
عورتوں کے لیے روزے سے متعلق اہم مسئلہ
جواب: نماز بھی ادا کر لے،تو ان صورتوں میں اُس دن کے رمضان کا روزہ رکھنا عورت پر فرض ہوجاتا ہے،لہذا پوچھی گئی صورت میں اگر عورت کو تیمم کے بعد وقت میں صرف...
اشراق اور چاشت کی نماز کا وقت اور طریقہ
سوال: اشراق و چاشت کی نمازیں کس وقت پڑھی جائیں گی اور ان کے پڑھنے کا کیا طریقہ ہے؟ نیز جس کے ذمہ قضا نمازیں ہوں، وہ یہ نماز پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟
فجر کی نماز کے دوران سورج طلوع ہو جائے، تو نماز کا حکم
سوال: ایک دن میں نے فجر کی نماز ادا کی ۔ نماز ادا کرنے کے کچھ دیر بعد معلوم ہوا کہ ہماری گھڑی تقریبا 10 منٹ پیچھے تھی، جس کی وجہ سے نماز پڑھتے پڑھتے فجر کا وقت ختم ہو چکا تھا اور غالب گمان یہی ہے کہ جب نماز شروع کی، اس وقت نماز کا وقت باقی تھا۔ اب سوال یہ ہے کہ میری یہ نماز ہو گئی یا نہیں، کیونکہ ہم نے جان بوجھ کر تاخیر نہیں کی، بلکہ گھڑی کا سیل کمزور ہوجانے کی وجہ سے تاخیر ہوئی ہے۔
مسجد سے باہر صفوں کے درمیان فاصلہ ہو تو نماز کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہماری مسجد کا ایک ہال ہے، ایک چھوٹا سا صحن ہے اور اس کی چاردیواری بھی چھوٹی سی ہے، اس صحن کے اوپر ہم نے شیڈ لگایا ہوا ہے جو مسجد کی چاردیواری سے باہر بھی سایہ دیتا ہے، جمعہ والے دن چونکہ نمازی زیادہ ہوتے ہیں، اس لئے ہم مسجد کی اس چاردیواری کے باہر بھی چاردیواری سے متصل صفیں بچھا دیتے ہیں جن میں کچھ صفیں تو شیڈ کے سایہ کے نیچے آتی ہیں مگر کچھ صفیں شیڈ سے باہر دھوپ میں بچھائی جاتی ہیں، جو نمازی آخر میں آتے ہیں جنہیں ہال، صحن اورمسجد کے باہر شیڈ کے سائے کے نیچے جگہ نہیں ملتی تو وہ دھوپ والی صفیں اٹھا کر تقریبا پانچ صفوں کے فاصلے کے بعدپیچھے موجود درختوں کے سایہ میں بچھا لیتے ہیں اور وہیں سے امام کی اقتدا کرتے ہیں جبکہ بیچ میں تقریبا پانچ صفوں کی جگہ دھوپ کی وجہ سے خالی رہتی ہے، انتظامیہ سے بات کی گئی ہے کہ جمعہ والے دن اس خالی رہنے والی جگہ پر بھی ترپال، ٹینٹ وغیرہ سے سایہ کا انتظام کردیا جائے تو مسجد سے باہر بھی صفیں متصل رہیں گی، مگر انتظامیہ نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی، اب سوال یہ ہے کہ جو نمازی پانچ صفوں کا فاصلہ چھوڑ کردرختوں کےنیچے نماز پڑھتے ہیں، کیا ان کی نماز ہوجاتی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ آج کل طلاق دینے کا رجحان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ چھوٹی چھوٹی سی بات پر لوگ زبانی،تحریری یا فون پر اکٹھی تین طلاقیں دے دیتے ہیں اور بعد میں بہت پریشان ہوتے ہیں اور دوبارہ صلح کی کوشش کرتے ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ قرآن وحدیث کی روشنی میں ارشاد فرمائیں کہ شوہر نے اگر صریح الفاظ میں تین طلاقیں دے دی ہوں ، تو کیا وہ تینوں نافذ ہوجاتی ہیں یا نہیں؟ رجوع کی کوئی صورت ہے یا نہیں ؟اگر تین طلاقوں کے بعد بغیر حلالہ کے رجوع ممکن نہیں ، تو حلالہ کا طریقہ ارشاد فرمادیں۔نیزتین طلاقیں ہوجانے کے باوجودلڑکا لڑکی اکٹھے رہیں ، تو ان کا یوں رہنا کیسا ہے؟گھر والوں ،رشتہ داروں ،دوست احباب،اہل محلہ کو کیا کرنا چاہیے ؟ بعض لوگوں نے طلاق جیسے اہم شرعی مسئلہ میں کچھ باتیں گھڑی ہوئی ہوتی ہیں، جو درج ذیل ہیں: (1)غصہ میں طلاق نہیں ہوتی ۔(2)عورت جب تک نہ سنے ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (3)عورت قبول نہ کرے ، تو طلاق نہیں ہوتی ۔ (4)طلاق دیتے وقت گواہ نہ ہوں ، تو طلاق نہیں ہوتی۔ (5) جب تک لکھ کر نہ دو ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (6)بعض کہتے ہیں کہ ساٹھ بندوں کو کھانا کھلا دو ، تو دی ہوئی طلاقیں ختم ہوجاتی ہیں ۔ (7)کورٹ والےکہتے ہیں کہ نوے دن کے اندر صلح ہوسکتی ہے چاہے جتنی بھی طلاقیں دی ہوں ۔ (8)یونین کونسل والے کہتے ہیں کہ جب تک ہم طلاق کو نافذ نہ کریں ، تب تک طلاق نہیں ہوتی اگرچہ جتنا مرضی وقت گزر جائے ۔ (9)بعض کہتے ہیں کہ حمل میں طلاق نہیں ہوتی ۔ (10)بعض لوگ واضح طور پر صریح الفاظ کے ساتھ تین طلاقیں دینے کے بعد کہتے ہیں کہ میری طلاق دینے کی نیت نہیں تھی ، اس لیے طلاق نہیں ہوئی۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں ان باتوں کا مختصر جواب تحریر فرمادیں تاکہ مسلمان شرعی حکم پر عمل پیرا ہوسکیں۔
نماز میں اردو میں دعا مانگنے کا حکم
سوال: کیا ہم نماز میں جہاں دعا مانگی جاتی وہاں عربی کے بجائے اردو میں دعا کر سکتےہیں؟
مقتدی امام کے آخری قعدے میں دُرود و دعا پڑھ لے ،تو کیا حکم ہے ؟
سوال: اگر کوئی مقتدی مسبوق ہو کہ اس کی کوئی رکعت رہ گئی ہو اور وہ امام کے ساتھ آخری رکعت میں تشہد پڑھنے کے بعد دُرود شریف اور دعا بھی پڑھ لے، تو ایسی صورت میں اس کی نماز ہوجائے گی یا نہیں؟جبکہ اسے صرف تشہد تک ہی پڑھنا تھا۔
فرضوں کے بعد اور سنتوں سے پہلے کسی کو سلام کرنا کیسا؟
سوال: جن نمازوں کے بعد سنتیں ہیں،جیسے ظہر ،جمعہ ،مغرب و عشاء، ان میں فرضوں کے بعد اور سنتوں کے درمیان ایک دوسرے سے سلام کرنا کیسا ہے؟
قصر اور پوری نماز پڑھنے میں کون سے وقت کا اعتبار ہے ؟
سوال: میرا گھر سرگودھا ہے۔ مجھے کاروباری سلسلے کی وجہ سے لاہور جانا پڑتا ہے، کئی مرتبہ ایسا ہوتا ہے کہ میں جب لاہور کے لیے سرگودھا سے نکلتا ہوں، تونکلتے نکلتے عشاء کا وقت شروع ہو چکا ہوتا ہے، کئی مرتبہ میں نماز پڑھے بغیر لاہور روانہ ہو جاتا ہوں اور وہاں جاکر نماز ادا کرتا ہوں۔ اس نماز کے متعلق مجھے تشویش ہے کہ میں یہ نماز دو رکعت ادا کروں گا یا مکمل، کیونکہ جب نماز کا وقت شروع ہوا تھا، تو میں مقیم تھا ، پھر میں مسافر ہوگیا، کیونکہ وہاں جا کر مجھےصرف دو تین دن ہی رہنا ہوتا ہے۔ برائےکرم شریعت اسلامیہ کی روشنی میں میری رہنمائی کی جائے کہ میں عشاء مکمل پڑھوں گا یا قصر؟سرگودھا سے لاہور کا فاصلہ ڈیڑھ سو کلو میٹر سے زائد ہے۔
جواب: قضا نہیں، تو جس نے رمضان یا عید الفطر میں صدقہ فطر ادا نہیں کیا وہ بعد میں ادا کرے، امام محمد کی مبسوط میں ہے: ”قلت أرأيت الرجل ان أخر صدقة الفطر حتى...