
نمازی کی طرف منہ کرنے کا حکم؟ تفصیلی فتویٰ
جواب: کسی دوسرے شخص کامنہ کرنا، مکروہ تحریمی، ناجائزوگناہ ہے، وہ نماز پڑھنے والا منفرد ہو یا مسبوق، دونوں صورتوں میں یہی حکم ہے، نیز امام کے لیے نماز کے ب...
جواب: کسی بکرے کو دودھ اُتر آئے، تو یہ دودھ حلال ہے ، اور اس کو پینا جائز ہے ،کیونکہ شریعت مطہرہ نے کسی بھی حلال جانور کے چند مستثنیٰ اجزاء مثلاً: ذَکر ،فرج...
صاحب حیثیت کا مسجد کی افطاری کھانا
سوال: کسی شخص کے لیے مفت کھانا کھانے کے لیے مسجد جانا شرعا جائز ہے حالانکہ وہ خود افطار کا انتظام کر سکتا ہے؟
کسی آدمی کی وجہ سے کوئی چیز حرام کردی جانے کے متعلق حدیث کی وضاحت
سوال: اس حدیث پاک کی وضاحت فرما دیں : "سب سے بڑا مجرم وہ مسلمان ہے جس نے کسی ایسی چیز کے متعلق پوچھا جو حرام نہیں تھی اور اس کے سوال کرنے کی وجہ سے و ہ حرام کر دی گئی ۔"
وکالت کا پیشہ اختیار کرنا کیسا؟
جواب: کسی دوسرے کو مقدمے کی پیروی کا وکیل بنانے کی اجازت دی ہے اور یہ طریقہ قدیم زمانے سے چلا آرہا ہے۔ وکیل سے مخاصمہ کرنے کے متعلق حضرت فاطمہ بنت قیس ...
بیوی کے کہنے پر داڑھی ایک مٹھی سے چھوٹی کرنا یا منڈوانا کیسا ؟
سوال: اگر کسی شخص کی ایک مٹھی داڑھی ہو اور اس کی بیوی اسے داڑھی خشخشی کروانے یا منڈوانے کا کہتی ہو اور ساتھ یہ بھی کہتی ہو کہ میری نظر داڑھی منڈوں پر پڑتی ہے جو آنکھ کا زنا ہے اور اس کا وبال بھی آپ پر ہی ہوگا، تو کیا ایسی صورت میں اسے داڑھی خشخشی کروانے یا منڈوانے کی اجازت ملے گی؟رہنمائی فرمادیں۔
صاحبِ نصاب شخص کا مرحوم کی طرف سے قربانی کرنے سے متعلق ایک اہم مسئلہ ؟
جواب: کسی نےاپنے مال سے میت کی طرف سے بغیر اس کی وصیت کے قربانی کی تو یہ جائز ہےاور اس ذبح کرنے والے کے لیے اس قربانی میں سے کھانا، جائز ہے اور اس گوشت کو ...
گزشتہ بات پر جھوٹی قسم کھانے کا کفارہ کیا ہے؟
جواب: کسی بات پر کھائی گئی قسم پر کفارہ نہیں ہوتا، لیکن جھوٹی قسم کھانا، ناجائز و حرام اور سخت گناہ کا کام ہے اس کی شدید مذمت احادیثِ مبارکہ میں بیان ہوئی ...
جواب: کسی آدمی کو کہنا کہ کھاؤ، اور وہ کہے میں نے کھا لیا یعنی کل تو اس نے جھوٹ بولا، یونہی خزانۃ المفتین میں ہے۔(فتاوی ھندیۃ، ج5، ص352، دار الفکر، بیروت) ...
ملازم کے 3 دن لیٹ ہونے پر ایک دن کی تنخواہ کاٹنے کا شرعی حکم
سوال: کیافرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں ایک تعلیمی ادارےمیں ملازم ہوں ۔وہاں کا اصول ہے کہ کوئی ٹیچر مہینے میں 3دن لیٹ ہوا، تو اس کی ایک دن کی تنخواہ کاٹ لی جائے گی ۔کیا شرعی طور پر اس طرح پورے دن کی تنخواہ کاٹنا جائز ہے ؟ نیز کیا اس اصول کے تحت کسی ٹیچر کے 18 دن لیٹ آنے کی وجہ سے 6دن کی کٹوتی کی جا سکتی ہے یا نہیں؟ شرعی رہنمائی فرمائیں۔