
پاخانہ کے مقام سے خون یا کوئی مادہ نکلے تو وضو کا حکم
جواب: کلمہ "ما" عام ہے تو یہ عادۃً نکلنے والی اور دوسری تمام چیزوں کو شامل ہے۔(الھدایۃ، ج 01، ص 17، دار احياء التراث العربي، بیروت) وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزّ...
میں کافر ہو جاؤں گا کہنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: کلمہ پڑھ کر مسلمان ہونا) اور شادی شدہ ہو، تو تجدید نکاح(یعنی نئے مہر سے گوا ہوں کی موجودگی میں عورت سے نیا نکاح ) کرنا بھی لازم ہے ۔ کفر کا...
وضو كے بعد آسمان کی طرف رخ کرکے پڑھی جانے والی دعا
جواب: کلمہ) پڑھا تو اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، وہ ان میں سے جس سے چاہے داخل ہو جائے۔ (مسند احمد بن حنبل، جلد 1، صفحہ 274، رقم الحدیث:...
مسافر جمعہ پڑھا سکتا ہے یا نہیں؟
سوال: مسافر جمعہ پڑھا سکتا ہے یا نہیں؟
کیا اپنے ملازم کو زکوۃ دے سکتے ہیں؟
سوال: میری کاسمیٹکس کی دکان ہےاور میں صاحبِ نصاب بھی ہوں، اس دکان میں میرا ایک ملازم ہے، جس کو میں ماہانہ تنخواہ دیتا ہوں ، یہ ملازم مالی حوالے سے کمزور ہے، اس لیے میں اس کو تنخواہ سے ہٹ کر کچھ رقم وقتاً فوقتاًبطور ایڈوانس زکوٰۃ بھی دے دیتا ہوں، نیت میری یہی ہوتی ہے کہ میرا فرض ادا ہوجائے ، اس کی مالی امداد ہوجائے اور یہ میری دکان چھوڑ کر بھی نہ جائےاور یہیں کام کرتا رہے۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس طرح کی نیت کرنے سے میری زکوٰۃ ادا ہوجائے گی؟
جائے نماز پر خانہ کعبہ کی تصویر ہو اس پر نماز پڑھنا کیسا؟
سوال: جس مصلے پر خانہ کعبہ کی تصویر ہو ،اس پر نماز پڑھنا جائز ہے؟
نمازِ فجر کے بعد نوافل پڑھنا کیسا؟
جواب: نہی نمازِ عصر کے بعد یہاں تک کہ سورج غروب ہوجائے، نفل نماز پڑھنا جائز نہیں کہ احادیثِ مبارکہ میں اس کی ممانعت آئی ہے۔ اس کے علاوہ دیگر بھی کچھ ایسے ...
امام کے ساتھ رکوع میں ملنے کی تفصیل
سوال: امام صاحب رکوع میں ہوں اور اب کوئی نمازی آئے اور نیت باندھے لیکن امام صاحب کھڑے ہو جائیں اور کھڑے ہو کر سمع اللہ لمن حمدہ کہیں ، امام کے کھڑے ہونے کے بعد اور سمع اللہ لمن حمدہ کہنے سے پہلے ہم رکوع میں جائیں ، تو رکعت مل جائے گی یا نہیں ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ سر پر ٹوپی یا عمامہ نہ ہو تو اس حالت میں نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
قسط وقت پر ادا نہ کرنے کی وجہ سے دکان واپس لینا یا قسطوں کے ساتھ کرایہ لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دکانوں کی خریدو فروخت میں بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مثلا :ً زید نےکسی کو موبائل مارکیٹ یا دوسری کسی مارکیٹ میں اپنی دکان70 لاکھ روپے میں بیچ دی اور یہ طے پایا کہ خریدار اس رقم کی ادائیگی 6 ماہ میں کرے گا ،اس طرح دکان خریدنے والے کو وہ دکان دے دی جاتی ہے اور وہ اس میں اپنا کام کرنا شروع کردیتا ہے یا آگے کسی کو کرایہ پر دے دیتا ہے اور ہر ماہ زید کو دکان کی قیمت کی ادائیگی بھی کرتا رہتا ہے ،اگر خریدار وقت پر مقررہ رقم کی ادائیگی کردے تو ٹھیک ،ورنہ اگر وہ مقررہ وقت میں رقم مکمل ادا نہ کرے،تو زید اس سے یہ معاہدہ کرتا ہے کہ میں آپ کو مزید تین ماہ کی مہلت دے رہا ہوں ،لیکن اس میں یہ شرط ہوگی کہ اس دوران مجھے اس دکان کا رائج کرایہ دیتے رہنا ، اب یہ کرایہ بھی ایسی مارکیٹوں میں کوئی معمولی نہیں ہوتا ،بلکہ 50 ہزار سے لاکھ بلکہ اچھی لوکیشن پر اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے،چنانچہ وہ خریدار بقیہ قسطوں کی ادائیگی کے ساتھ ان تین مہینوں کا کرایہ بھی دیتا ہے،کیونکہ اگر وہ کرایہ والے معاہدہ پر راضی نہ ہو تو دکان اس سے واپس لے لی جاتی ہے اور خریدار نے قسطوں میں جتنی رقم ادا کی ہوتی ہے ،اس میں سے چند فیصد کٹوتی کرکے اس کو دے دی جاتی ہے یا پھر اس کو کہا جاتا ہے کہ آپ نے ان گزشتہ مہینوں میں اس دکان کو کرائے پر دے کر جتنا بھی کرایہ حاصل کیا ہے اگر وہ سب ہمیں دے دو ،تو آپ کو اد ا شدہ قسطوں کی رقم مکمل واپس کردی جائے گی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا قسطیں وقت پر ادا نہ کرنے کے سبب خریدار سے دکان کو واپس لینا اور اس کی ادا شدہ رقم بھی پوری واپس نہ کرنا یا اس کا حاصل شدہ کرایہ اس سے لے لینا شرعاً جائز ہے ؟اسی طرح مزید مہلت دینے کی صورت میں قسطوں کے ساتھ ساتھ کرایہ لینا کیسا ؟