
بیوہ نکاح کرلے تو پہلے شوہر کی وراثت میں حصہ دار ہوگی یا نہیں؟
سوال: اگر شوہر فوت ہو جائے اور اس کی اولاد بھی ہو اور اس کی وراثت تقسیم ہونے سے پہلے ہی بیوی آگے کسی اور سے نکاح کر لے، تو کیا بیوی کو پہلے شوہر کی وراثت سے کچھ ملے گا؟
بیٹی کو حج کروانے کی منت مانی تو اس کے علاوہ کو بھیج سکتے ہیں؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص نے منت مانی کہ میرا فلا ں کام ہوگیا، تو میں اپنی شادی شدہ بیٹی ہندہ کو حج کرواؤں گا۔ اب اس کا وہ کام ہوگیا ہے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اس کے پاس صرف بیٹی کو بھیجنے کے اخراجات ہیں، جبکہ بیٹی محرم کے بغیر جا نہیں سکتی اور محرم کے اخراجات اِس کے پاس موجو د نہیں، تو سوال یہ ہے کہ اس پر حج کروانا لازم ہے؟ اور جب بیٹی کے ساتھ محرم کے اخراجات موجود نہیں، تو بیٹی کے علاوہ کسی اور کو حج پر بھیج سکتا ہے؟
جواب: وراثت منظور نہیں؛ میں حصہ کا مالک نہیں بنتا؛ میں نے اپنا حق ساقط کیا ، پھردوسرا کیونکر ساقط کرسکتا ہے؟“(فتاوی رضویہ،ج18،ص168،رضافاؤنڈیشن،لاہور) ...
سوتیلے بیٹے جو حقیقی بھتیجے بھی ہوں، کیا ان کا وراثت میں حصہ ہوگا؟
سوال: زید نے اپنے بھائی بکر کے انتقال کے بعد بیوہ بھابھی سے عدت پوری ہونے کے بعد نکاح کرلیا، بکر کے دو بچے تھے۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا ان دونوں بچوں کا زید کی وراثت میں بھی حصہ ہوگا؟
جائیداد میں لڑکیوں کو عاق کرنا کیسا؟
جواب: وراثت میں سے حصہ نہیں ملے گا ، آج کل لوگ اپنی اولاد کو عاق کہہ کر وراثت سے محروم کر دیتے ہیں ، شریعت میں اس کی کوئی اصل نہیں اور نہ ہی اس وجہ سے کوئی ...
سفر کے دوران ایک آیتِ سجدہ بار بار پڑھنے سے کتنے سجدے لازم ہوں گے؟
جواب: وراثت کا مال ہے، تمہارے دو بھائی اور دو بہنیں ہیں، لہٰذا تم لوگ اسے قرآنِ پاک (میں بیان کردہ وراثت کے قوانین) کے مطابق تقسیم کرلینا۔(موطا امام مالک، ک...
مہر کی ادائیگی سے پہلے شوہر کا انتقال ہوگیا تو مہر کا حکم
جواب: وراثت تقسیم کرنے سے پہلے اس کی تمام جائیداد و چھوڑے ہوئے مال سے اس کے ذمے لازم تمام قرضہ جات ، جن میں بیوی کا حق مہر بھی شامل ہے ، ادا کیے جائیں گے ، ...
نابالغ بچے کو ملنے والے گفٹ پر ماں کا قبضہ کافی ہے؟
جواب: وراثت کا مال ہے، تمہارے دو بھائی اور دو بہنیں ہیں، لہٰذا تم لوگ اسے قرآنِ پاک (میں بیان کردہ وراثت کے قوانین) کے مطابق تقسیم کرلینا۔(موطا امام مالک، ک...
بیوی اور اس کی بھانجی کی بیٹی کو نکاح میں جمع کرنے کا حکم
سوال: زاہد نے دو شادیاں کی، ایک بیوی کا نام زینب ہے ،جس سے ان کی ایک بیٹی عافیہ ہے ۔ عافیہ کی بیٹی خدیجہ ہے اور خدیجہ کی بیٹی مریم ہے ۔زاہد کی دوسری بیوی کا نام فاطمہ ہے جس سے ایک بیٹی عائشہ ہے جس کا نکاح غلام مصطفی سے ہوچکا ہے۔ اب مریم (جو کہ زاہد کی پرنواسی ہے) کا نکاح غلام مصطفی سے کیا جارہا ہے ۔ کیا مریم کا نکاح غلام مصطفی سے کرنا، جائز ہے جبکہ عائشہ( جو کہ زاہد کی بیٹی ہے) اس کے نکاح میں موجود ہے؟