
نفلی طواف ادھورا چھوڑنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ عمرہ وغیرہ سے فارغ ہو کر بغیر احرام باندھے میں نے اپنے مرحومین کے ایصالِ ثواب کے لئے چار طواف کیے لیکن ہر مرتبہ ہر طواف کے صرف چار، چار پھیرے کیے،وقت کی کمی کی وجہ سے تین ،تین پھیرے چھوڑ دیئے اور اب پاکستان واپس آچکا ہوں۔اس صورت میں کیا حکم ہے؟کوئی دَم یا صدقہ وغیرہ تو لازم نہیں؟
خریداری میں رقم ایڈوانس دے کر سامان ایک سال بعد لینا... کیا یہ درست ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ زید کے پاس کچھ رقم موجود ہے، جو اس نے گھر کی تعمیرات میں استعمال کرنے کےلیے رکھی ہوئی ہے، لیکن فی الحال تعمیرات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، تقریباً ایک سال کے بعد تعمیرات شروع کرے گا۔ وہ چاہتا ہے کہ سیمنٹ بیچنے والےشخص سےبیسٹ وےکمپنی کے بلیک سیمنٹ کی موجودہ ریٹ475روپے کے حساب سے پچاس کلووالی130بوریاں 61750روپے کے بدلے خریدلے، لیکن سیمنٹ کی وصولی بیچنے والے کی دکان سے ایک سال بعدچنددنوں کے وقفے سے تھوڑی تھوڑی کرکے اٹھائے، سوال یہ ہے کہ شرعی اعتبارسے یہ سودا کس طرح درست ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے رشوت کے طور پر بکر کو کوئی تحفہ دیا لیکن اب زید نے اس گناہ سے توبہ کرلی تو کیا جو گفٹ دیا تھا وہ واپس لینا ضَروری ہے یا یہ معاف بھی کر سکتا ہے؟ وہ گفٹ باقی موجود ہو یا نہ ہو دونوں صورتوں میں کیا حکم ہوگا؟
مسجد کے لیے وقف کیا ہوا پلاٹ بیچ کر دوسری جگہ مسجد بنا سکتے ہیں؟
سوال: ایک شخص نے مسجد کے لیے 5 مرلے کا پلاٹ وقف کر دیا۔ کچھ عرصے بعد اس کے بھائی نے بھی اُسی پلاٹ سے متصل مزید 5 مرلے کا پلاٹ مسجد کے لیے وقف کیا۔ اب مکمل رقبہ 10 مرلے ہے۔ مسجد بنانے کے لیے اِن دس مرلوں کی تقریباً چار فٹ تک بنیادیں بھی اٹھائی جا چکی ہیں۔اب معاملہ یہ ہے کہ اِس دس مرلہ پلاٹ کے بالکل سامنے ایک اور 10 مرلے کا کارنر والا پلاٹ ہے، جسے 2 گلیاں لگتی ہیں۔اب دونوں واقِف یہ چاہتے ہیں کہ موجودہ 10 مرلہ سنگل گلی والے پلاٹ کو فروخت کر کے اُسی قیمت سے سامنے کارنر اور ڈبل گلی والے پلاٹ کو خرید کر وقف کریں اور اُس پر مسجد تعمیر کریں ۔ کیا اِس کی شرعاً اجازت ہے؟ نوٹ:واقِفین نے موقوفہ پلاٹ کو وقف کرتے ہوئے استبدال کی شرط نہیں لگائی تھی۔ مطلقاً وقف کیا تھا۔جگہ بدلنے کا ذہن بعد میں بنا ہے۔
کرائے پر لی ہوئی دکان آگے کرائے پر دینے کا حکم
سوال: آج کل مارکیٹ میں کاروبار کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی رائج ہے کہ فریق اول اپنی دُکان فریق دوم کو مبلغ دس ہزار روپے ماہانہ کی بنیاد پر کرائے پر دیتا ہے۔ فریق دوم اس دُکان کے اندر خود کوئی کاروبار یا کام نہیں کرتا ، بلکہ اس کی تزئین و آرائش کرتا ہےمثلا اس میں رَیک بنواتا ہے، سیلنگ، پیلنگ یا سفیدی وغیرہ کرواتا ہے ۔یہ سب کرنے کے بعد فریق دوم وہی دُکان آگے فریق ثالث کو مبلغ پندرہ ہزار روپے کرائے پر دے دیتا ہے۔شرعی طورپر معلوم کرنا ہے کہ فریق دوم کا فریق ثالث کو دُکان کرائے پر دینا اور اس سے منافع کمانا ، جائز ہے یا نہیں؟
اپنا مال اپنے آپ پر حرام قرار دینے سے حرام نہیں ہوتا
جواب: چیز کو اپنے اوپر حرام کرے جس کا وہ مالک ہو،اس طرح کہ وہ کہے کہ میرا مال مجھ پر حرام ہے یا میرا کپڑا یا میری فلاں باندی یا اس جانور پر سوار ہونا مجھ...
صلیب والا لاکٹ بنانا ،بیچنا اور تشہیر کرنے کا کیاحکم ہے ؟
سوال: ایک مسلمان خاتون کسی جیولری شاپ کی ایجنٹ ہیں اور اس کا کام پروڈکٹ کی تشہیر کرنا ہے، اس کے پاس ایک Brochure (اشتہاری مواد پر مشتمل پمفلٹ یا کتابچہ ) آیا تھا، جس میں صلیب والے لاکٹ بھی تھے، جس کی اس نے دو عیسائی عورتوں کے سامنے تشہیر کی۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس مسلمان خاتون کےمیں بارے کیا حکمِ شرع ہو گا؟
صرف تصاویر شیئر کر کے چیز بیچنے کا جائز طریقہ
جواب: کمیشن ایجنٹ فروخت کروں گااور ہرپیس فروخت کرنے پر اتنےفیصد کمیشن لوں گا۔ کمیشن مقرر کرنے میں اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ وہ کمیشن اجرتِ مثل یعنی ...