
مقتدی کے دعائے قنوت مکمل پڑھنے سے پہلے امام رکوع میں چلا جائے تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ رمضان المبارك میں تراویح کے بعد وتر کی جماعت کروائی جاتی ہے۔ امام کے ساتھ وتر کی ادائیگی میں بعض اوقات دعائے قنوت ابھی مکمل نہیں پڑھی ہوتی کہ امام صاحب رکوع میں چلے جاتے ہیں، ایسے میں مقتدی کیلئے کیا حکم ہے؟ کیامقتدی بقیہ دعائے قنوت چھوڑ کر امام کے ساتھ رکوع کرلے،یا پھر تشہد کی طرح دعائے قنوت پوری پڑھے اور پھر رکوع میں جائے؟ کیونکہ دعائے قنوت بھی تشہد کی طرح واجب ہے۔ رہنمائی فرمادیں۔
منت پوری ہونے کے بعد روزے رکھنے میں تاخیر کرنا کیسا؟
جواب: واجب ہوتا ہے ،بغیر کسی عذر کے تاخیر کرنا جائز نہیں ہوتا اور مطلق نذر یعنی جس میں کسی خاص وقت کے ساتھ نذر نہ مانی گئی ہو ،تو اس میں فوری طور پر نذر ک...
سوال: میں نے کہیں پڑھا تھا کہ ہیروں پر زکوة واجب نہیں ، اس کی کیا وجہ ہے؟ حالانکہ یہ تو سونے سے بھی زیادہ قیمتی ہوتے ہیں۔
جس مصلے پر سمتِ قبلہ دکھانے والا کمپاس نصب ہو، اس پر نماز پڑھنا
جواب: سجدہ پر، حالتِ رکوع میں پشتِ قدم پر، حالت سجود میں ناک کی طرف اور حالتِ قعدہ میں اپنی گود کی طرف ہو ۔ اب اگر ایسے مصلے پر نماز پڑھی جائے گی جس پر قبلہ...
جس پر دَم لازم ہو اور وہ دَم دینے پر قادر نہ ہو، تو کیا حکم ہے
جواب: واجب ہے، اس کی بجائے روزے رکھنایا صدقہ دینا یا محض توبہ کر لینا کافی نہیں، کیونکہ یہ جرم اختیاری ہے اور جرمِ اختیاری کے ارتکاب پر جہاں دم واجب ہو ، وہ...
نفل روزہ ٹوٹ جائے تو دن کے باقی حصے میں کھا پی سکتے ہیں ؟
سوال: نفل روزے میں روزہ دار ہونا یاد ہو اور کلی کرتے ہوئے غلطی سے حلق میں پانی چلا جائے ،تو روزے کا کیا حکم ہوگا؟اگر روزہ ٹوٹ جائے گا، تو کیا اس صورت میں رمضان کے روزے کی طرح، نفل روزے میں بھی باقی دن روزے دار کی طرح رہنا واجب ہوگایا روزہ ٹوٹنے کے بعد کھانے پینے کی اجازت ہوگی؟
امامت کی کتنی شرائط ہیں اور کیا امامت کے لیے داڑھی ہونا ضروری ہے ؟
جواب: واجب الاعادہ ہو۔“ (فتاوی رضویہ،جلد6،صفحہ515،رضا فاؤنڈیشن،لاهور) مزید تفصیل کے لیے بہارشریعت حصہ تین میں سے امامت کے بیان کا مطالعہ فرمائیں ۔ ...
مسافر قربانی کرنے کے بعد ایامِ قربانی میں ہی مقیم ہوگیا ، تو کیا دوبارہ قربانی کرے گا ؟
سوال: کیا فرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ اگر کوئی شخص مسافر تھا ، پھر بھی اس نے قربانی کر لی، لیکن ایامِ قربانی کے اندر ہی وہ شخص مقیم ہو گیا اور اس میں قربانی کے وجوب کی دیگر شرائط بھی پائی جا رہی ہوں، تو کیا اب اس پر دوبارہ سے قربانی واجب ہو گی؟