
مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-3765
تاریخ اجراء: 29شوال المکرم 1446 ھ/28 اپریل 2025 ء
دار الافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر کسی کے پاخانہ کے مقام سے خون یا لیس دار مادہ جیسی کوئی چیز نکلے تو کیا اس سے وضو ٹو ٹ جائے گا اور نماز جائز ہوگی؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
پاخانہ کے مقام سے خون یا لیس دار مادہ نکلنے کی صورت میں وضو ٹوٹ جائے گا، اس کے بعددوبارہ وضوکیے بغیر نماز پڑھی تونماز نہیں ہوگی۔ ہدایہ میں ہے
”المعاني الناقضة للوضوء كل ما یخرج من السبيلين و كلمة "ما" عامة فتتناول المعتاد و غيره، ملتقطاً“
ترجمہ: وضو کو توڑنے والی چیزوں میں سے ایک ہر وہ چیز ہے جو پیشاب و پاخانے کے مقام سے نکلے اور کلمہ "ما" عام ہے تو یہ عادۃً نکلنے والی اور دوسری تمام چیزوں کو شامل ہے۔(الھدایۃ، ج 01، ص 17، دار احياء التراث العربي، بیروت)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم