
نماز میں تحریر دیکھ کر سمجھنے سے نماز کا شرعی حکم
مجیب: مفتی علی اصفر صاحب مد ظلہ العالی
وقت کی تنگی کے باعث پیشاب وغیرہ کی شدت کے ساتھ پڑھی گئی نماز واجب الاعادہ ہوگی؟
جواب: قضاء “یعنی پاخانہ یا پیشاب کی شدت کی حالت میں نماز میں داخل ہونا مکروہِ تحریمی ہے اگر نماز شروع کردی تو اسے توڑدے۔ یہی حکم ریح کا بھی ہے، پس اگر اس ن...
جواب: ترتیب و اشاعت سے میرا مقصود صرف اتنا ہے کہ موجودہ دور کے مسلم نو جوانوں کا ذہن حیا سوز گندے اور شہوت انگیز افسانوں سے ہٹا کر اسے پاکیزہ خیالات اور صحت...
جشن عید میلادالنبی منانا اور سجاوٹ کرنا کیا فضول خرچی ہے؟
جواب: ترتیب دی اور اس میں ایک ہزار شمعیں روشن کیں ۔ ایک شخص ظاہربین پہنچے اور یہ کیفیت دیکھ کر واپس جانے لگے۔بانیِ مجلس نے ہاتھ پکڑا اور اندر لے جاکر فرمایا...
سوال: قضا نمازیں ادا کرنے کا طریقہ کیا ہے؟ تفصیلاً جواب ارشاد فرما دیں؟
نابالغی میں روزہ توڑنے کا غالب گمان ہو، تو کیا حکم ہوگا؟
سوال: زید نے اپنے ماضی پر غور و فکر کیا تو اسے یاد آیا کہ اس نے دس سال کی عمر میں جب وہ نابالغ تھاایک روزہ توڑا تھا، معلوم یہ کرنا ہے کہ زید نے جو روزہ توڑا تھا، کیا اس پر اس روزے کا کفارہ اور قضا لازم ہوگی؟
حلال و حرام کے لیے اسلام کے ہی اصول کیوں ضروری ہیں؟
جواب: ترتیب سے ذکر کیے جاتےہیں: اللہ تعالیٰ نے انبیائے کرام علیہم السلام کو انسانیت کی رہنمائی کے لئے اپنی کتابیں دے کر بھیجا جیسا کہ اللہ تبارک وتعال...
فجر کی سنتیں اذان سے پہلے ادا کرنا کیسا ؟
جواب: قضا بھی نہیں کہ فجر کی سنتیں اگر کسی وجہ سے رہ گئیں اور فرض ادا کرلیے تواسی دن سورج طلوع ہونے کے بیس منٹ بعد سے ضحوہ کبری تک ان کو قضا کرلینا بہتر ...
حیض کی وجہ سے پجھلے سال روزے نہیں رکھے تو اس سال رمضان کا اعتکاف کرنا
سوال: ایک اسلامی بہن نےگزشتہ سال حیض آنے کی وجہ سےسات روزے نہیں رکھے اور ابھی تک ان کی قضا بھی نہیں کی کہ رمضان شروع ہوگیا،تو کیا اس صورت میں وہ اسلامی بہن اعتکاف کر سکتی ہے؟
شرعی سفر میں کتنی دیر ٹھہرنا سفر کو منقطع کردے گا؟
سوال: مسافر بننے کے لئے تین دن کے متصل سفر کی قید لگائی جاتی ہے، جیسا کہ بہارشریعت میں ہے:"یہ بھی شرط ہے کہ تین دن کی راہ کے سفر کا متصل ارادہ ہو اگر یوں ارادہ کیا کہ مثلاً دو دن کی راہ پر پہنچ کر کچھ کام کرنا ہے، وہ کر کے پھر ایک دن کی راہ جاؤں گا، تو یہ تین دن کی راہ کا متصل ارادہ نہ ہوا،مسافر نہ ہوا۔" پوچھنا یہ ہے کہ سفر کے اتصال میں رکاوٹ بننے والے جس کام کا ذکر کیا جا رہا ہے،اس سے کتنی دیر کاٹھہرنا ،مراد ہے ؟ایک عالم صاحب سے سنا ہے کہ ایک پوری رات مراد ہے یعنی اگر پوری رات ٹھہرنے،پھر آگے سفر کا ارادہ ہے ،تو یہ سفر کو منقطع کرے گا اور اگر رات ٹھہرنے کا ارادہ نہ ہو،بلکہ گھنٹہ دو گھنٹہ یا چاہے چھے گھنٹہ ہی کیوں نہ رکنا ہو،یہ سفر کو منقطع نہیں کرے گا اور بندہ مسافر ہی رہے گا۔کیا یہ بات درست ہے؟