی مرضی اور چاہت سے کوئی بھی دین اختیار کرسکتا ہے،چاہے دین اسلام کے علاوہ ہو اور پھر بھی وہ حق پر ہو گا؟اور کیا تمام مذاہبِ عالَم دُرست اور قابلِ احترام ہیں؟
غسل کے بعد جسم پر جمےہوئے میل کا علم ہوا، تو پہلے والے غسل و نمازوں کا حکم
سوال: بعض دفعہ بغل یا جسم کے کسی اور حصہ پر جسم کے میل کی تہ جمی ہوئی ہوتی ہے ، انسان کی توجہ نہیں جاتی ، اس کو ہٹائے بغیر ہی وہ فرض غسل کرلیتا ہے ،اس کے بعد نمازیں وغیرہ بھی ادا کرتا رہتا ہے ،بعد میں اس کو پتہ چلتا ہے کہ اس کے جسم پر فلاں جگہ غسل سے پہلے سے ہی میل جما ہوا ہے ، تو ایسی صورت میں اس کا پہلے کیا ہوا غسل ادا ہوا یا نہیں ؟ اس نے جو نمازیں پڑھیں ، وہ ادا ہوئیں یا نہیں ؟ نیز اب جب اس کو علم ہوگیا ہے ،تو اس کے لیے کیا حکم ہے ؟
ہر فرض نماز کے ساتھ قضا نماز پڑھنے کا حکم
جواب: لیے کوئی وقت معین نہیں ،بلکہ تمام اوقات میں قضا نماز جائز ہے، سوائے تین اوقات یعنی سورج طلوع، غروب ہونے اور وقتِ زوال کے، کہ ان اوقات میں قضا نماز پڑ...
فجر کا وقت شروع ہونے میں ایک منٹ ہو تو نمازِ تہجد شروع کرنا کیسا؟
جواب: لیے صرف اتنا ضروری ہے کہ نمازی نے فجر کا وقت شروع ہونے سے پہلےپہلے تہجد کی نیت باندھ لی ہو۔ اس سے واضح ہوا کہ پوچھی گئی صورت میں نمازِ فجر کا وقت ختم...
کیا مسلسل نفلی روزے رکھنا منع ہے؟ والدین کی اجازت ضروری ہے ؟
سوال: (1)اگر کوئی ایک دو ماہ مثلاً: ربیع الاول اور ربیع الثانی میں لگاتار نفلی روزے رکھنا چاہے، تو اس بارے میں شریعت کیا فرماتی ہے؟ایک شخص کے بقول کسی حدیث میں لگاتار روزے رکھنے سے منع کیا گیا ہے، تو اس بارے میں بھی رہنمائی فرما دیجیے۔ (2) نیز کیا اولاد کو نفلی روزہ رکھنے کے لیے اپنے والدین سے اجازت لینا ضروری ہے؟
میٹنگ یا مشورے کے دوران آنے والے شخص نے سلام کیا تو اس کا جواب دینا ضروری ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے ہاں مساجد و مدارس انتظامیہ یا دیگر افراد کسی دینی کام کے لیے میٹنگ کرتے ہیں یا دنیاوی اداروں، کمپنیوں، فیکٹریوں میں اپنے روز مرّہ کے کاموں کے مشورے کے لیے ممبران و اراکین جمع ہوتے ہیں، تو اس دوران آنے والے افراد اور ممبران سلام کر رہے ہوتے ہیں، تو کیا یہ سلامِ تحیت ہے اور اس کا جواب دینا واجب ہے؟ رہنمائی فرما دیجئے تاکہ ہم سمجھ سکیں کہاں سلام کا جواب دینا واجب ہے اور کہاں نہیں تاکہ گناہ سے بچ سکیں۔
عورتوں کا کربلا اور بغداد شریف وغیرہ زیارات کے لئے جانا
جواب: جمعہ(جو فرض عین ہے) کا ساقط ہونا،اورنمازجنازہ (جوفرض کفایہ ہے)اور جماعت(جو واجب ہے) کی حاضری کا منع ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ ان کو مزارات کی حاضری (ج...
موٹاپا کم کرنے کے لیے (Bariatric surgery) کروانا کیسا؟
سوال: کچھ سالوں سے میڈیکل ترقی کے نتیجے میں (Bariatric surgery) کے ذریعے موٹاپے کو قابو کرنے کا طریقہ سامنے آیا ہے۔اِس کا دوسرا نام (Metabolic Surgery) بھی ہے۔اس سرجری کی تفصیلات یہ ہیں کہ جب موٹاپا مخصوص حد سے بڑھ جائے، یعنی کسی شخص کی بی ایم آئی(BMI) اوورویٹ (Overweight)ہو جائے اور موٹاپا اِتنا بڑھ جائے کہ وہ خود ایک بیماری کی شکل اختیار کر لے، نیز مختلف امراض مثلاً: بی پی، شوگر اور دیگر دل کے امراض لاحق ہو چکے ہوں یا لاحق ہونے کا قوی ترین اندیشہ ہو اور موٹاپا کم کرنے کے دیگر ذرائع مثلاً ورزش وغیرہ کارآمد ثابت نہ ہو رہے ہوں، تو اس صورت میں ڈاکٹرز اس سرجری کا مشورہ دیتے ہیں۔یہ سرجری لیپروسکوپک ٹیکنالوجی (Laparoscopic Technology) کے ذریعے کی جاتی ہے اور اس کے دو طریقے ہیں۔ ”Gastric Bypass Surgery“ اِس طریقہ میں کھانے کو براہِ راست معدے اور آنت کے ابتدائی حصے میں جانے سے روک دیا جاتا ہے، بلکہ بائی پاس کرتے ہوئے ڈائریکٹ معدے کے معمولی سے حصے سے گزر کر کھانا چھوٹی آنت کے درمیان میں داخل ہوتا ہے۔اس کے دو فائدے ہوتے ہیں۔ پہلا یہ کہ کھانے کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ دوسرا فائدہ یہ ہے کہ کھانا مکمل ہضم نہیں ہوتا، جس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ مکمل ہضم ہونے کے نتیجے میں جن بیماریوں کے ہارمونز کو طاقت ملتی ہے، وہ ملنا بند ہو جاتی ہے اور بیماریوں کے اثرات میں کمی واقع ہوتی ہے۔ ” Sleeve Gastrectomy “ اِس طریقہ کار میں معدے کو کاٹ کر اِس کا سائز چھوٹا کیا جاتا ہے اور معدے کو سٹیپل کر دیا جاتا ہے، جس سے پیٹ جلدی بھرنے کا احساس ہوتا ہے اور خوراک کم ہو جاتی ہے، پھر اِس سرجری اور مزید طبی ہدایات کی بدولت چند مہینوں میں مریض کے وزن پر کافی اثر ظاہر ہوتا ہے۔ پاکستان اور بالخصوص مغربی ممالک میں اس سرجری کا کافی رجحان ہے۔ اس سرجری کی مختلف تھری ڈی ویڈیوز اور مریضوں کے تاثرات انٹر نیٹ پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اسلامی نقطہِ نظرسے یہ سرجری کروانا،جائز ہے؟ اس سرجری کی اردو تفصیلات کےلیے یہ آرٹیکل (https://www.nawaiwaqt.com.pk/08-Jan-2018/744409)مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔