
کیا وِتر نمازکے بعد نوافل پڑھ سکتے ہیں ؟
سوال: جب ہم عشاء کی نماز ادا کرتے ہیں،تو اس میں وتروں کے بعد بھی دورکعت نفل پڑھتے ہیں،کیا وتروں کے بعد یہ نفل پڑھنا جائز ہے؟ آج کل سوشل میڈیا پہ یہ بات بہت زیادہ وائرل ہو رہی ہے کہ’’ وتروں کے بعد نفل نہیں پڑھ سکتے،کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے حکم دیا کہ تمہاری آخری نماز وتر ہونی چاہئے۔ (صحیح بخاری)‘‘برائے کرم اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔
شرعی مسافر نے نماز میں قصر نہیں کی، تو نماز کی مختلف صورتوں کے احکام
جواب: نفل ہو جائیں اور سجدۂ سہو کر کے نماز پوری کر لے۔اور قصدا ً ایسا کیا تو وہ بھی ایک رکعت ملا کر چار رکعت ادا کرے اور سلام کے بعد نماز کا اعادہ کرے ۔اس ...
جواب: نمازوں میں، یونہی قضا اور وقتی نمازوں میں ترتیب ساقط ہوجاتی ہے،لیکن اصح مذہب کے مطابق قضا نمازوں کی ادائیگی کے وقت قضا نماز نیت میں متعین و مشخص ہو،یہ...
بیٹھ کر نماز پڑھتے ہوئے رکوع کرنے کا درست طریقہ
جواب: نفل نماز بیٹھ کر پڑھے،تواس میں رُکوع کرنے کا دُرست طریقہ یہ ہے کہ اتنا جھکے کہ پیشانی گھٹنوں کے مقابل یعنی سیدھ میں آجائے،اس سے زیادہ جھکنا کہ پیشانی ...
فجر اور عصر کے وقت میں سجدہ تلاوت کرنے کا حکم
جواب: نفل اور واجب لغیرہٖ (جو نفل کے حکم میں ہے) ادا نہیں کر سکتے اور سجدہٴ تلاوت واجب لعینہٖ ہے۔ تفصیل اس کی یہ ہے کہ واجب کی دو قسمیں ہیں: (1) واجب ...
نفل کی تیسری رکعت کا سجدہ کرنے سے فرض قعدے کا واجب میں تبدیل ہو جانا
سوال: نماز کے احکام میں واجبات کے بیان میں یہ مسئلہ لکھا ہے کہ نفل کا ہر قعدہ قعدۂ اخیرہ ہے، لیکن اگر کوئی شخص بھول کر نفل کی تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو گیا اور اس رکعت کا سجدہ بھی کر لیا، تو اب یہ قعدہ فرض کی بجائے واجب شمار ہو گا۔ تو اس کی کیا وجہ ہے کہ ایک فرض کام واجب ہو گیا؟
جواب: نمازوں کی کمی کا واقعہ توبہت مشہور ہے کہ جب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رب تعالی کی طرف سے پچاس نمازوں کا تحفہ لے کر واپس تشریف لارہے تھے،تو حضرت ...
شرعی سفر کے ارادے سے نکلا لیکن آدھے راستے سے واپس آگیا
سوال: اگر کوئی شخص شرعی سفریعنی 92 کلو میٹر کے ارادے سے نکلا،لیکن آدھے راستے میں ہی واپس آنا پڑا تو کیا جو نمازیں اس نے آدھے سفر کے دوران پڑھی،ان کو پھر سے پورا پڑھنا ہوگا یا نہیں؟نیز واپس وطن پہنچنے تک کی نمازوں کے متعلق کیا حکم ہوگا؟اگر اُن نمازوں میں بھی قصر کیا ہو تو کیا انہیں دوبارہ پڑھنا ہوگا یا نہیں؟
قضا نمازیں ادا کرنے کا آسان طریقہ کیا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کے ذمہ بہت سی قضا نمازیں ہیں اور نمازیں زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کو یہ یاد نہیں کہ کس کس دن کی نمازیں قضا ہوئی ہیں، اب قضا نمازوں کا حساب کرنے کے بعد وہ ان کی ادائیگی کرنا چاہتا ہے، تو پوچھنا یہ تھا کہ ان نمازوں کی ادائیگی میں نیت کس طرح کی جائے گی کہ میں کس دن کی نماز ادا کر رہا ہوں، کیونکہ اسے تو یہ یاد ہی نہیں؟ نیز شریعت مطہرہ کی طرف سے ان نمازوں کو ادا کرنےکے طریقے میں کوئی تخفیف بھی ہے؟
جن نمازوں میں قیام ضروری ہے کیا ان کی قضا میں بھی قیام ضروری ہے ؟
جواب: نفل نماز ہوگی ،یونہی اگر فجر کے فرض پڑھ لیے اور سنتیں رہ گئیں، تو طلوع آفتاب کے بیس منٹ بعد سنتِ فجر کی قضا کرنا مستحب ہے، مگر اس صورت میں بھی یہ ایک ...