
فرضوں میں ایک ہی سورت کا تکرار مکروہ کیوں ہے؟
موضوع: فرض نمازوں میں ایک سورت کی تکرار مکروہ کیوں؟
50 لاکھ کا ایک بڑا جانور قربانی کے لیے لینا افضل ہے یا 5 ، 5 لاکھ کے 10 جانور ؟
جواب: نماز میں قراءت کے ساتھ کہ اگر نمازی نے اتنی مقدار پر اکتفاء کیا جس سے نماز جائز ہوجاتی ہے،تو یہ جائز ہےاور اگر اس مقدار سے زیادتی کی تو پوری قراءت فرض...
درہم یا اس سے زائد انسانی پیشاب جسم یا کپڑے پر لگے تونمازاورپاک کرنےکاحکم
سوال: ایک درہم یا اس سے کم مقدار میں انسان کا پیشاب جسم پر لگا ہو،تو نماز پڑھنے کے حوالہ سے کیا حکم ہے؟اور اتنی مقدار میں اگر پیشاب کپڑے کو لگ جائے،تو اسے پاک کیسے کیا جائے گا؟
مسافر امام نے بھول سے ظہر کی نماز پوری پڑھادی تو؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارےمیں کہ امام مسافر ہےاورمقتدی مقیم ہیں، امام نے بھولے سے نماز ظہر چار رکعتیں پڑھا دیں، اور دوسری رکعت کے بعد قعدہ بھی کیا، لیکن آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا،نماز کے بعد مسافر امام کو یاد آیا کہ میں نے چار پڑھا دی،حالانکہ میں مسافر ہوں،نماز کا کیا حکم ہو گا؟
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
نمازمیں خاتون کے سر کے بال نظر آرہے ہوں، تو کیا حکم ہے؟
سوال: خاتون نماز پڑھے لیکن اس کے سر کے بال نظر آرہے ہوں، تو اس صورت میں اس کی نماز کا کیا حکم ہوگا؟
دن کے نوافل میں امام قراءت بلند آواز سے کرےگا یا آہستہ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ دن کے نوافل مثلاًاشراق وچاشت کی نمازیں جماعت سے پڑھی جائیں ، توان میں امام جہری قراءت کرےگایاسرّی؟اگرسرّی قراء ت واجب ہے ، توامام نےاگرجہری کرلی ، توکیاحکم ہے؟ سائل:کاشف(5-C/2،نارتھ کراچی)
ایک شہر میں پندرہ راتوں سے زیادہ کی نیت ہے لیکن دن کہیں اور گزارے گا ،تو نماز کا حکم
سوال: میں کراچی کا رہائشی ہوں اور میڈیسن کمپنی میں کام کرتا ہوں۔میرا کمپنی کی طرف سے حیدر آباد کا ٹور ہوتا ہے، جو 15 دن سے زائد ہوتا ہے۔ اس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ میرا قیام حیدر آباد کے ہوٹل میں ہوتا ہے اور دن میں حیدر آباد کے قریبی شہروں مثلاً: کوٹری، جام شورو، ٹنڈو آدم ،میر پور خاص اور ٹنڈو اللہ یار وغیرہ کا وزٹ کرتا ہوں ۔ان میں کوئی بھی شہر حیدر آباد سے 70 کلومیٹر سے زیادہ دور نہیں ہے۔رات واپسی آکر حیدر آباد میں گزارتا ہوں اور صبح پھر دوسرے شہر نکل جاتا ہوں۔میری پندرہ سے زائد راتیں حیدر آباد میں گزرتی ہیں اور یہیں پر گزارنے کی نیت ہوتی ہے، جبکہ دن دوسرے شہر میں ۔ اس صورت میں مجھے قصر نماز پڑھنی ہو گی یا پوری؟
عورت کا مخصوص ایام میں مطاف کی اوپر والی منزل اور مسعی میں جانا کیسا ؟
جواب: نماز جنازہ یا عید کے لیے بنائی گئی ہو تو وہ اقتداء کے جواز کے حق میں مسجد ہے نہ کہ اقتداء کے علاوہ کے حق میں،تو جنبی اور حائضہ کے لیے اس میں داخل ہون...
نماز عشاء اور تراویح کی جماعت مسجد کے قریب گھر میں کروانا کیسا؟
سوال: میرے چاچو کا گھر اہلسنت و جماعت بریلوی مسجد سے تقریبا دو منٹ کی مسافت پر واقع ہے،ان کا بڑا بیٹا حافظ ہے،وہ اپنے گھر پر ہی رشتے داروں اور دوستوں کے ساتھ نمازِ تراویح کا اہتمام کرنا چاہتے ہیں تاکہ بچے کا حفظِ قرآن مضبوط رہے،جس کا طریقہ یہ ہوگا کہ نمازِ عشاء کی جماعت گھر پر ادا کر کے نمازِ تراویح شروع کر دی جائے گی،جبکہ مسجد میں بھی باقاعدہ نمازِ تراویح کا اہتمام کیا جاتا ہے۔کیا یہ طریقہ شرعا درست ہے؟یا جو جائز طریقہ ہے،وہ بتا دیں۔