
مجیب: مولانا جمیل احمد غوری
عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1133
تاریخ اجراء: 10رمضان المبارک1445 ھ/01اپریل2023
ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پچھلے رمضان کے قضا
روزے ذمہ پر باقی ہوں تو اس سے
اعتکاف پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، ایسی عورت(جس پر پچھلے
قضا روزے باقی ہوں وہ) بھی اعتکاف کرسکتی ہےاس میں شرعاً
کوئی حرج نہیں، البتہ رمضان کے بعد پچھلے روزے جلد از جلد قضا کرلئے جائیں۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم