
کسی کو کاروبار کے لیے رقم دی اور اس کے کاروبار کے طریقے کا علم نہیں ، تو نفع کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں نے ایک شخص کو کاروبار کے لیے بطور مضاربت رقم دی ہوئی ہے ، وہ ہر مہینے مقررہ فیصد میں مجھے نفع دے دیتا ہے ، مگر مجھے اس کے کام کا طریقہ کار معلوم نہیں ،ممکن ہے کہ وہ ناجائز طریقوں سے کماتا ہو ، کیا میرا اس سے وہ نفع لینا حلال ہے ؟
بینک اکاونٹ میں غلطی سے کسی کے پیسے آجائے تو کیا کریں؟
جواب: رقم واپس کریں اور اگر ہر طرح کی کوشش کے باوجود بھی معلومات نہ مل سکے تو بھی اس کی اتنی دیر تک تشہیر کی جائے کہ مالک مل جائے اور رقم اسے دے دی جائے اور...
نبی پاک ﷺ خود مدد کرتے ہیں یا اللہ سے دعا کرتے ہیں؟
جواب: رقم الحدیث5652،دار طوق النجاۃ) صحابی رسول حضرت ربیعہ بن کعب اسلمی رضی اللہ عنہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے جنت مانگی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے...
امتحانات میں رشوت لے کر نقل کروانا کیسا ؟
جواب: رقم دے کر وہ کام کرنا ہے۔ملخصا“(وقار الفتاوی،ج3،ص314،مطبوعہ بزم وقار الدین ، کراچی) گناہ کے کام میں معاونت منع ہے ۔چنانچہ اللہ تبارک و تعالی کا ...
معاشرے میں پائی جانے والی سودی قرض کی ایک صورت کا حکم؟
سوال: میں ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں ۔ وہاں ایک شخص کمپنی کو گوشت سپلائی کرتا ہے ۔ اس سے میری دعا و سلام ہوئی ، تو اس نے مجھ سے کہا کہ میں پورا مہینا کمپنی کو گوشت سپلائی کرتا ہوں ، جس کا بِل کمپنی ساتھ ساتھ دیتی رہتی ہے ، لیکن پیمنٹ مہینے بعد ملتی ہے ، جس وجہ سے وہ مجھ سے اس طرح کا ایگریمنٹ کرنا چاہتا ہے کہ کمپنی سے وہ بِل لے کر مجھے دے دیا کرے گا اور جتنی رقم بنتی ہوگی ، میں اُس کو اپنی طرف سے دے دیا کروں گا اور پھر مہینے بعد جب کمپنی کی طرف سے اس کو پیمنٹ ملے گی ، تو جتنی رقم مجھ سے لی ہوگی، وہ بھی مجھے واپس کرے گا اور ساتھ جتنا گوشت سپلائی کیا ہوگا ، فی کلو کے حساب سے دس روپے مزید مجھے دے گا ۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ یہ طریقہ درست ہے یا نہیں ؟
جواب: رقم صدقہ کرنے کے مقابلے میں کھاناکھلانازیادہ محبوب تھا۔ الترغیب والترہیب میں ہے : ” لَان اطعم اخالی فی ﷲ لقمۃ احب الی من ان اتصدق علی مسکین بدرھم ۔۔۔۔...
جواب: رقم حدیث1308،ج3،ص56،مکتبة المطبوعات الاسلامیة،حلب) منکرِعذابِِ قبرکے حکم کے بارے میں المسامرة شرح المسایرة میں ہے:”والاحادیث فی ھذا الباب کثیرة ...
مہر کی کم از کم مقدار کتنی ہے؟
جواب: رقم وغیرہ ۔...
چیز پر قبضہ کیے بغیر آگے بیچ دینا ، آن لائن خرید و فروخت کی ایک صورت
سوال: ہم آن لائن اسٹور بناتے ہیں ،جس کا ماہانہ کرایہ بھی ہم دیتے ہیں ، ہم اپنے آن لائن اسٹور پر کسی ویب سائٹ سے کوئی پروڈکٹ تلاش کر کے لگاتے ہیں ، اس میں قیمت بھی لکھی ہوتی ہے اور جس کسٹمر کو وہ چیز پسند آتی ہے، وہ خریدنا چاہتا ہے، تو اس میں خریدنے والے آپشن کو کلک کرتا ہے، وہاں خریدنے کی ہیڈنگ بھی موجود ہوتی ہے،پھر اس کے بعد بسا اوقات بعض چیزوں کی قیمت کی بارگیننگ کر کے ریٹ فائنل کر لیتے ہیں،تو ہم بیچنے کےآپشن پر کلک کر کے اسے بیچ دیتے ہیں اور اس سے رقم وصول کر لیتے ہیں ، اس کے بعد ہم ویب سائٹ والوں سے آن لائن خرید کر قیمت کی ادائیگی کر دیتے ہیں اور انہیں کسٹمر کا ایڈریس دے دیتے ہیں ،وہ کسٹمر کو چیز پہنچا دیتے ہیں ۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ خریدو فروخت کا یہ طریقہ شرعا جائز ہے یا نہیں ؟ جبکہ کسٹمر کو بیچنے کے بعد ہم خود خریدتے ہیں اورپھر چیز بھی ہمارے قبضے میں نہیں آتی۔ واضح رہے کہ اس میں کمیشن والا معاملہ نہیں ہوتا، بلکہ ہم کسٹمر کو باقاعدہ بیچتے ہیں، پھر بعد میں خود خریدتے ہیں ۔