سرچ کریں

Displaying 451 to 460 out of 6867 results

451

نبی پاک علیہ الصلاۃ والسلام سے مشورہ کرنے سے پہلے صدقہ دینا

جواب: پر قدرت نہ پاؤ تو اللّٰہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے۔“ شانِ نزول: سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں...

451
452

کیا مرحوم باپ کے نماز روزے کا فدیہ اسکی بیٹی کو دینا جائز ہے؟

جواب: پر تک آباء واجداد) اور فروع(بیٹے بیٹیاں، پوتے پوتیاں، نواسے نواسیاں نیچے تک اولاد) کو نہیں دے سکتے، اسی طرح فدیہ بھی نہیں دے سکتے، چونکہ فدیہ والد کی...

452
453

سجدہ تلاوت واجب ہونے کی کیا حکمت ہے؟

سوال: آیاتِ سجدہ پر سجدہ تلاوت کرنے کا حکم کیوں دیا گیا ہے؟ اس کی حکمت کیا ہے؟

453
454

مالک نصاب کا مال درمیانِ سال ختم ہو جائے تو کیا حکم ہے؟

موضوع: سال کے درمیان مال ختم ہو جانے پر زکوٰۃ کا حکم

454
455

اعوان کے پاس شجرۂ نسب نہ ہو، تو وہ زکوۃ لے سکتا ہے یا نہیں ؟

جواب: پر زکوۃ وصدقہ واجبہ لینا حرام ہے۔“( فتاوی اہلسنت احکام ِ زکوۃ، صفحہ 426، مکتبۃ المدینہ،کراچی) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّ...

455
456

عورت کے لیے کیپ شال (cape shawl) اوڑھ کر نماز پڑھنا کیسا؟

سوال: سردی سے بچنے کے لیے خواتین سویٹر وغیرہ کے علاوہ کیپ شال (cape shawl) بھی استعمال کرتی ہیں، کیپ شال مختلف ڈیزائن کی ہوتی ہیں: (۱) بعض میں بازو ڈالنے کے لیے جگہ بنی ہوتی ہے، وہ بازو ڈال کر اوڑھ لی جاتی ہے اور (۲) بعض میں بازو ڈالنے کی جگہ نہیں ہوتی، وہ ویسے ہی کندھوں پر اوڑھ لی جاتی ہے، البتہ دونوں پلوؤں کو سامنے سے ٹِچ بٹن (Tich button) یا ہُک(Hook) کے ذریعے ملا دیا جاتا ہے، تو ایسی کیپ شالز اوڑھ کر سامنے سے بند کیے بغیر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

456
457

پانچ سال قربانی نہیں کی، اب کرنے کا کیا طریقہ ہوگا؟

جواب: پر پورا اترنے والی ایک متوسط بکری یا اس کی قیمت صدقہ کرنا لازم ہوگااور ساتھ ساتھ توبہ کرنا بھی شرعاً لازم ہے، اب قربانی کرنے سے سابقہ سالوں کی قربانی...

457
458

کیا مالِ تجارت پرزکوٰۃ واجب ہوتی ہے؟

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مالِ تجارت پرزکوٰۃ واجب ہوتی ہے یانہیں ؟اوراگرہوتی ہے توزکوٰۃ کے وجوب کے لئے کتنامال ہوناچاہیے؟ سائل:عبدالواحدعطاری(فیصل آباد)

458
460

قبضہ سے پہلے چیز آگے بیچنا اور قبضہ کی مختلف صورتیں

سوال: ہم جَلانے کی مختلف اشیاء مثلاً: کوئلہ اور لکڑی وغیرہ فیکٹری میں سپلائی کرتے ہیں۔جس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ ہم کاروباری افراد سے یہ چیزیں خریدتے ہیں اور انہیں کہتے ہیں کہ یہ مال فلاں فیکٹری میں پہنچا دو۔جب گاڑی مال لے کر فیکٹری میں پہنچتی ہے،تو فیکٹری کا چیکر مال کو چیک کرتا ہے اور مال میں جتنی مٹی وغیرہ شامل ہوتی ہے،اس کا وزن کاٹ کر اصل مال کی رسید بناتا ہے،مثلاً: ہزار کلو مال ہے اور اس میں پچاس کلو مٹی وغیرہ ہے،تو وہ ساڑھے نو سو کلو وزن کے حساب سے پرچی بنائے گا،مالک بھی اتنے وزن پر متفق ہوتاہے،پھر گاڑی والا وہ رسید ہمیں بھیج دیتا ہے اور ہم اتنی قیمت مالک کو بھیج دیتے ہیں اور اپنی رقم فیکٹری سے وصول کر لیتے ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ ہمارا خریدوفروخت کا یہ طریقہ شرعاً درست ہے یا نہیں؟

460