
جواب: تین مغرب ، چار عشاء کے اور تین وتر ۔ نیت اس طرح کیجئے ، مثلا:’’ سب سے پہلی فجرجو مجھ سے قضا ہوئی اورابھی تک اس کوادانہیں کیا، اُس کو ادا کرتا ہوں ۔ ‘...
قسم کا کفارہ کتنے مساکین کو دینا لازم ہے؟
جواب: دن میں نہیں دے سکتے بلکہ دس دنوں میں یوں ادا کریں گے کہ روز ایک صدقہ فطر کی مقدار کا اسے مالک بنا دیں ، قسم کے کفارے میں اگر ایک ہی دن میں ایک ہی ...
وراثت میں رضاعی ماں کا حصہ بنتا ہے؟
جواب: تین اسباب ہیں جیساکہ ملتقی الابحر میں ہے: ويستحق الإرث بنسب و نکاح وولاء‘‘ ترجمہ: نسب، نکاح اور عتق کی وجہ سے وراثت کا حق ثابت ہوتا ہے۔(ملتقی الابحر،...
فرضوں کے پہلے قعدے میں دوبارہ کتنا تشہد پڑھنے سے سجدہ سہو لازم ہوتا ہے ؟
جواب: تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کی مقدار ہوتی ہے، لہذا بیان کردہ صورت میں قعدہ اولی میں تشہد مکمل کرنے کے بعد ایک رکن یعنی سنت کے مطابق تین مرتبہ سبحان الل...
کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کا رکوع حقیقی ہوتا ہے یا رکوع کا اشارہ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ کرسی پر بیٹھنے والے کا رکوع حقیقی ہوتا ہے یا رکوع بالاشارہ؟ جالس علی الکرسی اور قاعد علی الارض کے رکوع کی کیفیت تو یکساں ہوتی ہے۔
تراویح کے ختم قرآن پاک میں سورۂ اخلاص تین مرتبہ پڑھنا کیسا؟
سوال: تراویح کے دوران جب ختمِ قرآنِ پاک ہوتا ہے ، تو سورۂ اخلاص تین بار پڑھی جاتی ہے ۔ اس حوالے سے شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس طرح کرنا کیسا ہے ؟
امام کا نماز جنازہ میں تین تکبیروں پر سلام پھیرنا
سوال: ایک امام نے نماز جنازہ میں تین تکبیریں کہنے کے بعد بھول کر ایک طرف سلام پھیرا، تو مقتدیوں میں سے کسی نے امام کو لقمہ دیا، جسے سُن کر امام نے چوتھی تکبیر کہی اور پھر سلام پھیرا۔کیا ایسی صورت میں نماز جنازہ درست ہوگئی یا دوبارہ پڑھنی ہوگی؟
نمازاوابین کی ہررکعت میں تین بارسورہ اخلاص
سوال: نماز اوابین میں سورہ فاتحہ کے بعد ہررکعت میں تین تین بار سورہ اخلاص پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟
سوال: نماز میں بنا کرنے کا جواز کہاں سے ثابت ہے؟ اور بنا کس طرح کی جاتی ہےمجھے سمجھ نہیں آرہا ہے کیونکہ میں نے یہ مسئلہ سنا ہے کہ نماز میں تین قدم چلنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے ،تو جس شخص کا نماز میں وضو ٹوٹ جائے،وہ کس طرح وضو کرکے اپنی نماز کو وہاں سے ہی پڑھے گا حالانکہ وضوکے لیے اسے تین قدم سے زیادہ چلناپڑے گا،جوکہ عمل کثیر ہے اوریہ نمازکے منافی ہے ؟اس حوالے سے شرعی رہنمائی فرمائیں ۔
قسط وقت پر ادا نہ کرنے کی وجہ سے دکان واپس لینا یا قسطوں کے ساتھ کرایہ لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دکانوں کی خریدو فروخت میں بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مثلا :ً زید نےکسی کو موبائل مارکیٹ یا دوسری کسی مارکیٹ میں اپنی دکان70 لاکھ روپے میں بیچ دی اور یہ طے پایا کہ خریدار اس رقم کی ادائیگی 6 ماہ میں کرے گا ،اس طرح دکان خریدنے والے کو وہ دکان دے دی جاتی ہے اور وہ اس میں اپنا کام کرنا شروع کردیتا ہے یا آگے کسی کو کرایہ پر دے دیتا ہے اور ہر ماہ زید کو دکان کی قیمت کی ادائیگی بھی کرتا رہتا ہے ،اگر خریدار وقت پر مقررہ رقم کی ادائیگی کردے تو ٹھیک ،ورنہ اگر وہ مقررہ وقت میں رقم مکمل ادا نہ کرے،تو زید اس سے یہ معاہدہ کرتا ہے کہ میں آپ کو مزید تین ماہ کی مہلت دے رہا ہوں ،لیکن اس میں یہ شرط ہوگی کہ اس دوران مجھے اس دکان کا رائج کرایہ دیتے رہنا ، اب یہ کرایہ بھی ایسی مارکیٹوں میں کوئی معمولی نہیں ہوتا ،بلکہ 50 ہزار سے لاکھ بلکہ اچھی لوکیشن پر اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے،چنانچہ وہ خریدار بقیہ قسطوں کی ادائیگی کے ساتھ ان تین مہینوں کا کرایہ بھی دیتا ہے،کیونکہ اگر وہ کرایہ والے معاہدہ پر راضی نہ ہو تو دکان اس سے واپس لے لی جاتی ہے اور خریدار نے قسطوں میں جتنی رقم ادا کی ہوتی ہے ،اس میں سے چند فیصد کٹوتی کرکے اس کو دے دی جاتی ہے یا پھر اس کو کہا جاتا ہے کہ آپ نے ان گزشتہ مہینوں میں اس دکان کو کرائے پر دے کر جتنا بھی کرایہ حاصل کیا ہے اگر وہ سب ہمیں دے دو ،تو آپ کو اد ا شدہ قسطوں کی رقم مکمل واپس کردی جائے گی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا قسطیں وقت پر ادا نہ کرنے کے سبب خریدار سے دکان کو واپس لینا اور اس کی ادا شدہ رقم بھی پوری واپس نہ کرنا یا اس کا حاصل شدہ کرایہ اس سے لے لینا شرعاً جائز ہے ؟اسی طرح مزید مہلت دینے کی صورت میں قسطوں کے ساتھ ساتھ کرایہ لینا کیسا ؟