
اقامت کی نیت میں پندرہ دن کی تعیین کی وجہ
جواب: نمازوں کو طہر دوبارہ ثابت کر دیتا ہے، یونہی سفر کی وجہ سے ساقط رکعتوں کو مقیم ہونا پھر سے ذمے پر لازم و ثابت کر دیتا ہے۔ تو طہر کی طرح اقامت کی کم از...
امام نے پانچویں رکعت کو چوتھی سمجھا اور اسی میں قعدہ اخیرہ کر کے سلام پھیر دیا ،تو نماز کا حکم
سوال: ایک امام صاحب عصر کی نماز میں تیسری رکعت کو دوسری رکعت سمجھ کر قعدہ اولیٰ گمان کرتے ہوئے بیٹھ گئے اور پانچویں رکعت کو چوتھی رکعت سمجھ کر قعدہ اخیرہ گمان کرتے ہوئے بیٹھ گئے اور سلام پھیرکر مکمل پانچ رکعت نماز پڑھادی،تو کیا اس طرح نماز ہو گئی یا نہیں؟
حضور صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ وسلم کا جنازہ کس نے پڑھایا ؟
جواب: نماز جنازہ کے بارے میں علمائے کرام کا اختلاف ہے۔بعض کے نزدیک یہ ہے کہ نماز جنازہ معروف طریقے پر نہ ہوئی ،جیسا کہ ہمارے ہاں پڑھی جاتی ہے،بلکہ لوگ گ...
جواب: نماز ، رکوع، سجود۔ فرض عملی: وہ جس کا ثبوت تو ایسا قطعی نہ ہو جیسافرض اعتقادی کاہوتاہے ،مگر کسی مجتہدکو شرعی دلائل کی روشنی میں اس کے متعلق اتنای...
رکوع سے اٹھتے وقت اللہ اکبر کہہ دیا تو کیا حکم ہے؟
جواب: نمازفاسدہوجاتی ہے اوراس پراس نماز کا دہرانا ضروری ہوتاہے۔ فتاوی رضویہ میں ہے " اگر سجدہ سہو میں مسبوق اتباع امام کرے بعد کو معلوم ہو کہ یہ سجدہ ب...
مقتدی نےتشہد پڑھنے کے بعدامام سے پہلے سلام پھیر دیا تو نماز ہو گئ یا نہیں ؟
سوال: اگر کسی نمازی(جس کی کوئی رکعت فوت نہیں ہوئی ) نے تشہد پڑھنے کے بعدبلا عذرِ شرعی امام صاحب سے پہلے سلام پھیر دیا ،تو کیا حکم ہے؟کیا اس نماز کو دوبارہ پڑھنا ہوگا؟
امام کے ساتھ ایک مقتدی ہو ، تو نیا آنے والا شخص جماعت میں کیسے شامل ہو؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اِس مسئلے کے بارے میں کہ امام اور ایک مقتدی جماعت قائم کر چکے تھے، مزیدایک نمازی آیا، تو اب کیا امام آگے بڑھ کر ایک صف کا فاصلہ قائم کرے گا یا جوایک مقتدی پہلے سے کھڑا تھا، وہ ایک صف پیچھے آئے گا اور یہ دونوں پیچھے صف بنائیں گے، کیا صورت اختیار کی جائے؟
سجاوٹ اور جلوسِ میلاد کی وجہ سے نماز چھوڑنا کیسا؟
سوال: ماہِ ربیع الاول میں گلیوں وغیرہ کی سجاوٹ کے دوران،یونہی جلوسِ میلاد میں شرکت کی وجہ سے جماعت چھوڑ نا یا نماز ہی قضا کر دینا کیسا؟کئی لوگ ان کاموں میں مشغولیت کے سبب نماز یا جماعت کی بالکل بھی پرواہ نہیں کرتے،برائےکرم اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔
بیل دوڑ کے مقابلے کروانا، اس میں شریک ہونا اور دیکھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے علاقہ میں’’بیل دوڑ‘‘ کے مقابلے بہت زیادہ ہوتے ہیں، جس کا طریقہ کار کچھ یوں ہے کہ اولاً مخصوص افراد یا پارٹیاں اس مقابلے کا اہتمام کرتی ہیں اور بیل رکھنے والے کئی افراد اس میں حصہ لیتے ہیں،جس کے بیل جیت جائیں، انہی پارٹیوں کی جانب سے اسے بھاری رقم اور مختلف انعامات دئیے جاتے ہیں۔ پھر جب بیل دوڑانے کی باری آتی ہے،تو عموماً اکٹھے دو بیلوں کے پیچھے مخصوص انداز میں ایک نشست باندھی جاتی ہے، اس پر ایک شخص کیل لگی چھڑی ہاتھ میں لئے بیٹھ جاتا ہےاور دوڑ کے دوران جو بیل تیز نہ دوڑے، اسے کیل چبھوتا رہتا ہے، جس کی وجہ سے بیل زخمی ہوجاتا اور بسا اوقات اس کا خون بھی نکل آتا ہے۔ ان بیلوں نے ایک مخصوص جگہ تک دوڑنا ہوتا ہے، کئی مرتبہ یہ بیل بے قابو ہوکر اس جگہ سے ہٹ جاتے ہیں، جس کی وجہ سے کافی نقصان ہوتا ہے، مثلاً بیلوں کا کسی اونچی جگہ سے گِر جانا،مجمع میں آکر لوگوں کو زخمی کرنا اور ان کا مالی نقصان کر دینا وغیرہ، پھر بیل جیتنے پر خوشی میں خوب ڈھول، گانے باجے اور ڈانس/ ناچنا بھی ہوتا ہے، نیز اس میں نمازوں کی بھی پرواہ نہیں کی جاتی۔ براہِ کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ مذکورہ طریقہ کار کے مطابق بیلوں کی دوڑ کے مقابلے کروانا اور اس میں شریک ہونا شرعاً کیسا؟