
عورت کا خوبصورتی کے لیے اپنے کچھ بال پیشانی پر ڈالنا کیسا ؟
جواب: کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہوئیں ، تو ان پر باریک کپڑا تھا (یعنی ایسا کپڑا تھا جس سے بال وغیرہ نظر آرہے تھے) ،تو نبی کریم صلی ا...
بُچی کے بال مونڈنا کیسا اور جو امام منڈواتا ہو ، اس کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِشرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہونٹ کے نیچے بُچی کےجو بال ہوتے ہیں،انہیں مونڈ سکتے ہیں یانہیں؟اگرنہیں مونڈ سکتے، توجوامام ان بالوں کوبالکل منڈواتا ہو،توکیا اس کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں یانہیں؟
قلموں کے نیچے کے بال گھنگریالے ہونے کی وجہ سے کاٹنا
سوال: اگر کسی کی ایک مشت داڑھی پوری ہے، لیکن کان کے قریب والے حصے میں جو بال ہیں وہ گھنگریالے ہیں، تو کیا وہ ان بالوں کو کاٹ سکتا ہے؟ نیز داڑھی اگرنیچے سے ایک مشت مکمل ہو تو سائیڈوں سے خوبصورتی کے لئے کٹوا سکتا ہے؟
نماز میں نزلہ بہہ رہا ہو تو اسے صاف کر سکتے ہیں؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ نماز میں چھینک آنے پر نزلہ بہہ کر ناک و منہ کی بیرونی جگہ پر لگ جائے، تواس صورت میں کیا کیا جائے، کیونکہ اگر اس کو ایسے ہی رہنے دیا جائے، تو سجدہ کرنے کی صورت میں مسجد کے فرش پر گرنے کا خدشہ بھی رہتا ہے اور نماز کا خشوع خضوع بھی نہیں رہ پاتا، تو کیا جیب سے رومال نکال کر اسے صاف کرسکتے ہیں؟
انسانی بالوں کی خرید و فروخت کا حکم
جواب: کریم کی بنیاد پر اُس کے اَعضاء کی خرید وفروخت کو ناجائز، گناہ اور حرام قرار دیا ۔ اِس کے علاوہ فقہائے کرام نے بالوں کی بیع کے ناجائز ہونے کی دوسر...
مصنوعی وگ لگانے اور بالوں کی پیوند کاری کرانے کا حکم
سوال: آج کے دور میں اگر بال گِر جائیں تو بالوں کو پیوند کاری کے ذریعے لگایا جاسکتا ہے ؟نیزاگر پیوند کاری نہ کروائی جائے بلکہ بالوں کی وِگ لگوائی جائے تو شرعاً کیا حکم ہے؟
داڑھی کے نیچے گردن پر موجود بال کاٹنا
سوال: داڑھی کے نیچے گردن پر جو بال ہوتے ہیں کیاان کو کٹوانا سنت ہے؟
گوشت، جگر، تلی اور دل کے خون کا حکم
جواب: کریم حرام قطعی ہے ۔ قال تعالی اَوْ دَمًا مَّسْفُوْحًا ذبح کے بعد جو خون گوشت سے نکلتا ہے وہ بھی ناجائز ہے یونہی جگر یا تلی کا خون کما فی البحر ...
حضرت جبریل علیہ السلام نبی پاک ﷺ کے استاذ ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اللہ تعالی نے قرآن ِ کریم میں ارشاد فرمایا ﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى ﴾ ترجمہ: انہیں سخت قوتوں والے نے سکھایا۔(النجم: 5) آیت کا معنی یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو حضرت جبریل علیہ السلام نے قرآن سکھایا۔ گویا اِس آیت ِمبارکہ میں حضرت جبریل امین علیہ السلام کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا معلم اور استاد ہونا بتایا گیا۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ کہنا درست ہے کہ حضرت جبریل امین علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے استاد ہیں؟ اگر یہ درست نہیں، تو فتاوی رضویہ میں جو حضرت جبریل امین کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا استاد ہونے کا ذکرہے، جیساکہ فتاوی رضویہ میں ہے : جبرئیل علیہ السلام من وجہ رسول ا ﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے استاذ ہیں، قال تعالٰی﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى﴾۔“ (فتاوی رضویہ، 29353/)، اس کا کیا محمل ہے؟ اس بارے میں تفصیلاً رہنمائی فرما دیں۔
نماز میں عورت کے بال نظر آرہے ہوں تو؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ نماز میں عورت کے بال نظر آرہے ہوں تو کیا عورت کی نماز ہوجائے گی؟