
لڑکے او ر لڑکی پر نماز کب فرض ہوتی ہے؟
سوال: لڑکے او ر لڑکی پر نماز کب فرض ہوتی ہے، بالغ ہونے کے بعد یا لڑکے کے 12 سال اور لڑکی کے 9 سال کے ہوجانے کے بعد ؟اگر کوئی بچہ 13 سال کا ہو، مگر ابھی بالغ نہ ہوا ہو، تو اس پر نماز فرض ہو گی؟
مسافر تیسری رکعت میں مقیم امام کی اقتداء کرے تو کتنی رکعات ادا کرے گا؟
جواب: باع میں مسافرپر بھی چار رکعات ادا کرنا لازم ہے، لہٰذا پوچھی گئی صورت میں مسافر مقتدی نمازِ عصر کی پوری چار رکعات ادا کرے گا یعنی امام کے سلام پھیرنے ...
کیا عورت کو شلوار، قمیص، دوپٹہ، انڈرویئراور سینہ بند پہن کر نماز پڑھنا ضروری ہے؟
جواب: بال چھپانا بھی ضروری ہے ۔البتہ اگردونوں ہاتھ(گٹوں تک)،پاؤں(ٹخنوں سمیت) مکمل (اوپرنیچے سے)ظاہرہوں توایک مفتی بہ قول پرنمازدرست ہے ۔ اور مزید یہ کہ...
نماز میں عورت کا ٹخنہ ظاہر ہو جائے، تو نماز کا حکم
جواب: بار کیا ہے،لہذا اگر کوئی عضوِ ستر چوتھائی حصے سے کم کُھل گیا یا نماز شروع ہی اس حال میں کی کہ چوتھائی سے کم کھلا ہو ،تو نماز درست ہو جائے گی اور چ...
اھدنا الصراط المستقیم میں اھدنا کو زیر کے ساتھ پڑھا تو نماز کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اھدنا الصراط المستقیم میں لفظ اھدنا میں ھ پر ساکن کے بجا ئے غلطی سے زیر پڑھا تو نماز کا کیا حکم ہے؟ یعنی کیا اس طرح پڑھ دینے کی وجہ سے نماز فاسد ہوجائے گی؟
عذر کے سبب امام کا قعدے میں چوکڑی مار کر بیٹھنا کیسا؟
جواب: بایاں پاؤں بچھادے اوراس پر بیٹھ جائے اور دائیں پاؤں کوکھڑا کردے اور انگلیوں کا رخ قبلہ کو رکھے البتہ عذر کی حالت میں چار زانو بیٹھنے کی اجازت ہے کیو...
مقتدی امام کے پیچھے کچھ بھی نہ پڑھے تو نماز کا حکم
جواب: بات الصلاۃ، جلد 1، صفحہ 473 ، 474، دار الفکر، بیروت) رد المحتار میں ہے "قراءة القنوت للمقتدي واجبة" ترجمہ:مقتدی کے لئے دعائے قنوت پڑھنا وا...
فرض کی پہلی رکعت میں قراءت نہ کرنے کا حکم
جواب: بارہ ادا کرے۔ کیونکہ فرض نماز کی دو رکعتوں میں سے ہر ایک رکعت میں مطلقاً ایک چھوٹی آیت(یعنی محتاط قول کے مطابق جو کم از کم چھ حروف پر مشتمل ہو...
شب بیداری والی راتوں میں اجتماع کرنا کیسا ؟
جواب: بادتوں کی طرف رجحان ہی نہیں ہے تو لوگوں کے جمع ہو کر نماز پڑھنے میں کراہت تنزیہی بھی نہ ہو گی ۔ اس مسئلہ کی مکمل تنقیح و توضیح کرتے ہوئے امام اہل...
شیئرز کی خرید و فروخت اور شیئرز کے کاروبار کی حیثیت
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کمپنیوں کے شیئرز دو طرح کے ہوتے ہیں: ایک وہ جن پر نفع و نقصان ہوتا ہے۔ دوم وہ جن پر فقط نفع ہو ، جس کو ہم سود کہتے ہیں ۔جناب عالی مندرجہ بالا دوسری قسم تو مکمل حرام ہے ، کیونکہ یہ سود ہے۔مگر میراآپ سے سوال یہ ہے کہ پہلی قسم جس میں شیئرز ہولڈر اپنے حصے کے شیئرز پر نفع بھی لے رہا ہے اور نقصان بھی برداشت کررہا ہے ، کیا وہ جائز نہیں؟ علماء و مفتیان کرام پہلی قسم یعنی نفع و نقصان والے شیئرز کو بھی حرام قرار دیتے ہیں اور اس کی دلیل یہ دی جاتی ہے کہ ہر کمپنی چونکہ قرضہ لیتی یا دیتی ہے ، تو اس قرضہ کے لینے ،دینے پر وہ سود کماتی یا دیتی ہے ، لہٰذا چونکہ کمپنی کی کمائی میں سود شامل ہوگیا ، لہٰذا اس کمپنی کے شیئرز خواہ وہ مساواتی ہوں ، وہ حرام ہیں۔علماء کرام کے اس موقف پر مجھ ناچیز اور کم علم رکھنے والے شخص کا سوال ہے : جیسے میں ایک سرکاری ملازم ہوں اور میری تنخواہ بھی سرکاری خزانے سے میرے بینک اکاؤنٹ میں آتی ہے ،توکیا آپ اس سرکاری تنخواہ و پنشن کو بھی حرام قرار دیں گے؟کیونکہ سرکار بھی تو دوسرے ملکوں اور بینکوں سےقرضہ لیتی اور خزانے سے پرائیویٹ بینکوں اور کمپنیوں کو قرضہ دیتی ہے۔اگر سرکاری تنخواہ و پنشن حرام ہے ، تو بڑے بڑے علماء ومفتیان کرام بھی تو سرکارسے تنخواہ و پنشن لیتے ہیں ،تو کیا وہ بھی حرام کمارہے ہیں؟ میرا سوال آپ سے مندرجہ بالا سوالات و حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ہے کہ مساواتی شیئرز جائز ہیں یا نہیں؟