Kya Injection Lagwanay Se Roza Toot Jata Hai ?

حالتِ روزہ میں انجیکشن لگوانے کا حکم

مجیب: محمد ساجد عطاری

مصدق: مفتی فضیل رضا عطاری

فتوی نمبر: 20

تاریخ اجراء: 07 رمضان المبارک 1442 ھ/ 20 اپریل 2021 ء

دار الافتاء اہلسنت

( دعوت )

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ شوگر کے مریض انسولین کا انجیکشن استعمال کرتے ہیں، جو رَگ کی بجائے گوشت میں لگایا جاتا ہے، تو شوگر والے روزے کی حالت میں انسولین کا انجیکشن لگاسکتے ہیں یا نہیں؟ اس سے روزہ ٹوٹے گا یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

   حالتِ روزہ میں انسولین کا انجیکشن لگانا، جائز ہے۔ اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، کیونکہ عمومِی طور پر انجیکشن کی سوئی جوف یا دماغ تک نہیں پہنچائی جاتی اور جوف تک جانے کا کوئی عارضی راستہ بھی نہیں بنتا کہ جس کے ذریعے دوائی جوف تک پہنچ سکے، لہٰذا یہ انجیکشن روزہ ٹوٹنے کا سبب نہیں۔ مسامات کے ذریعے کسی چیز کا داخل ہونا ویسے ہی روزے کے منافی نہیں، جیسا کہ جسم پر تیل لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا کہ تیل اگرچہ جسم کے اندر جاتا ہے، لیکن مسامات کے ذریعے اور یہ روزے کے خلاف نہیں۔

   فتوٰی فض الرسول میں ہے: "تحقیق یہ ہے کہ انجیکشن سے روزہ نہیں ٹوٹتا چاہے رَگ میں لگایا جائے چاہے گوشت میں۔" (فتوٰی فض الرسول، کتاب الصوم، جلد 1، صفحہ 514، شبر برادرز، لاھور)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم