
نماز میں نزلہ بہہ رہا ہو تو اسے صاف کر سکتے ہیں؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ نماز میں چھینک آنے پر نزلہ بہہ کر ناک و منہ کی بیرونی جگہ پر لگ جائے، تواس صورت میں کیا کیا جائے، کیونکہ اگر اس کو ایسے ہی رہنے دیا جائے، تو سجدہ کرنے کی صورت میں مسجد کے فرش پر گرنے کا خدشہ بھی رہتا ہے اور نماز کا خشوع خضوع بھی نہیں رہ پاتا، تو کیا جیب سے رومال نکال کر اسے صاف کرسکتے ہیں؟
سفر کرکے تین مختلف شہروں میں جانا ہے، تو نمازوں کا کیا حکم ہوگا ؟
سوال: ایک شخص کوکسی دینی کام کے لئے تین دن تین مختلف شہروں میں جانا ہے، پہلے جس مقام پر جانا ہے وہ گھر سے کم و بیش 110 کلومیٹر کے فاصلہ پر ہے، وہاں ایک رات قیام کے بعد دوسرے دن جس شہر میں جانا ہے،وہ اس شہر سے 68 کلو میٹر کے فاصلہ پر ہے اور تیسرے دن کا جدول جس شہر میں ہے وہاں سے گھر 55 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے، اس سفر کے دوران نمازوں کے متعلق کیا حکم ہے؟ کہاں مکمل ادا کی جائے گی کہاں قصر؟
سفر میں عشاء کی رکعتیں کتنی ہیں اور وتر کا کیا حکم ہے؟
سوال: سفر میں عشاء کی نماز کی کتنی رکعتیں پڑھتےہیں اور کیا سفر میں وتر پڑھنابھی ضروری ہے؟
نفاس کی حالت میں چھوٹنے والی نماز اور روزہ کی قضا کا حکم
سوال: کیا نفاس میں جو نمازیں اور روزے چھوٹتے ہیں ان کی قضا فرض ہے ؟
آخری قعدے میں التحیات میں سے کچھ بھول جائیں تو نماز کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی نماز کے آخری قعدہ میں التحیات پڑھتے پڑھتے بھول جائے تو اب کیا کرے؟
مسجد سے باہر صفوں کے درمیان فاصلہ ہو تو نماز کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہماری مسجد کا ایک ہال ہے، ایک چھوٹا سا صحن ہے اور اس کی چاردیواری بھی چھوٹی سی ہے، اس صحن کے اوپر ہم نے شیڈ لگایا ہوا ہے جو مسجد کی چاردیواری سے باہر بھی سایہ دیتا ہے، جمعہ والے دن چونکہ نمازی زیادہ ہوتے ہیں، اس لئے ہم مسجد کی اس چاردیواری کے باہر بھی چاردیواری سے متصل صفیں بچھا دیتے ہیں جن میں کچھ صفیں تو شیڈ کے سایہ کے نیچے آتی ہیں مگر کچھ صفیں شیڈ سے باہر دھوپ میں بچھائی جاتی ہیں، جو نمازی آخر میں آتے ہیں جنہیں ہال، صحن اورمسجد کے باہر شیڈ کے سائے کے نیچے جگہ نہیں ملتی تو وہ دھوپ والی صفیں اٹھا کر تقریبا پانچ صفوں کے فاصلے کے بعدپیچھے موجود درختوں کے سایہ میں بچھا لیتے ہیں اور وہیں سے امام کی اقتدا کرتے ہیں جبکہ بیچ میں تقریبا پانچ صفوں کی جگہ دھوپ کی وجہ سے خالی رہتی ہے، انتظامیہ سے بات کی گئی ہے کہ جمعہ والے دن اس خالی رہنے والی جگہ پر بھی ترپال، ٹینٹ وغیرہ سے سایہ کا انتظام کردیا جائے تو مسجد سے باہر بھی صفیں متصل رہیں گی، مگر انتظامیہ نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی، اب سوال یہ ہے کہ جو نمازی پانچ صفوں کا فاصلہ چھوڑ کردرختوں کےنیچے نماز پڑھتے ہیں، کیا ان کی نماز ہوجاتی ہے؟
میڈیسن کمپنی میں مارکیٹنگ کی نوکری کرنا کیسا؟
جواب: قضاء،جلد6،صفحہ362،دار الکتاب الاسلامی،بیروت) فتاوی رضویہ میں سوال ہے: کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ رشوت کس کو کہتے ہیں؟ اور اس کا ...
شوہر کی غیرموجودگی میں بیوی کا بغیر اجازت نفلی روزہ رکھنا
جواب: قضا واجب ہوگی، مگر اس کی قضا میں بھی شوہر کی اجازت درکار ہے یا شوہر اور اُس کے درمیان جدائی ہو جائے یعنی طلاق بائن دیدے یا مر جائے ہاں اگر روزہ رکھنے ...
سنت موکدہ اور سنت غیر موکدہ کی جگہ قضا نمازیں پڑھنا
سوال: سنت مؤکدہ اور غیر مؤکدہ کی جگہ قضا نماز پڑھ سکتے ہیں؟
کیا فی زمانہ سفری سہولیات کے پیشِ نظر عورت بغیر محرم سفرِ حج کر سکتی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زیدکاکہناہے کہ آج کے دورمیں سفرمیں بہت سہولیات پیدا ہوچکی ہیں،سفرآسان،محفوظ اورتیزہوچکاہےاورحج کےلیے عورتوں کےحکومتی سطح پرگروپس تیارکیے جاتے ہیں،توعورتیں محفوظ ہوتی ہیں،لہذاآج کے دورمیں عورت بغیرمحرم کے سفرحج کرسکتی ہےاوراحادیث میں جوبغیرمحرم کے سفرکی ممانعت ہے وہ پہلے دورکے اعتبارسے ہے جب سفراونٹوں گھوڑوں پرہوتاتھا،سفرکرنے میں کئی کئی دن لگ جاتے تھےاورغیرمحفوظ بھی ہوتاتھااوروہ اپنی دلیل کے طور پر یہ روایت بھی بیان کرتاہے کہ :’’قال فإن طالت بك حياة، لترين الظعينة ترتحل من الحيرة، حتى تطوف بالكعبة لا تخاف أحدا إلا اللہ۔۔۔قال عدي: فرأيت الظعينة ترتحل من الحيرة حتى تطوف بالكعبة لا تخاف إلا اللہ‘‘ ترجمہ:نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے (حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ سے)ارشادفرمایا: اگرتمہاری عمرلمبی ہوئی، توتم اونٹ پرسوارعورت کودیکھوگے کہ وہ حیرہ سے سفرکرے گی، یہاں تک کہ کعبہ کاطواف کرے گی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں ہوگا،حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا:میں نے اونٹ پرسوارعورت کودیکھاجوحیرہ سے چل کرخانہ کعبہ کاطواف کررہی تھی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں تھا۔ (صحیح البخاری،کتاب المناقب،باب علامات النبوۃ فی الاسلام،ج04،ص197،دارطوق النجاۃ) زیداس سے استدلال کرتے ہوئے کہتاہے کہ اس سے پتاچلاجب امن وامان اورمحفوظ سفر ہو، توعورت تنہاسفرحج کرسکتی ہے ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زیدکایہ استدلال درست ہے یانہیں ؟