
مسجد کے چندے سے کسی کاروباری شخص کو قرض دینا
سوال: مسجد کا متولی مسجد کا چندہ کسی ضرورت مند یا کاروبار کرنے والے کو بطورِ قرض دیتا ہے ، ایسا کرنا شرعاً کیسا؟
آیت سجدہ پڑھ کر نماز میں شامل ہوں تو سجدہ تلاوت کا حکم
جواب: مسائل پر مشتمل ایک انتہائی شاندار کتاب ہے، جس کے مصنف صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ جیسے عظیم فقیہ ہیں کہ جن کی فقاہت کی شہ...
عورت کے لیے مخصوص ایام میں قرآن پاک کا ترجمہ پڑھنے کا حکم
جواب: مسائل سے لاعلم ہونا کوئی شرعی عذر نہیں، لہذا مسئلے سے لاعلمی کی بنا پر ترجمہ پڑھنے کی صورت میں عورت شرعاً گنہگار ہوگی اوراِس گناہ سے توبہ کرنا بھی ا...
مسجد کی تعمیر میں کوئی غیر مسلم خود سےچندہ دے، تو اس کا کیا حکم ہے؟
سوال: مسجد کی تعمیرات میں اگر کوئی غیر مسلم خود سےچندہ دینا چاہے، تو اس سے چندہ لے کر مسجد کی تعمیرات میں لگا سکتے ہیں یا نہیں؟
مسائل سیکھے بغیر تجارت یا ملازمت کرنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص تجارت کے مسائل سیکھے بغیر تجارت کرتا ہے یا کوئی ملازم اجارے کے مسائل سیکھے بغیر ملازمت کرے تو اس کی کمائی حلال ہوگی یا نہیں؟
عمرہ اسکیم کیلئے قرعہ اندازی میں شامل ہونا کیسا؟
جواب: مسائل شتی، جلد 6، صفحہ 227، مطبوعہ ملتان) اسی بارے میں مبسوطِ سرخسی میں ہے:’’ثم ھذا تعلیق استحقاق المال بالخطر وھو قمار والقمار حرام فی شریعتنا‘‘ ترج...
اسلامی قوانین و اصول ہی کیوں ضروری؟
جواب: مسائل و حادثات میں صرف و صرف اسلا م قوانین کو ہی معیار بنائے کہ اسلام قبول کر لینے کے بعد یعنی سر تسلیم خم کرلینے کے بعد سرکشی کرتے ہوئے اللہ و رسول...
لاعلمی میں احتلام کے بعد روزہ توڑدیا تو کیا حکم ہے؟
جواب: مسائل سے لاعلم ہونا کوئی شرعی عذر نہیں، لہذا صورتِ مسئولہ میں زید نے احتلام ہونے کے بعد مسئلے سے لاعلمی کی بنا پر جو قصداً کھاپی کر روزہ توڑا ہے، اس گ...
پاکستان اسلامی جمہوریہ کی بنیاد پر نہیں بنایا گیا؟
جواب: مسائل کا حل اسلام سے بہتر نہیں ملتا۔ ان شاء اللہ پاکستان کے نظامِ حکومت کی بنیاد لا الٰہ الہ الااللہ ہوگی اور یہ ایک فلاحی و مثالی ریاست ہوگی۔ بعض لوگ...
مسجد کے چندے سے کمیٹی ڈالنے کا حکم
سوال: کہ مسجد کی انتظامیہ نے مسجد کی توسیع و تعمیر کے لیے مسجدسے متصل ہی ایک پلاٹ خریدنے کے لیے کئی لوگوں سے چندہ کیا ،پلاٹ خریدنے کے بعد کچھ رقم کی ادئیگی باقی ہے، کوئی ایسے ذرائع نہیں ہیں اور نہ ہی کوئی فنڈ جمع ہے جس سے مسجد کے پلاٹ کی قیمت مکمل ادا کی جا سکے ۔پلاٹ کی بقیہ قیمت کی ادائیگی اور اس پلاٹ پر تعمیر کرنے کےلیے جو رقم کی حاجت ہے، اس کے متعلق مسجد کی کمیٹی کے افراد میں سے کسی نے مشورہ دیا کہ ایک کمیٹی ڈالی جائے اور پہلی کمیٹی مسجد کو مل جائے، اس میں مسجد کو ایڈوانس کوئی کمیٹی نہیں دینی پڑے گی، بلکہ پہلی بار ہی کمیٹی کی کل رقم مسجد کو مل جائے گی اور پہلی کمیٹی ملنے کے بعد بقیہ کمیٹیوں کی ادائیگی چندے کی مد سے ہر ماہ کر دی جائے گی ۔ اس طرح پلاٹ کی قیمت کی ادائیگی اور اس پر تعمیر کے لیے اخراجات کی رقم حاصل ہو جائے گی۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس طرح چندے سے کمیٹی ڈال سکتے ہیں یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔ نوٹ!سوال میں بیان کردہ کمیٹی کا طریقہ کار جب معلوم کیا، تو وہ درست تھا، جیسا کہ عام طور پر کمیٹی اس طرح ڈالی جاتی ہے کہ ہرمہینے کچھ افرادمقررہ مقدار میں پیسےجمع کرواتےہیں اور کسی ایک کا نام منتخب کرکے جمع شدہ پیسے اسے دے دیتےہیں ، یوں آگے پیچھے تمام افراد کوایک ایک کرکے اپنے جمع کروائےہوئے پیسے مل جاتےہیں۔