
زکوٰۃ سے بچنے کے لئے اپنا مال کسی اور کو دینا
سوال: اگر کوئی شخص شوال کی یکم تاریخ کو زکوۃ کے نصاب کا مالک ہو،اور پھر وہ شخص اگلے سال شوال کے مہینہ کی یکم تاریخ آنے سے پہلے اپنے مال کا کسی اور کو مالک بنا دے،جب وہ تاریخ گزر جائے تو اس مال کو دوبارہ اپنے پاس کسی ذریعے سے لے آئے ،تو کیا اب اس شخص پر زکوۃ واجب ہوگی؟
عید سے پہلے فطرہ دیا اور عید والے دن گندم کا ریٹ بڑھ گیا تو کیا حکم ہے؟
جواب: پر اکثر علماء ہیں …….جیسا کہ زکوۃ متفرق طور پر ادا کرنا جائز ہے ۔ (تنویر الابصار والدرالمختار،جلد3،صفحہ377،مطبوعہ کوئٹہ ) صدقہ فطر ادائیگی ک...
مال تجارت کے عوض استعمال کی اشیاء خرید لیں تو زکوۃ کا حکم
سوال: میری بازار میں بچوں کے ریڈی میڈ کپڑوں کی دوکان ہے، مجھے اپنے گھر میں کچھ پردوں کی ضرورت ہے، میں نے کیش رقم کے بجائے بچوں کے ریڈی میڈ سوٹ کے بدلے پردے کی دوکان سے پردے خرید لئے جو ابھی گھر میں زیرِ استعمال ہیں۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ یہ پردے تو میں نے ان کپڑوں کے بدلے خریدے ہیں جو میں نے بیچنے کی نیت سے لئے تھے، جب میں اپنے تجارتی مال کی زکاۃ کی ادا کروں گا، توکیا ان پردوں پر بھی زکاۃ ادا کرنا لازم ہوگا ؟ حالانکہ یہ میں نے بیچنے کی نیت سے نہیں خریدے بلکہ گھریلو استعمال کے لئے خریدے ہیں۔
نجاست کو جس کپڑے سے صاف کیا وہ پاک ہوگا یا ناپاک اور اس کو گیلے ہاتھ سے پکڑنے کا حکم؟
جواب: پر دو صورتیں ہیں جن کے اندر مزید تفصیل ہے اور وہ حسب ذیل ہے: (1)اگر نجاست لگا کپڑا خشک ہو چکا تھا پھر گیلے ہاتھ سے پکڑنے کی وجہ سے تر ہوا، مثلاً کپڑے...
تجارتی پلاٹ پر تحفہ دینے کی نیت کرلی تو اس پر زکوٰۃ کا حکم
سوال: اگر ایک شخص بیچنے کی نیت سے پلاٹ خریدے اور پھر کچھ عرصے بعد کہے کہ میں یہ پلاٹ اپنی بچی کو شادی میں گفٹ کروں گا،تو کیا اس پلاٹ پر زکوۃ ہوگی؟
سونا، چاندی اور پرائز بانڈ ہوں، ساتھ میں قرض بھی ہو تو زکوۃ کا حکم
سوال: میں سیلری پرسن ہوں، میرے پاس 6.3تولہ سونا،10تولہ چاندی،50ہزار مالیت کے پرائز بانڈ ہیں، ان کے علاوہ اور کوئی چیز موجود نہیں، مجھ پر قرض بھی ہے، کرائے کے مکان میں رہتا ہوں ، اس صورت حال کے مطابق مجھ پر زکوٰۃ لازم ہو گی یا نہیں؟
تمام کمائی ضروریا ت میں خرچ ہوجا تی ہیں ،کیا ایسے کوزکوۃ دےسکتے ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید ایک غریب آدمی ہے اورپرزے بناکر گزر بسر کرتا ہے ۔ اس کی دکان میں جو مال پڑا ہے وہ تقریبا سات ہزار روپے تک کا ہے ۔ ماہانہ دس ہزار روپے کماتا ہے جو کہ اس کی ضروریات میں خرچ ہوجاتا ہے ۔ اس کے علاوہ اسے مرحوم والد کی میراث میں سے دوکمروں پر مشتمل مکان بھی بطور حصہ ملا ہے،چونکہ زید غیر شادی شدہ ہے اس لیے اس نے وہ مکان کرایہ پر دیا ہوا ہے ، ماہانہ 3000 کرایہ وصول ہوتا ہے لیکن وہ بھی اس کی ضروریات میں خرچ ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کے پاس سونا ، چاندی وغیرہ کچھ نہیں ہے ۔ کیا ایسی صورت میں زید کو زکوٰۃ دی جاسکتی ہے یا نہیں ؟ سائل:محمد رضوان عطاری (ممتاز کالونی، حیدرآباد )