
جسم یا کپڑوں پر نجاست لگی ہو اور نماز کا وقت کم ہو ، تو نماز کا کیا حکم ہے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کسی شخص کے جسم یا کپڑوں پر نجاست لگی ہو اور نماز کا وقت اتنا کم ہو کہ طہارت بقدرِ جوازِ نماز حاصل کرنے میں نماز کا مکمل وقت نکل جائے گااور کپڑا تبدیل بھی نہیں کر سکتا ، تو ایسی صورت میں کیا حکم ہے ؟
امیر معاویہ کو منبر پر دیکھو تو قتل کر دو اس روایت کی تحقیق
جواب: حکم بن ظہیر فرازی،اور یہ تینوں افراد محدثین کی نظر میں متروک و ناقابلِ اعتبار،مجروح اور جھوٹے ہیں۔ عمرو بن عبید کے متعلق محدث ابن عون رحمۃ اللہ ع...
ننگے سر اور پائنچے ٹخنے سے نیچے لٹکا کر نماز پڑھنا
جواب: پینٹ اتنی اوپر باندھنی چاہئے کہ ٹخنوں سے نیچے کپڑا نہ لٹکے، البتہ اگر شلواریا پینٹ خود ہی نیچے ہوجاتی ہو اور تکبرکی نیت بھی نہ ہوتویہ گناہ نہیں ہے، ...
نماز میں کپڑے کو اندر کی طرف فولڈ کرنا کیسا؟
سوال: نماز میں پائنچے کو اندر کی طرف فولڈ کرنا بھی مکروہ ہے؟
مسجد بیت کیا ہے ؟ اس کی فضیلت وغیرہ سے متعلق چند احکام
جواب: حکم خود نبی پاک علیہ الصلوٰۃ و السلام نے ارشاد فرمایا ہے ، جو اس کی فضیلت کے لیے کافی ہے ۔ اللہ عز و جل قرآنِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے : ﴿وَاجْعَل...
قبلہ کی طرف پاؤں کرنے کا حکم ؟ چند چیزوں سے اعتراض اور جواب
سوال: کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانے کا کیا حکم ہے؟ زید کا کہنا ہے کہ عام حالت میں اور بالخصوص سوتے وقت کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانا بلا کراہت جائز و درست ہے اور اس پر چند مسائل سے استدلال کیا ہے، جن کی تفصیل یہ ہے: (1) مریض قبلہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نماز پڑھے گا۔ (2) نزع کے عالَم میں قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ (3) غسلِ میت کے وقت بھی یہی حکم ہے اور پھر (4) جنازہ لے کر چلنےمیں بھی اگر میت کے پاؤں قبلہ کی جانب ہونے میں کچھ کلام نہیں۔ تو جب ان احکامات میں کعبہ کی طرف پاؤں پھیلانے کی تلقین ہے، تو معلوم ہوا یہ ایسی چیز نہیں جس کی شریعت میں ممانعت وارد ہو، لہٰذا کسی بھی حالت میں قبلہ کی طرف پاؤں کر سکتے ہیں، تو برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرما دیجئے۔
آدھی کلائی تک چڑھی ہوئی آستینیں نماز کے دوران نیچے کرنے کا حکم
سوال: نماز کے دوران کف، ہاف کلائی تک فولڈ تھے، ایک رکعت پڑھنے کےبعد سیدھے کیے تو نماز کا کیا حکم ہے؟
بروکر کمیشن کا مستحق کب ہوتا ہے ؟ تفصیلی فتویٰ
جواب: حکم ہے اور استحساناً یہ حکم ہے کہ اس کے لئے کوئی اجرت نہیں ہوگی، کیونکہ اجرت مثل تجارت سے معلوم ہوتی اور تاجر اس کام کی کوئی اجرت نہیں سمجھتے اور اسی...